سینئر صوبائی وزیر اطلاعات ، ٹرانسپورٹ وماس ٹرانزٹ اینڈ ایکسائیز ٹیکسیشن و نارکوٹکس کنٹرول ڈپارٹمنٹ شرجیل انعام میمن نے18 اکتوبرکوہونے والے جلسہ گاہ ہٹری بائی پاس کے مقام پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ شہید محترمہ بے نظیر بھٹوکومسلسل دھمکیاں ملنے کے باوجود وہ 18 اکتوبرکوبہادری اور جرئت سے پاکستان آئیں اور کراچی کارساز پر ہونے والے دھماکے سے پی پی کے شہداکے یاد میں پیپلزپارٹی نے جلسہ حیدرآباد میں کرنے کا فیصلہ کیااورانشااللہ کل کا جلسہ تاریخ رقم کرے گا،جلسہ گاہ میں 80 ہزار کرسیاں لگ چکی ہیں کل انشااللہ لاکھوں لوگ جلسے میں شرکت کریں گے ، شہدا پیپلزپارٹی کا اثاثہ ہیں جن کو جلسے کی صورت میں خراج عقیدت پیش کی جائے گی۔انہوں نے مزید کہا کہ محترمہ شہیدبینظیر بھٹو نے اپنے منشور میںجوتذکراکیا تھا ٹھیک اسی طرح آئینی ترامیم کے سلسلے میں بلاول بھٹو مذاکرات کررہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پی پی نے جو بھی وعدے کیے وہ پورے کیے ہیں، آج کا سب سے بڑا ہاسنگ اسکیم کا منصوبہ جو کے سیلاب متاثرین کو ریلیف دینے کے لیے شروع کیاگیا ہے جس کے تحت 21 لاکھ گھر بنائیں جارہے ہیں جبکہ ہاری کارڈ بھی پی پی ہی لیکر آرہی ہے،پیپلزپارٹی کبھی بھی جبر کی سیاست کو نہیں مانتی ناہی کوئی جبر کیا ہے- اس موقع پر صوبائی وزیرشرجیل انعام میمن نے کہا کہ حیدرآباد شہر میں پی پی چیئرمین کی کال پر گورنر کے پی کے جلسے میں شرکت کے لیے آئے ہیں انکو خوش آمدید کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ جمہوریت کی اچھی روایت ہے کے سب کو ساتھ لے کر چلاجائے ، شرجیل انعام میمن نے کہا کہ چیئرمین بلاول بھٹوکا موقف ہے کہ سب جماعتوں کو ملاکر متفقہ طور پر آئنی ترمیم میں حصہ لیں،ہم تو اختر مینگل صاحب اور پی ٹی آئی کو بھی آئنی ترمیم کیے لیے دعوت دیتے ہیں۔پانی کے حوالے سے ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ ترمیم میں پانی کی تقسیم کی کوئی بھی بات نہیں ہے۔وکلا نے آئنی ترمیم پر احتجاج کی کال کے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ بلاول صاحب ملک کے مختلف بار ایوسی ایشن کے پاس بھی گئے ہیں ہماری کسی بھی جج کو اپنی پسند یا نا پسند پر نہیں چاہتے -صوبائی وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا کہ ماضی میں پی سی او ججزلاکر شہیدذوالفقارعلی بھٹوکا عدالتی قتل کیا گیا،بی بی شہید انصاف کے لیے گئی ان کو انصاف نہیں ملا اس کے بعد افتخا چوہدری ،ثاقب نثار،اوربندیال جیسے ججز آئے انصاف کہیں سے نہیں ملا- اس موقع پر گورنر کے پی کے فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ 18 اکتوبرپیپلزپارٹی کے لیے تاریخ کا ایک سیاہ دن ثابت ہوا ، جمہوریت کی جدوجہد میں حیدرآباد صف اول میں شامل رہا ہے ، حیدرآباد کے کارکنان نے کبھی بھی پارٹی کو مایوس نہیں کیا ،کل کے جلسے کا مقصد شہداکارساز کو خراج عقیدت اور سلام پیش کرنے کے لیے منعقد کیاجارہا ہے -انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی نے ہمیشہ حیدرآباد سمیت سندھ بھر میں ترقیاتی کام کروائیں ہیں، دوسری جانب ہمارے صوبے خیبرپختونخواہ کی صورتحال یہ ہے کہ ہر طرف دھرنے،احتجاج اور تشدد کی سیاست ہورہی ہے جبکہ کے پی کے میں کوئی بھی ترقیاتی کام نہیں ہورہے ہیں – انہوں نے کہا کہ کے پی کے میں سرکاری مشینری کا استعمال کرکے احتجاج اودھرنوںکو فروغ دیا جارہا ہے،پی پی کسی بھی غیر قانونی عمل کو سپورٹ نہیں کرے گی -ہمیں وفاق سے این ایف سی ایوارڈ اور صوبائی خودمختیاری صدر پاکستان آصف علی زرداری کی وجہ سے ملی ہے، آئینی ترمیم کے سلسلے میں متفقہ طور پر سیاسی جماعتوں کا جو فیصلہ آئے گا وہ منظور ہوگا۔
پنجاب کے تعلیمی اِدارے میں طالبہ کے ساتھ مبینہ زیادتی ہر حیدرآباد کے طلبا نے احتجاج کیا ۔ پولیس نے احتجاج کرنے والے دو طلبا کو حراست میں لے لیا ۔حیدرآباد پریس کلب کے سامنے احتجاج کرنے والے طلبا پنجاب کے نجی کالج میں طالبہ کو زیادتی کا نشانہ بنانے میں ملوث سیکورٹی انچارج کی گرفتاری کا مطالبہ کر رہے تھے ۔اس موقع پر مظاہرین سے عرفان علی شاہ، شاہ زیب شیخ اور دیگر کا کہنا تھا کہ طالبہ کو جنسی درندگی کا نشانہ بنانے والے کو پنجاب پولیس تحفظ فراہم کر۔ رہی ہے اور اس حوالے سے احتجاج کرنے پر ملک بھر کے طلبا کے خلاف کریک ڈان کیا جارہا ہے جوظلم کی انتہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اگر پنجاب حکومت نے اپنا رویہ تبدیل نہ کیا تو پھر شدید احتجاج کیا جائے گا۔ تاہم کینٹ پولیس نے دو طلبا کو حراست میں لے لیا جس پر مشتعل طلبا نے دھرنا دیا اور نعرے بازی کی ۔
پاکستان پیپلز پارٹی سندھ کے جنرل سیکرٹری اور وزیر اعلی سندھ کے معاون خصوصی وقار مہدی، صوبائی سیکریٹری اطلاعات عاجز دھامراہ، پاکستان پیپلز پارٹی کراچی کے عہدیداران وقاص شوکت، دانیال ابڑو سمیت دیگر نے نارا جیل حیدرآباد پہنچ کر پیپلز پارٹی ضلع حیدرآباد کے اسیر سیکریٹری اطلاعات احسان ابڑو سے ملاقات کی اور ان کی خیریت دریافت کی، اس موقع پر سینیٹر وقار مہدی نے احسان ابڑو کے حوصلے کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ جیل پیپلز پارٹی کے کارکنوں کا دوسرا گھر ہے، پیپلز پارٹی کے کارکن نہ جیلوں سے ڈرتے ہیں، نہ ہی جھوٹے مقدمات سے، مجھے اپنے اس دلیر کارکن پر بھی فخر ہے کہ وہ دلیری سے جیل کی صعوبتیں برداشت کر رہا ہے، اس موقع پر سیکریٹری اطلاعات سندھ عاجز دھامرہ نے کہا کہ احسان ابڑو پیپلز پارٹی کا بہادر اور نظریاتی جیالا ہے، اس کے خلاف نیب نے جھوٹا اور بے بنیاد مقدمہ سیاسی وابستگی کی بنیاد پر بنایا تھا جو اب محکمہ اینٹی کرپشن میں منتقل ہوگیا ہے جہاں انشا اللہ بہت جلد وہ اپنی بے گناہی ثابت کرکے باعزت بری ہوں گے۔ اس سے پہلے انہیں ضمانت کا حق ملنا چاہیے جو ان کا بنیادی انسانی حق ہے۔ اس موقع پر مذکورہ رہنماو ں نے نیب کے اعلی حکام سے مطالبہ کیا کہ جتنا جلد ممکن ہو سکے اسیر ضلعی اطلاعات سیکریٹری احسان ابڑو کو فوری طور پر رہا کیا جائے۔
حیدرآباد چیمبر آف اسمال ٹریڈرز اینڈ اسمال انڈسٹری کے قائم مقام صدر احمد ادریس چوہان اور نائب صدر شان الہی سہگل نے اسلام آباد میں منعقدہ شنگھائی تعاون تنظیم (SCO) کے حالیہ اجلاس کو پاکستان کے لیے ایک تاریخی کامیابی قرار دیا ہے،انہوں نے حکومت پاکستان کی اِن سفارتی کوششوں کو سراہا جو عالمی سطح پر ملک کی ساکھ بحال کرنے کے لیے کی گئیں۔ یہ اجلاس نا صرف پاکستان کے لیے سفارتی سطح پر اہمیت کا حامل ہے بلکہ ملک کی معیشت کو مضبوط بنانے اور غیر ملکی سرمایہ کاری کے مواقع فراہم کرنے میں بھی اہم کردار ادا کرے گا،قائم مقام صدر احمد ادریس چوہان نے کہا کہ اس اجلاس میں چین، روس، قازقستان، ازبکستان، کرغیزستان، انڈیا اور تاجکستان سمیت دس سے زائد بین الاقوامی وفود نے شرکت کر کے پاکستان کو عزت بخشی بلکہ چینی وزیر اعظم لی کیانگ اور روسی وزیر اعظم میخائل میشوسٹن کی شرکت نے اِس کانفرنس کو بین الاقوامی سطح پر مزید اجاگر کیا۔ وزیراعظم پاکستان شہباز شریف کی بین الاقوامی رہنماں سے اہم ملاقاتوں اور اقتصادی، تجارتی اور توانائی کے شعبوں میں مختلف معاہدوں سے نہ صرف پاکستان کی معیشت کو تقویت ملے گی بلکہ ملک میں روزگار کے مواقع بھی بڑھیں گے، نائب صدر شان الہی سہگل نے خاص طور پر اِس بات کو سراہا کہ اِس اجلاس میں پاکستان کو عالمی سطح پر آئی ٹی کے شعبے میں ایک ابھرتے ہوئے مرکز کے طور پر تسلیم کیا گیا ہے۔ اِس حوالے سے مختلف معاہدے طے پائے ہیں جو پاکستان کی نوجوان نسل کو نئے مواقع فراہم کریں گے۔ پاکستان اور چین کے درمیان بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو (BRI) کے تحت توانائی کے منصوبوں کو مزید تقویت دینے پر بھی اتفاق کیا گیا ہے، جس سے پاکستان کی توانائی کی ضروریات پوری ہوں گی اور ملک میں معاشی سرگرمیاں تیز ہوں گی، چیمبر کے رہنماں نے علاقائی سلامتی پر ہونے والے مذاکرات کو بھی سراہا جن کا مقصد افغانستان میں استحکام لانا اور وسطی ایشیا میں دہشت گردی کے خطرات کو کم کرنا تھا۔ انہوں نے کہا کہ اِس کانفرنس سے خطے میں امن و استحکام کے قیام میں مدد ملے گی اور پاکستان کی سلامتی کی صورتحال میں بھی بہتری آئیگی،قائم مقام صدر احمد ادریس چوہان اور نائب صدر شان الہی سہگل نے حکومت پاکستان کے اِن اقدامات کی تعریف کی جن کی بدولت پاکستان کو اقتصادی مشکلات سے نکالنے اور عالمی سطح پر اِس کی ساکھ بحال کرنے میں مدد ملی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کاروباری برادری حکومت کے اِن اقدامات کو بھرپور طریقے سے سراہتی ہے اور امید کرتی ہے کہ آنے والے وقت میں پاکستان کی معیشت میں مزید استحکام اور ترقی دیکھنے کو ملے گی۔
گورنمنٹ گرلز پائلٹ میرا ہائی اسکول میں لڑکیوں کے حقوق اور بنیادی تعلیم کی اہمیت، صحت کی آگاہی اور پولیو مہم کے حوالے سے ایک سیمینار کا انعقاد کیا گیا۔ اس موقع پر مہمانِ خصوصی ریجنل ڈائریکٹر محتسب سندھ حیدرآباد عبدالوہاب میمن نے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سندھ میں لڑکیوں کی تعلیم اور داخلوں میں اضافے کے حوالے سے سیمینار کاایک مرحلہ شروع کیاگیاہے جس کا یہ پانچواں مرحلہ ہے۔ اندرون سندھ میں تعلیمی معیار کو بہتر کرنے کی بہت زیادہ ضرورت ہے۔ 75 فیصد اسکولوں میں واش روم کی سہولیات دستیاب نہیں ہیں. حیدرآباد کا علاقہ تعلیمی لحاظ سے نسبتا بہتر ہے، محتسب ریجنل ڈائریکٹر کا دفتر ، سرکاری اسکولوں میں تنخواہوں، فرنیچر، بنیادی سہولیات، عمارت اور سندھ حکومت کے وظیفہ کے پروگرام جیسے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرتا ہے۔ یہاں شکایات کی درخواستیں ایک سادہ کاغذ پر ہیڈمسٹریس یا اساتذہ کی جانب سے جمع کرائی جا سکتی ہیں۔ گورنمنٹ گرلز پائلٹ میرا ہائی اسکول حیدرآباد کا سب سے قدیم اور بڑا اسکول ہے جس میں 2843 طلبا زیر تعلیم ہیں اور 111 اساتذہ تدریسی خدمات انجام دے رہے ہیں۔ اساتذہ کی محنت کا اندازہ طلبا کے حاصل کردہ پوزیشنز سے لگایاجاسکتا ہے۔ انہوں نے اساتذہ سے پرزوریا کہ وہ لگن سے طالبات کو پڑھائیں تاکہ یہ بچیاں ملک کا نام روشن کریں۔ ڈائریکٹر ایجوکیشن حیدرآباد سے درخواست کی گئی کہ جہاں اساتذہ دستیاب نہیں ہیں، وہاں فوری طور پر اساتذہ مقرر کیے جائیں۔ لڑکیوں کی تعلیم کی بہت زیادہ ضرورت ہے کیونکہ ایک بچی کی تعلیم پورے معاشرے کی تعلیم ہوتی ہے۔ بچیوں کی تعلیم ان کے حقوق سے آگاہی کے لیے ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ بچیاں اللہ کی رحمت ہیں اور ہمیں بیٹوں اور بیٹیوں کو یکساں تعلیمی مواقع فراہم کرنے چاہئیں۔ تعلیم زیور ہے اور ا مید ہے کہ آئندہ جب میں یہاں آو ں گا تو مزید بہتری دیکھنے کو ملے گی۔اس موقع پر پشپا کماری نے پولیو کے حوالے سے آگاہی دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں اب تک 35 پولیو کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں، جو کہ ایک خطرے کی صورتحال ہے۔ پولیو کے خاتمے کے لیے ہمیں پولیو ٹیموں کے ساتھ تعاون کرنا ہوگا تاکہ اس مرض کا مکمل خاتمہ کیا جا سکے۔ لڑکیوں کے حقوق اور خودمختاری کا تعلق ان کی جسمانی صحت سے ہے اور ہمیں صحت کے نظام کو بہتر کرنا ہوگا تاکہ ہم پولیو جیسی بیماریوں کا مقابلہ کرسکیں۔اسکول کی ہیڈمسٹریس نیاز بانو نے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تعلیم کے ساتھ ساتھ صحت بھی بہت ضروری ہے۔ طلبائکو صحت کا بھی خیال رکھنا چاہیے تاکہ وہ تعلیمی میدان میں بہتر کارکردگی دکھا سکیں۔ڈائریکٹر ایلیمنٹری سیکنڈری اسکول غلام سرور ملاح نے کہا کہ طالبات کو سوالات پوچھنے اور کلاس میں فعال کردار ادا کرنے کی ترغیب دینی چاہیے۔ ایک استاد کو فخر محسوس کرنا چاہیے اور پوری محنت کے ساتھ بچیوں کو تعلیم دینی چاہیے، کیونکہ اساتذہ معاشرے کے لیے مشعل راہ ہوتے ہیں، سیمینار میں دیگر معززین میں مٹھو اوڈ ڈی ای او پرائمری ٹنڈو اللہ یار، امداد گوپانگ ڈپٹی ڈی ای او ایلیمنٹری سیکنڈری اینڈ ہائر سیکنڈری حیدرآباد، پنجو ٹال ایجوکیشن ورکس حیدرآباد، عزیز اللہ لا آفیسر ڈی ای او پرائمری آفس حیدرآباد، سماجی کارکن پشپا کماری، ڈاکٹر ثمیرہ بانو میڈیکل آفیسر، ڈائریکٹر سندھ ایجوکیشن فاو نڈیشن حیدرآباد، ڈاکٹر سرفراز قریشی روٹری حیدرآباد ڈسٹرکٹ گورنر 3271 نے شرکت کی۔سیمینار میں طالبات نے تعلیم کی اہمیت پر تقاریر کیں، جس میں انہوں نے تعلیم کو معاشرتی ترقیاور قومی تعمیر کے لیے ناگزیر قرار دیا۔سیمینار کے اختتام پر مختلف سرگرمیوں میں حصہ لینے والی طالبات میں انعامات تقسیم کیے گئے۔
پاکستان فیڈرل یونین ف جرنلسٹس کے رہنما معروف سینئر صحافی سید ناصر حسین زیدی نے کہاکہ پاکستان کی سیاست میں سندھ بالخصوص حیدراباد پریس کلب کا بہت اہم کردار ہے یہاں کے صحافی نڈر اور ذمہ دار ثابت ہوئے ہیں صحافی اپنی جان پر کھیل کر خبر حاصل کرتا ہے اس کے باوجود انہیں اداروں سے یکدم نکال دیا جاتا ہیجو انتہاء افسوسناک عمل ہے وہ ٹرسٹ فار ڈیموکریٹک اینڈ اکانٹبیلیٹی ( ٹی ڈی ای اے ) کے تعاون سے سیف میڈیا بروگرام تحت صحافیوں کو سیکورٹی اور تحفظ کے حوالے سے منعقدہ سیمینار سے حیدراباد پریس کلب میں خطاب کررہے تھے جس میں صدر پریس کلب ساجد خانزادہ خازن ہارون ارائیں ممبر گورننگ باڈی جے پرکاش سمیت صحافیوں نے شرکت کی سید ناصر حسین زیدی نے کہاکہ صحافیوں کے تمام ایشوز کو دیکھا جائے اور ان کی سیفٹی سیکورٹی کے حوالے سے بنائے گئے تحفظ کے قوانین پر عملدرامد کو یقینی بنایا جائے ناصر زیدی نے کہا کہ زادی صحافت پر قدغن لگانے والے کرداروں کو بھی سامنے لایا جائے ناصر زیدی نے کہا کہ پاکستان میں موجود صحافیوں کے حقوق کے لئیکام کرنے والی تنظیمیں اپنا کام کررہی ہیں تاہم اس میں ہونے والی کوتاہیوں کو نظر انداڑ نہیں کیا جاسکتا ناصر زیدی نے کہا کہ ہم صحافیوں کے حقوق کے لئیے کام۔کررہے ہیں اور پاکستان بالخصوص سندھ میں تمام پریس کلبوں میں جاکر صحافیوں کے مسائل سے گاہی حاصل کرکے ان کو حل کرنے کی کوشش کرتے ہیں سیمینار سے نمائندہ ٹی ڈی ای اے سید عبدالاحد نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ سیف میڈیا پروگرام صحافیوں کی پیشہ وارانہ صلاحیتوں کو بڑھانے انہیں بااختیار بنانے کے میکنزم کی معاونت اور اجتماعی ایڈ۔وکسی کو تقویت دینے کے لئیے ترتیب دیا گیا ہے جبکہ اس کے رسپانس فنڈ سے مقامی میڈیا ایسوسی ایشنز پریس کلبوں صحافی یونینز کو سیمینار ورکشاپس اور کانفرنسز جیسے ایونٹس منعقد کرانے کے لئیے معاونت دی جائے گی سیمینار سے صدر پریس کلب ساجد خانزادہ نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ پاکستان میں صحافیوں کی سیفٹی اور سیکورٹی کے تحفظ کے لئیے قوانین تو بنتے ہیں لیکن ان پر عملدرامد نہیں ہوتا ان کا کہنا تھاکہ گزشتہ 10 سالوں میں 56 صحافیوں کو قتل شہید کردیا گیا ان میں سے صرف 12 کیسیز میں ٹرائل ہوا جبکہ صرف دو افراد کو سزا سنائی گئی ،انہوں نے کہاکہ صحافیوں کو چائیے کہ اپنے حقوق کے لئیے اواز اٹھاتے رہیں جنرل سیکریٹری ایچ یو جے و ممبر گورننگ باڈی جے پرکاش نے صحافیوں کو درپیش مسائل پر روشنی ڈالتے ہوئے کہاکہ کوتاہی صحافیوں کی بھی کوتاہی ہے جب تک سندھ پروٹیکشن اف جرنلسٹس اینڈ میڈیا پریکٹشنز ایکٹ 2021 کے تحت قائم انڈپینڈنٹ کمیشن فعال تھا تو صحافی اپنی شکایات اس کمیشن کے سامنے نہیں لائے جبکہ اس کمیشن نے سو موٹو کے تحت چھ کیسز خود ہی نمٹائے تھے جے پرکاش نے کہاکہ سندھ میں اخبارات کے دفاتر بند ہوتے چلے جارہے ہیں اور علاقاء صحافیوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے صحافی 15سے 20 سال تک کسی میڈیا ادارے سے منسلک رہتا ہے لیکنانہیں اپائمنٹ لیٹر تک نہیں دیا جاتا جس کی وجہ سے وہ ملازمت سے برخاست ہونے کی صورت میں بغیر ثبوت کے کوء قانونی چارہ جوء نہیں کرسکتے ان کا کہناتھا کہ صحافیوں ٹریننگ نہیں دی جاتی جس کی وجہ سے انہیں فیلڈ میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑتاہے بعض اوقات صحافی کو اپنی جان سے بھی ہاتھ دھونا پڑ جاتا ہے سیمینار میں خازن پریس کلب ہارون آرائیں نے نظامت کے فرائض انجام دئیے۔
پاکستان اٹامک انرجی کمیشن (نمرا ہسپتال)جام شورو کے تحت خواتین میں بریسٹ کینسر کے حوالے سے گاہی مہم کے سلسلے میں واک کا انعقاد کیا گیا جس کی قیادت ڈائریکٹر نمرا ہسپتال ڈاکٹر شاہد اقبال ڈاکٹر امین عباسی ڈاکٹر فیاض منگی اور دیگر نے کی واک میں ڈاکٹر بدر میمن ڈاکٹر نسیمہ ڈاکٹر امیرا بلوچ ڈاکٹر امینہ بلوچ کوثر فرید سلاٹ سمیت نرسنگ پیرا میڈیکل اسٹاف اور میڈیکل کی طالبات نے بھی شرکت کی اس موقع پر ڈائریکٹر نمرا ہسپتال ڈاکٹر شاہد اقبال نے واک کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے خواتین کو بریسٹ کینسر سے خوفزدو ہونے کی ضرورت نہیں ہے یہ قابل علاج مرض ہے بروقت تشخیص کے ذریعے اس مرض سے بچا جاسکتا ہے ڈاکٹر شاہد اقبال نے کہاکہ پاکستان اٹامک انرجی کمیشن نے ملک بھر کینسر کی بابت معلومات کی فراہمی اور علاج کے لئیے سینٹرز قائم کئیے ہیں جہاں ماہر ڈاکٹرز جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے کینسر کے مریضوں کا علاج کرتے ہیں ڈاکٹر امین عباسی نے کہاکہ گلٹی ہونے کی صورت میں خواتین فوری طور پر اپنیمعالج سے رابطہ کریں تاکہ بروقت علاج کے ذریعے اس مرض سے چھٹکارہ پایا جاسکتا ہے انہوں نے متوازن غذا کے استعمال پر زور دیا ۔بریسٹ کینسر اگاہی مہم کے شرکا نے ہاتھوں میں بینرز اور پلے کارڈز تھام رکھے تھے جن پر کینسر سے بچا کے حوالے سے نعرے درج تھے۔
سیکریڑی ریجنل ٹرانسپورٹ اتھارٹی (RTA)حیدرآباد سلیم میمن نے ایس او ٹریفک لطیف آباد مظفر بیگ کے ہمراہ مشترکہ کارروائی کرتے ہوئے ٹرہفک جام کا سبب بنکر لطیف آباد کے رہائشیوں کے لئے اذیت کا باعث غیر قانونی ٹرانسپورٹ مافیا کے اڈوں کو بند کروادیا جبکہ اس دوران اڈوں پر موجود متعدد گاڑیوں کو ضبط کر کے پولیس تحویل میں دیا گیا اور ہزاروں روپے جرمانہ بھی عائد کیا گیا اس کاروائی پر لطیف آباد کے شہریوں نے سکھ کا سانس لیتے ہوئے سیکریٹری RTA سلیم میمن کا شکریہ ادا کرتے ہوئے امید ظاہر کی ہے کہ غیر قانونی ٹرانسپورٹ اڈوں کے خلاف کارروائیاں جاری رکھی جائے گی اس سے قبل کی جانے والی کارروائیوں پر بعض ٹرانسپورٹ اڈوں کے مالکان مختلف نوعیت کے دباو کے ذریعے اپنا غیر قانونی کام جاری رکھتے تھے لطیف آباد کے گنجان آباد علاقوں میں موجود بعض غیر قانونی ٹرانسپورٹ اڈے ایک جانب تو شہریوں کے لئے عذاب کا روپ دھار چکے تھے تو دوسری طرف اڈوں پر قبضے اور سواریوں کے حصول کے لئے آئے روز جھگڑا معمول بن چکے تھے جس سے عدم تحفظ کا احساس پیدا ہورہا تھا ۔ سیکریٹری آر ٹی اے حیدرآباد رینج سلیم میمن نے اس موقع پر کہا کہ سینئیر وزیر ٹرانسپورٹ و ایکسائز ڈیپارٹمنٹ شرجیل انعام میمن، سیکرٹری ٹرانسپورٹ اسد ضامن اور ڈپٹی کمشنر حیدرآباد زین العابدین افسران بالا کی جانب سے شہر سے غیر قانونی اڈوں کے خلاف بلا تفریق کارروائی کی ہدایت ہے شہر میں موجود یہ غیر قانونی اڈے ٹریفک کی ہموار روانی میں رکاوٹ بن رہے ہیں جس سے ہزاروں افراد روزانہ ذہنی اذیت کا شکار ہورہے ہیں اس رش میں اسکولز وینز اور ایمبولینسز بھی پھنسی دکھائی دیتی ہے انہوں نے مزید کہا کہ لطیف آباد کے شہرہوں کو بھی پورے سندھ صوبے کی طرح سہولیات کہ فراہمی حکومت کی اولین ترجیح ہے غیر قانونی اڈوں کے خلاف بھرپور کارروائیاں جاری رکھی جائیں گی۔
تھانہ B-سیکشن ایس ایچ او انسپیکٹر طاہر حسین مغل کی سب انسپیکٹر انجم ابرار مغل و دیگر اسٹاف کے ہمراہ کارروائی بی سیکشن پولیس نے سی سی ٹی وی فوٹیجز کی مدد سے خفیہ انفارمیشن پر کارروائی کرتے ہوئے اسنیچنگ کی درجنوں وارداتوں میں سرگرم ملزم وحید سولنگی کو گرفتار کرلیا گرفتار ملزم مقدمہ کرائم نمبر 287/2024 زیر دفعہ 397,34 تعزیرات پاکستان سمیت دیگر کئی مقدمات میں مطلوب و روپوش معلوم ہوامورخہ 2024-10-08 کو گرفتار ملزم نے شہری غلام یاسین یوسفزئی سے اسلحہ کے زور پر اسنیچنگ کی واردات سرانجام دینے کا اعتراف کیا جس کے قبضے سے واردات میں چھینے گئے 2 عدد سونے کے کنگن برآمد کرلیے گئے گرفتار ملزم کا سابقہ کرمنل ریکارڈ چیک کیا گیا جس کے مطابق ملزم پولیس مقابلے کے 2 مقدمات میں روپوش معلوم ہوابی سیکشن پولیس کی کارروائی میں ملزم کے قبضے سے 1 عدد پسٹل بمعہ ایمونیشن پولیس تحویل میں لے لی گئی گرفتار ملزم کے خلاف سندھ آرمس ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کرلیا گیا
کنٹونمنٹ بورڈ حیدرآباد کے نائب صدر شاہد عزیز نے کینٹونمنٹ کے مختلف علاقوں صدر ،بوہری بازار ،شاہ فیصل کالونی ،ممتاز کالونی، دائود کالونی، جنا ح کالونی یونٹ نمبر 12،کمہار پاڑا اور دیگر علاقوں کا تفصیلی دورہ کیا اور وہاں پر جاری ترقیاتی کاموں کا معائنہ کرتے ہوئے صفائی ستھرائی کے کاموں کابھی جائزہ لیا۔ان کے ہمراہ مختلف وارڈز کے کونسلرز طاہر شیخ، علی جان قریشی ایڈوکیٹ ،اظہر شیخ ،مختار شیخ، عرفان علی خان، شاہ حسین بخاری اور اقلیتی کونسلر درگا داس سمیت مختلف سماجی تنظیموں کے عہدیداران بھی موجود تھے۔اس موقع پر شاہد عزیز نے مختلف سماجی تنظیموں کے رہنمائوں اور علاقہ مکینوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسٹیشن کمانڈر و صدرکینٹونمنٹ بورڈ حیدرآباد برگیڈیئر نعمان عارف کی خصوصی کاوشوں اور کینٹونمنٹ ایگزیکٹو افسر شاہد اقبال کے تعاون سے حیدرآبادکینٹونمنٹ بورڈ میںپکی آبادیوں کے ساتھ ساتھ کچی آبادیوں میں بھی کروڑوں روپے کے ترقیاتی کام کرائے جا رہے ہیں جن میں یونٹ نمبر 12 کی ڈسپنسری ،پختہ گلیاں ،سیوریج لائنیں، مختلف علاقوں میں پینے کے صاف پانی کی فراہمی کے لئے فلٹریشن پلانٹس کی تنصیب کے کاموں سمیت کچا قلعہ میں فیملی پارک کی تعمیر اور مختلف گلیوں و سڑکوں کی مرمت کے کام شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ترقیاتی کاموں کے ساتھ کینٹونمنٹ ایریا میں صفائی ستھرائی کے نظام کو بھی بہتر بنانے کے لئے کروڑوں روپے مالیت کی کچرا اٹھانے والی گاڑیوں سمیت سیوریج لائنوں کی صفائی کے لئے جیٹنگ مشین گاڑی، وینچنگ مشین، گار بیج کمپیکٹر گاڑی اور چھوٹی گلیوں سے کچرا اٹھانے کے لیے چنگچی لوڈر گاڑیاں کینٹونمنٹ حیدرآباد کی جانب سے منگوائی گئی ہیں اور پورے کینٹونمنٹ بورڈ میں مکینیکل سوئیپرز کے ذریعے روزانہ کی بنیاد پر صفائی ستھرائی کے کام کرائے جا رہے ہیں ۔