حیدرآباد(بیورو رپورٹ) حیدرآباد میں میمن اسپتال الیاس آباد چوڑی پاڑہ عید کے دوران گیس سلنڈر باربی کیو کی دوکان میں دھماکہ ابھی تک پریٹ آباد جیسے المناک سانحہ کو لوگ نہیں بھولے مگر اداروں کی کوتاہی غفلت کسی اور بڑے سانحہ کا پیش خیمہ بن سکتی ہے۔
گیس سلنڈر استعمال کی وجہ سے دکانوں پر سیفٹی آلات،ایس او پی کو کون یقینی بنائے گا۔
عید کی گہما گہمی میں لوگ عید کی خوشیوں میں مگن عید کی وجہ سے فوڈ اسٹریٹ والی سڑکوں پر رش لوگ اپنے دوستوں اور فیملی کے ساتھ دعوتوں میں مصروف آئیس کریم پارلر،بار بی کیو اور کھانے کی دکانوں اور ہوٹلوں پر انجوائے میں مصروف میمن اسپتال چوڑی پاڑہ الیاس آباد میں باربی کیو کی دوکان میں گیس سیلنڈر دھماکہ پریٹ آباد سانحہ کے بعد دکانوں میں اس طرح کے دھماکے میں تین دکانیں جل گئیں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا عید کی اس گہما گہمی میں کوئ بڑا نقصان ہو جاتا کون زمہ دار ہوتا
پریٹ آباد سانحہ کے بعد گیس کی دکانوں پر پابندی= پابندی میں انتظامیہ کی طرف سے نرمی دینے اور SOP عمل کرتے ہوئے۔ گیس ڈیلر کو دوکان کھولنے کی اجازت دی گئ تھی۔ دکانوں میں گیس فیلنگ کے عمل کو بلکل بند کیا گیا تھا۔ کچھ عرصے کے بعد انتظامی اداروں کی غفلت کے باعث شہر بھر میں چھوٹی چھوٹی دوکانیں کھولنے اور ان میں فیلنگ کا عمل شروع ہوگیا۔ اس غیر قانونی کام کو رکوانے والا نظر نہیں آرہا۔
میمن اسپتال الیاس آباد چوڑی مارکیٹ کی دوکان میں گیس سلنڈر دھماکہ آنے والے دنوں میں کسی بڑے حادثے کی طرف نشاندھی بھی ہو سکتی ہے۔
کرامت راجپوت نے مطالبہ کیا ہےکہ انتظامی ادارے گیس سلنڈر استعمال کرنے والی جگہوں پر سیفٹی آلات SOP پرعمل کرائیں شہر بھر میں نا جائز گیس کی دوکانیں بند کی جائیں گیس ڈیلر کی دکانوں میں گیس سلنڈر کی فروخت کو یقینی بنایا جائے شہر میں فیلنگ کے عمل کو روکوایا جائے تاکہ سانحہ پریٹ آباد جیسا حادثہ نہ ہو۔