(رپورٹ عمران مشتاق)
محکمہ بجلی کی تقسیم کارکمپنیوں اور قومی اداروں کی نجکاری و ٹھیکیداروں کے حوالے کرنا ملک کے قومی اثاثوں ، عوام اور اداروں کے محنت کشوں کے ساتھ کھلواڑ اور ملک دشمن اقدامات ہیں جسکی وجہ سے پہلے سے موجود ملک میں بے روزگاری، جرائم اور لاقانونیت میں اضافہ ہوگا حکومت ڈالر کی چمک دمک اور وصولی کیلئے ان قومی اداروں کی من پسند افراد میں بندر بانٹ کرنا چاہتی ہے وہ آئیسکو، فیسکو، گیپکو اور لیسکو جیسی منافع بخش کمپنیوں کو نجکاری اور حیسکو ، سیپکو کمپنیوں کو ٹھیکیداری نظام کے تحت سیاسی باز دیگروں کو بطور سیاسی رشوت دینا چاہتی ہے جو اس ملک کے غریب عوام اور محنت کشوں کیلئے ظلم و زیادتی کے مترادف ہے جسکی کسی طور حمایت نہیں کی جاسکتی ان خیالات کا اظہار سندھ بھر کی مختلف ٹریڈ یونینز پیپلز مزدور یونین، فاران شوگر ملز CBA شیخ بھرکیو کے جنرل سیکریٹری غلام رسول ، فوڈ گرین گودام ورکرز یونین CBA کے جنرل سیکریٹری محمد اسحاق ، ایگریکلچرل ایکسٹینشن اسٹاف یونین CBAکے جنرل سیکریٹری عبدالرشید قمبرانی ، ایگرگیشن لیبر یونین CBA کے جنرل سیکریٹری محمد بچل ، ٹائون میونسپل کمیٹی ورکرز یونین CBA ضلع ٹنڈو الہیار کے جنرل سیکریٹری مختیار ملاح ، الشہباز ورکرز یونین کے صدر منظور بلیدی ، مہران ورکرز یونین حیدرآباد کے جنرل سیکریٹری محمد اسلم عباسی اور آل پاکستان فیڈریشن آف ٹریڈ یونینز کے مرکزی نائب صدر محبوب علی قریشی و دیگر یونین نمائندگان نے اپنے مشترکہ بیان میں محکمہ بجلی کی کمپنیوں کی نجکاری اور ٹھیکیداری نظام کے حوالے کرنے کی سخت الفاظوں میں شدید مذمت کرتے ہوئے اس کو ملک دشمن عمل قرار دیا اور اس حوالے سے آل پاکستان واپڈا ہائیڈرو الیکٹرک ورکرز یونین سی بی اے کے مرکزی صدر عبداللطیف نظامانی کو اپنی یونینز کی جانب سے مکمل حمایت کا اعلان کیا ہے۔اور ان کی جانب سے کئے جانے والے 10ستمبرکے ملک گیر اور 17ستمبرکو اسلام آباد میںکئے جانے والے احتجاج کی تائید کرتے ہوئے محنت کشوں کو بھرپور انداز میں شرکت کی دعوت دی۔
پریس سیکریٹری