(رپورٹ عمران مشتاق) ڈینگی کا قہر، حیدرآباد لطیف آباد لاوارث شہری پریشان، اسپتالوں میں جگہ ختم
انجمن تاجران سندھ کے ڈویژن صدر صلاح الدین غوری کی زیرِ سرپرستی اور عبدالسلام شیخ، محمد علی شیخ، محمد امجد آرائیں یوسی 32 چیئرمین، اظہر شیخ اشفاق احمد قریشی سمیت دیگر رہنماؤں کی جانب سے صحت کے سنگین بحران پر شدید تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سابق ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر لالا جعفر کے ریٹائرمنٹ کے بعد حیدرآباد لطیف آباد مکمل طور پر لاوارث ہو چکا ہے۔ شہر میں ڈینگی وائرس بےقابو ہو گیا ہے، مچھر کی افزائش خطرناک حد تک بڑھ گئی ہے اور شہری خوف و ہراس میں مبتلا ہیں۔
ڈینگی مچھر کا پھیلاؤ خطرناک حد تک بڑھ گیا
گزشتہ چند ہفتوں کے دوران گندگی، نکاسی آب کی ناقص صورتحال اور برساتی پانی کے جمع ہونے کے باعث ڈینگی مچھر کی افزائش میں غیر معمولی اضافہ ہوا ہے۔ شہر کے مختلف علاقوں — پھلیلی، پریٹ آباد، رحمان ٹاؤن۔ لیاقت کالونی ۔قاسم آباد، لطیف آباد اور سائٹ ایریا — میں درجنوں شہری روزانہ متاثر ہو رہے ہیں۔
🏥 اسپتالوں میں گنجائش ختم، شہری دربدر
شہر کے سرکاری اور نجی اسپتالوں میں ڈینگی کے مریضوں کے لیے بیڈز کم پڑ گئے ہیں۔ متاثرہ خاندان اسپتالوں کے چکر لگا رہے ہیں مگر انہیں علاج کی مناسب سہولیات نہیں مل رہیں۔ طبی ماہرین کے مطابق اگر فوری اقدامات نہ کیے گئے تو صورتحال وبائی شکل اختیار کر سکتی ہے۔
انجمن تاجران سندھ کی اپیل
ماہرین صحت نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ:
اپنے گھروں اور گلیوں میں صفائی کا خاص خیال رکھیں،
پانی جمع نہ ہونے دیں،
مچھر مار اسپرے اور لوشن کا استعمال کریں،
اور شام کے وقت کھڑکیاں بند رکھیں۔
🏛️ انتظامیہ سے کارروائی کا مطالبہ
انجمن تاجران سندھ کے رہنماؤں نے وزیر صحت سندھ، سیکرٹری ہیلتھ ڈپارٹمنٹ، ڈی جی ہیلتھ، چیف سیکریٹری سندھ، ڈپٹی کمشنر حیدرآباد، ڈائریکٹر لوکل گورنمنٹ سندھ، میئر حیدرآباد کاشف شورو اور میونسپل کمشنر حیدرآباد سے مطالبہ کیا ہے کہ:
1. شہر میں فوری طور پر ڈینگی اسپرے مہم شروع کی جائے۔
2. ماہانہ کروڑوں روپے صفائی کے بجٹ کی شفاف انکوائری کی جائے۔
3. ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ میں مستقل افسر تعینات کیا جائے تاکہ شہریوں کے مسائل حل ہو سکیں۔
صلاح الدین غوری نے کہا کہ “حیدرآباد کے عوام اب مزید لاپرواہی برداشت نہیں کریں گے، اگر بروقت اقدامات نہ کیے گئے تو تاجر برادری احتجاجی تحریک شروع کرے گی۔”