آل پاکستان واپڈا ہائیڈرو الیکٹرک ورکرز یونین (سی بی اے )کے صوبائی جنرل سیکریٹری اقبال احمد خان نے کہا ہے کہ حکومت ورلڈ بینک اور آئی ایم ایف سے ڈالرز کی وصولی کے عوض ملک کے قومی اداروں پی آئی اے ، مالیاتی اداروں ، تعلیم و صحت کے ادارے ، یوٹیلیٹی کارپوریشن ، ریلوے اور بالخصوص محکمہ بجلی کی منافع بخش تقسیم کار کمپنیوں آئیسکو ، فیسکو اور گیپکو کی من پسند افراد میں بندر بانٹ کرنے پر بضد ہے جو نہ اس ملک کیلئے بلکہ اس ملک کی غریب عوام کیلئے انتہائی خطرناک عمل ہے یونین اس ملک دشمن فیصلے کے خلاف مسلسل برسر پیکار ہے اور وہ کسی بھی صورت ملازمین اور عوام کی طاقت سے ملک کے قومی اداروں کی نجکاری نہیں ہونے دینگے اور اسکے خلاف جدوجہد کو جاری رکھتے ہوئے یونین کے مرکزی فیصلے کی روشنی میں ملک بھر کی طرح سندھ کی سطح پر احتجاج ،جلسے جلوس کا اہتمام کیا جائیگا اس حوالے سے یونین کی مرکزی ریلی آج بروز بدھ 10ستمبر 2025ء صبح 11بجے لیبرہال سے پریس کلب حیدرآباد تک نکال کر احتجاجی جلسہ کیا جائیگا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے لیبرہال حیدرآباد میں یونین کے مرکزی اجلاس منعقدہ لاہور کے فیصلے کی روشنی میں ریلی کے حوالے سے یونین نمائندگان کے ایک بڑے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر اجلاس میں یونین کے صوبائی جوائنٹ سیکریٹری اعظم خان، صوبائی میڈیا کوآرڈینیٹر محمد حنیف خان، الہ دین قائمخانی، نوراحمد نظامانی، زونل چیئرمین ملک روشن، ساجد اللہ راجپوت، سید وقاص احمد ، علی احمد خانزادہ ، امتیاز شاہ، راجا آفریدی ، سراج بیگ بھی موجود تھے۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی سیکریٹری اقبال احمد خان نے مزید کہا کہ حکومت ایک جانب یہ واویلہ کر رہی ہے کہ غیر منافع بخش اداروں کو فروخت کیا جائیگا جو ہم پر بوجھ ہیں لیکن حکومت کے قول وفعل میں تضاد ہے کیونکہ حکومت محکمہ بجلی کی ان تقسیم کارکمپنیوں کو فروخت کررہی ہے جو کم وسائل کے باوجود بھی منافع بخش ہیں جن میں آئیسکو، فیسکو، گیپکو ، لیسکو اور میپکو خاص طور پر قابل ذکر ہیں جبکہ حیسکو اور سیپکو ٹھکیداری نظام کے تحت دینا چاہتی ہے اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ حکومت کی نیت مثبت نہیں بلکہ منفی ہے اور وہ ان قومی اداروں کی لوٹ سیل لگا کر ذاتی فوائد حاصل کرنا چاہتی ہے لہٰذا یونین حکومتی ملک اور عوام دشمنی کے فیصلے کے خلاف ملک بھر کی طرح پورے سندھ میں بھرپور احتجاج کرکے حکومت کو بانور کرانا چاہتی ہے کہ محکمہ بجلی کے ملازمین کسی طور بھی ادارے کی نجکاری ہر گز ہر گز قبول نہیں کرینگے۔ صوبائی سیکریٹری اقبال احمد خان نے مزید کہا کہ حکومت اور محکمہ بجلی کی وزارت ایک جانب اداروں کو تباہ کررہی ہے دوسری جانب ملازمین کی ترقیوں ، اپ گریڈیشن اور مراعات کو روکنے کے احکامات جاری کرکے ملازمین کے ساتھ ظلم وذیادتی کو پروان چڑھارہی ہے،ملازمین کے بچوں اور خالی جگہوں پر بھرتیوں پر پابندی عائد کی ہوئی ہے، ڈیلی ویجز، لمپ سم اور کانٹریکٹ ملازمین کو ریگولر نہیں کیا جارہا انکے ساتھ ادارے میں غیر مساویانہ سلوک اپنایا ہوا ہے جس کی یونین پرزور مذمت کرتی ہے لہٰذا اس احتجاج کو اپنی اور ادارے بقاء کیلئے بھرپورانداز میں کامیاب بنائیں۔ اجلاس سے دیگر صوبائی وزونل نمائندگان نے بھی خطاب کیا۔ اس موقع پر اجلاس میں جو دیگر نمائندگان موجود تھے ان میں غلام نبی کھوسو، سجاد قائمخانی، ساجد کھوکھر، احتشام الدین، شمیم الدین، محمد علی، احسن، مدد علی، رانا طارق ، اقرار پنھور، اشرف علی، عبدالرزاق میمن ، علی گوہر ، یوسف خان، رفیع عالم، غلام مصطفی کلیری، عباس احمد، اعجاز شیروانی، ریاض احمد، جاوید دلدار، عباس حیدر بھی موجود تھے۔