تحصیل دار ثاقب شہزاد شہر کا اتنا طاقتور کرپٹ اہلکار ہے کہ اس کی جعلسازی اور فراڈ پر تحقیقات اور اس کے خلاف کاروائی کرنے کی بجاے اس کے افسران اس کو بچاتے رہے …مجھے وزیر اعلی مریم نواز تک رسائی لینی پڑی تب جاکر میری کروڑوں کی جائیداد میں کی گئی جعل سازی کو درست کیا گیا لیکن اس کے خلاف کاروائی نہیں کی گئی
ایماندار ڈی پی او احمد محی الدین اور ڈی ایس پی فاروق صاحب کی تحقیقاتی رپورٹ پر اینٹی کرپشن والے کاروائی کرنے کو تیار نہیں تھے مجھے ڈی جی اینٹی کرپشن پنجاب سہیل ظفر چٹھہ تک رسائی لینی پڑی تب ان کو بتایا گیا کہ اپ کا عملہ کہتا ہے کہ اپ کی جائیداد تو واپس مل گئی ہے اب کاروائی کیوں چاہتے ہیں؟اس کے بعد اینٹی کرپشن نے ایف آئی ار درج کردی تحصیل دار ثاقب شہزاد کے خلاف