
(رپورٹ ای این آئی)زہری میں دو روز سے جاری آپریشن کے دوران اب تک پنتالیس بلوچ عسکریت پسند مارے جا چکے ہیں، ستر سے زیادہ فورسز کا گھیرا توڑنے کی مسلسل کوششیں کر رہے ہیں۔
کرک میں آپریشن تاحال جاری ہے پہلے روز سترہ اور کل رات تک مزید تیرہ دہشت گرد مارے جا چکے ہیں، متعدد زخمی ہیں۔ افغانستان سے آنے والی تشکیل پچاس دہشت گردوں پر مشتمل تھی، تیس مار دئے گئے ہیں، باقی زخمی اور فرار ہیں جن کا تعاقب جاری ہے۔
آزاد کشمیر میں ٹیلی کمیونیکیشن کے جدید نظام نے بعض متحرک شر پسندوں کو بیرون ملک سے آنے والی متعدد کالز پکڑی ہیں جن میں تحریک کا دائرہ کار بڑھانے اور فوج کو ہدف بنانے کی ہدایات دی جا رہی ہیں۔
چین سے لی گئی فائر وال کے مطابق بے شمار افغان اور پشتون نام کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس اب کشمیری نام میں تبدیل ہو کر آزاد کشمیر میں پاکستان کے خلاف رائے عامہ ہموار کرنے لگے ہیں۔
ہر روز سو سے زیادہ سوشل میڈیا اکاؤنٹس اپنے پروفائل تبدیل کر رہے ہیں۔
ایران نے گزشتہ شب چاہ بہار میں بی ایل اے کے ایک کمانڈر کے ٹھکانے پر چھاپہ مارا جہاں وہ فائرنگ کے تبادلے میں مارا گیا۔
بی ایل اے کا یہ کمانڈر بھارتی ہنڈلر کے ساتھ رابطے میں تھا، زہری آپریشن کے دوران پکڑے گئے ایک عسکریت پسند کی مخبری پر اس کی نشان دہی ہوئی اور اس کے فون نمبر سے لوکیشن ٹریس ہوئی جو ایرانی حکام کو بتائی گئی جنہوں نے فوری چھاپہ مارا۔
پی ٹی آئی کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کو رواں ہفتے جنرل عاصم منیر اور وزیر اعظم شہباز شریف کو ہدف بنانے کی واٹس اپ ہدایات جاری ہوئی ہیں۔
