(رپورٹ این آئی)از دفتر ایڈیشنل آئی جی کراچی
سندھ پولیس میوزیم آڈیٹوریم، پولیس ہیڈکوارٹر گارڈن کراچی میں “ہیلتھ کیئر اور فوڈ کرائمز کی تحقیقات” کے موضوع پر ایک روزہ مشترکہ آگاہی و تربیتی ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا، جس میں *ایڈیشنل آئی جی کراچی جاوید عالم اوڈھو* نے بطور مہمانِ خصوصی شرکت کی۔
ورکشاپ میں ڈی آئی جی انویسٹی گیشن کراچی ریجن شوکت علی کھٹیان، مراد سونی (چیف CPK)، ڈاکٹر احسن قوی صدیقی (چیف ایگزیکٹو آفیسر سندھ ہیلتھ کیئر کمیشن)، نزیر حسین کلہوڑو (ڈائریکٹر جنرل سندھ انسٹی ٹیوٹ آف اینیمل ہیلتھ SIAH)، نور محمد کلمتی (ایڈیشنل ڈسٹرکٹ جج/ فیکلٹی ممبر سندھ جوڈیشل اکیڈمی)، ڈاکٹر عبدالرسول شیخ (ایڈیشنل ڈائریکٹر DRAP)، پروفیسر ڈاکٹر تصور بیگ (سیکریٹری سندھ فارما کونسل)، احمد علی شیخ (ڈائریکٹر ٹیکنیکل سندھ فوڈ اتھارٹی)، عاطف اقبال (چیف ایگزیکٹو آفیسر)، زاہد حمید، عامر چھوٹانی، اور حنیف گوہر (گورننگ باڈی ممبران PSIG) نے شرکت کی۔
ورکشاپ میں صحت اور خوراک سے متعلق جرائم کی نوعیت، ان کی تحقیقات کے جدید طریقۂ کار، اور عوامی صحت کے تحفظ میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے کردار پر تفصیلی گفتگو کی گئی۔
چیف CPK مراد سونی نے اس موقع پر اپنے خطاب میں کہا کہ ہیلتھ کیئر اور فوڈ سیفٹی سے متعلق جرائم کے خلاف پولیس اور متعلقہ اداروں کا باہمی تعاون عوامی مفاد میں نہایت اہم ہے مزید کہا کہ جدید تحقیقاتی تکنیکوں اور سائنسی بنیادوں پر کام کر کے ایسے جرائم کی روک تھام ممکن بنائی جا سکتی ہے۔
ایڈیشنل آئی جی کراچی جاوید عالم اوڈھو نے اپنے خطاب میں کہا کہ عوام کی صحت اور خوراک سے متعلق جرائم، جیسے جعلی دوائیں، ملاوٹ شدہ اشیائے خورونوش، اور ناقص خوراک کی تیاری و فروخت، انسانی زندگی کے لیے سنگین خطرات پیدا کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایسے جرائم کی مؤثر تحقیقات اور قانونی کارروائی کے لیے پولیس اور متعلقہ اداروں کے مابین قریبی تعاون اور جدید تربیت نہایت ضروری ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پولیس افسران کو اس نوعیت کے جرائم کی شناخت، سائنسی تحقیقات، اور قانونی تقاضوں سے آگاہ کرنا اس ورکشاپ کا بنیادی مقصد ہے، تاکہ معاشرے میں صحتِ عامہ کے تحفظ کے لیے مؤثر اقدامات کیے جا سکیں۔
تقریب کے اختتام پر شرکاء میں شیلڈز تقسیم کی گئیں۔ ورکشاپ کے انعقاد کو شرکاء اور ماہرین نے سراہتے ہوئے اسے پولیس اور عوامی فلاح کے لیے ایک مثبت قدم قرار دیا۔