(رپورٹ ای این آئی)سی پیک فیز ٹو کا باضابطہ آغاز ہوچکا ہے جس سے پاک چین شراکت داری ایک نئے تاریخی مرحلے میں داخل ہوگئی ہے۔ اس مرحلے میں صنعتی تعاون، زراعت کی جدید کاری، بحری وسائل، معدنیات اور بڑے منصوبے جیسے ایم ایل 1 اور کے کے ایچ کی بحالی شامل ہیں۔ وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال کے مطابق یہ فیز ترقی، اختراع، سبز ترقی، روزگار اور علاقائی روابط پر مشتمل ہوگا جو پاکستان کے 5Es فریم ورک سے ہم آہنگ ہے۔ چین نے ایم ایل 1 فنانسنگ کے حوالے سے پاکستان سے خاص کمٹمنٹ مانگی ہے جبکہ بجلی گھروں کی ادائیگی کا مسئلہ تاحال حل طلب ہے۔ احسن اقبال نے زور دیا کہ یہ منصوبے دونوں ملکوں اور پورے خطے کے لیے معاشی خوشحالی کے ضامن ہوں گی۔