سندھ زرعی یونیورسٹی کا گھوٹکی میں کیمپس کے قیام کے لیے پیش رفت، عارضی کیمپس کے لیے سرکٹ ہاؤس کا جائزہ لیا گیا۔
ٹنڈو جام (پریس ریلیز) سندھ زرعی یونیورسٹی ٹنڈو جام کی جانب سے ضلع گھوٹکی میں نئے کیمپس کے قیام کے لیے عملی اقدامات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ اس سلسلے میں یونیورسٹی کی ایک اعلیٰ سطحی ٹیم گھوٹکی پہنچی، جہاں سرکٹ ہاؤس میرپور ماتھیلو کا دورہ کر کے کیمپس کے عارضی قیام کے لیے عمارت اور دیگر سہولیات کا جائزہ لیا گیا۔یہ ٹیم وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر الطاف علی سیال کی ہدایات پر تشکیل دی گئی تھی، جس کی قیادت ڈین فیکلٹی آف کراپ پروڈکشن پروفیسر ڈاکٹر عنایت اللہ راجپر نے کی۔ ٹیم میں ڈائریکٹر پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ محمد اشرف رستمانی، پراجیکٹ انجینئر (سول) احسن چنہ، ڈپٹی ڈائریکٹر پلاننگ نصرت حسین چانڈیو اور ریاض شیخ شامل تھے۔وفد نے ڈپٹی کمشنر گھوٹکی ڈاکٹر سید محمد علی سے ملاقات کے بعد سرکٹ ہاؤس میرپور ماتھیلو کا دورہ کیا اور عمارت کے اکیڈمک بلاک، طلبہ کے لیے سہولیات، ٹرانسپورٹ، تحقیقی و تجرباتی فارمز کے لیے موزوں زمین اور مقام کا جائزہ لیا۔ اس موقع پر نئے کیمپس مکمل ہونے تک عارضی طور پر تدریسی اور تحقیقی سرگرمیوں کے آغاز کے لیے سفارشات مرتب کی گئیں۔واضح رہے کہ سندھ حکومت کے صوبائی وزیر زراعت، اینٹی کرپشن اور اسپورٹس سردار محمد بخش خان مہر کی خصوصی دلچسپی اور اعلان کے بعد وائس چانسلر ڈاکٹر الطاف علی سیال کو گھوٹکی کیمپس کے قیام اور اس کا پی سی-ون تیار کرنے کی ذمہ داری سونپی گئی تھی۔ڈاکٹر عنایت اللہ راجپر نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی وزیر محمد بخش مہر کی دلچسپی اور وائس چانسلر کی ہدایات پر سرکٹ ہاؤس کی عمارت کا معائنہ کیا گیا ہے، جو ابتدائی طور پر تدریسی سرگرمیوں کے لیے موزوں ہے۔ جلد از جلد کیمپس کے قیام اور تدریسی عمل کے آغاز کی کوشش کی جا رہی ہے تاکہ مقامی نوجوانوں کو تعلیمی مواقع میسر آ سکیں۔ مستقبل میں اس کیمپس کو مزید وسعت دی جائے گی۔ڈپٹی کمشنر گھوٹکی نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میرپور ماتھیلو میں زرعی یونیورسٹی کا کیمپس قائم کرنا ایک خوش آئند اقدام ہے، جس سے نہ صرف ضلع گھوٹکی بلکہ گردونواح کے علاقوں کے طلبہ کو بھی فائدہ پہنچے گا۔ انہوں نے ضلعی انتظامیہ کی جانب سے یونیورسٹی کو ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی۔آخر میں یونیورسٹی کے وفد نے سرکٹ ہاؤس کی عمارت کی تجویز دینے پر ضلعی انتظامیہ کا شکریہ ادا کیا۔