سرگودہا(سپیشل رپورٹ ای این آئی)سرگودہا ریڈ زون پہاڑی پر غیر قانونی کھدائی انسانی جانیں اور گھر خطرے میں
سرگودہا پل گیارہ سرگودہا کے علاقے پل گیارہ میں ریڈ زون قرار دی گئی پہاڑی 126 جنوبی 12+11 سی ڈی پر غیر قانونی طور پر کٹ لگا کر پتھر نکالنے کا سلسلہ جاری ہے، جس سے مزدوروں کی زندگیاں داؤ پر لگی ہوئی ہیں اور قریبی آبادی کو شدید خطرات لاحق ہیں۔ مقامی افراد کا الزام ہے کہ محکمہ معدنیات اور لیز ہولڈرز کی ملی بھگت سے بااثر افراد ناصر منہاس اور شفاقت گجر اس غیر قانونی سرگرمی میں ملوث ہیں۔
یہ پہاڑی جسے کاغذات میں بند ظاہر کیا گیا تھا، اب اسے نیچے سے کاٹ کر پتھر نکالے جا رہے ہیں۔ اس غیر قانونی کھدائی اور بلاسٹنگ کی وجہ سے چک نمبر 126 جنوبی کے رہائشیوں کے گھروں میں پتھر گرنے لگے ہیں۔ ایک دلخراش واقعے میں بلاسٹنگ کے دوران ایک بچی کی ٹانگ بھی ضائع ہو چکی ہے۔
اہل علاقہ سراپا احتجاج ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ انسپکٹر آف مائنز کی مبینہ ملی بھگت سے یہ غیر قانونی کام ہو رہا ہے۔ ان کا مطالبہ ہے کہ ریڈ زون پہاڑی پر غیر قانونی کٹ لگا کر کام کرنے سے کسی بھی وقت کوئی بڑا حادثہ پیش آسکتا ہے، اس لیے فوری کارروائی کی جائے۔
چک نمبر 126 جنوبی کے رہائشیوں نے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف، سیکرٹری مائنز پرویز اقبال، ایڈیشنل سیکرٹری مائنز نعیم اللہ بھٹی، کمشنر لیبر ویلفیئر پنجاب، ڈی جی مائنز کیپٹن ریٹائرڈ وقاص راشد، اور ڈی سی سرگودھا کیپٹن ریٹائرڈ محمد وسیم سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس معاملے کا فوری نوٹس لیں اور انسانی جانوں کے تحفظ کو یقینی بنائیں۔