(رپورٹ ای این آئی)افغانستان کے ایک سرکاری ذرائع نے بتایا ہے کہ ملک کے اسلام پسند طالبان حکام نے ملکی سطح فائبر آپٹک انٹرنیٹ کو “اگلی نوٹس تک” بند کرنے کا حکم دیا ہے۔
لندن میں مقیم انٹرنیٹ اور سائبر سکیورٹی واچ ڈاگ نیٹ بلاکس کے مطابق یہ اقدام افغانستان میں انٹرنیٹ کی پہلی ملک گیر بندش کی نمائندگی کرتا ہے اور اس کے نتیجے میں “جامع اور مکمل سطح پر بلیک آؤٹ” ہونے کا خطرہ ہے۔
انٹرنیٹ کی بندش سے قبل بات کرتے ہوئے، ایک نامعلوم حکومتی ذریعے نے اے ایف پی کو بتایا تھا، “مواصلات کا کوئی دوسرا طریقہ یا نظام نہیں ہے۔۔۔۔ اس سے محکمہ بینک اور کسٹمز سمیت ملک بھر میں ہر چیز متاثر ہو گی۔”
‘غیر اخلاقی’ اور بدی پر مبنی مواد کے سبب انٹرنیٹ کی بندش
افغان طالبان نے کئی ہفتے پہلے کہا تھا کہ “برائیوں” کا مقابلہ کرنے کے لیے بعض علاقوں میں فائبر آپٹک کیبلز کو منقطع کرنے کا سلسلہ شروع کر دیا گیا ہے۔
اس ماہ کے اوائل میں بلخ میں طالبان کے صوبائی ترجمان نے کہا تھا کہ قیادت کے حکم پر انٹرنیٹ تک رسائی کاٹ دی گئی۔ انہوں نے کہا کہ “یہ اقدام برائی کو روکنے کے لیے کیا گیا ہے، اور رابطے کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے ملک بھر میں متبادل آپشنز فراہم کیے جائیں گے۔”