ضلع جیکب آباد کے گاؤں تعلقہ گڑھی خیرو کے گاؤں شاہ محمد بروہی کے رہائشی گل بیگ بروہی نے اپنی گیارہ سالہ بیٹی کے مبینہ اغوا کے خلاف حیدرآباد پریس کلب کے سامنے احتجاج کیا اس موقع پر گل بیگ بروہی نے نے کہاکہ4جون کو میری گیارہ سالہ بیٹی یاسمین کو بروہی برادری کے افراد نے زبردستی اغوا کرلیا جس کو واپس کرنے کو تیار نہیں ہیں اس نے بتایا کہ وہ نصیر آباد کا رہائشی ہے بیٹی کے اغوا کو ایک ماہ سے زائد ہوچکا ہے لیکن ملزمان لڑکی کو دینے کو تیار نہیں ہیں میری کو فریاد سننے والا نہیں ہے ملزمان لڑکی کو قتل کرنے کی دھمکیاں دے رہے ہیں پولیس اغوا کا مقدمہ درج کرنے کو تیار نہیں ہے انہوں نے متعلقہ حکام سے اپیل کی کہ ان کی بیٹی یاسمین کو بازیاب کرایا جائے اور اس کے ساتھ انصاف کیا جائے۔
گورنر اینیشیٹو کے تحت حیدرآباد میں آئی ٹی کورسز کے لئے تین روز تک جاری رہنے والا ٹیسٹ کا مرحلہ 21 جولائی کو مکمل ہوگیا ہے۔ 19 جولائی کو 25 ہزار سے زائد نوجوانوں نے ٹیسٹ دیئے۔ دوسرے روز 20 جولائی کو 15 ہزار سے زائد نوجوانوں نے ٹیسٹ میں شرکت کی۔ تیسرے اور آخری روز بھی حیدرآباد کے نوجوانوں کی بڑی تعداد نے ٹیسٹ دیئے۔ حیدرآباد میں تین روز سے جاری ٹیسٹ کے بعد ان کے نتائج گورنر ہاؤس کی ویب سائٹ، گورنر سندھ کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر جاری کئے جائیں گے۔ کامیاب امیدوار ہی آئی ٹی کورسز کی مفت تربیت میں شرکت کرنے کا اہل ہوگا۔ کراچی کے بعد حیدرآباد میں بھی 50 ہزار نوجوانوں کو آئی ٹی کورسز کی مفت تعلیم دی جائے گی۔ یاد رہے کہ ٹیسٹ کے پہلے روز گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے خود بھی شرکت کی تھی اور وہ 6 گھنٹے سے زائد وہاں موجود رہے تھے۔ واضح رہے کہ مختلف ممالک کے قونصل جنرل نے گورنر سندھ کو پیشکش کی ہے کہ آپ آئی ٹی ماہر تیار کریں ان سب کو نوکریاں ان کے ممالک میں دی جائیں گی۔ تاہم آئی ٹی کورسز کی تربیت کے دوران ہی نوجوان 300 سے 400 ڈالرز ماہانہ کما رہے ہیں اور کورس کی تکمیل کے بعد یہی نوجوان 15 سے 20 لاکھ روپے ماہانہ تک کما سکتے ہیں۔ گورنر اینیشیٹو کے تحت جاری آئی ٹی کورسز کی اہمیت اور افادیت کے باعث ہی آج ہر ایک کی یہ خواہش ہے کہ ان کے شہر، علاقہ اور حلقہ میں بھی یہ کورسز جلد سے جلد شروع کئے جائیں اس ضمن میں متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے اراکین قومی و صوبائی اسمبلی نے گورنر سندھ سے ملاقات کے بعد اس خواہش کا اظہار کیا تھا کہ گورنر اینیشیٹو کے تحت جاری منصوبے ان کے حلقوں میں بھی شروع کئے جائیں بالخصوص آئی ٹی کورسز ان کے حلقوں کے مکینوں کی شدید خواہش بھی ہے۔
سینٹرل جیل حیدرآباد میں قیدی جاں بحق ذرائع کے مطابق قتل کیس میں سزائے کاٹنے والا قیدی عرضی چھٹو سینٹر جیل میں دل کا دوڑا پڑنے بروقت علاج نہ ہونے کی وجہ سے انتقال کر گیا ۔
انڈس ہائی وے پر تیز رفتار کار موٹر سائیکل کو بچاتے ہوئے الٹ گئی، ایس ایچ او اور ڈرائیور زخمی بھان سعیدآباد انڈس ہائی وے پر تیز رفتار کار موٹر سائیکل سوار کو بچاتے ہوئے الٹ گئی جس کے نجتے میں دو افراد شدید زخمی نازک حالت میں سیون اسپتال منتقل زخمیوں کی شناخت ایس ایچ او طفیل بھٹو اور اسکے ڈرائیور کے نام سے ہوئی زخمی ایس ایچ او طفیل بھٹو اور اسکا ڈرائیور دادو سے حیدر آباد آرہے تھے بھان سعیدآباد انڈس ہائی وے پر حادثہ پیش آیا۔
جمعیت علماء اسلام س پاکستان کے صوبائی ترجمان حافظ ارمان احمد چوھان نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کے حیسکو کی جانب سے حیدرآباد کے شہریوں کے ساتھ مسلسل زیادتیوں کے خلاف تحریک کا آغاز مرحلہ وار شرروع کرنیجارہے ہیں جس میں پہلے مرحلے میں حیدرآباد کی تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں کاروباری انجمنوں وکلاء برادری اور دیگر شعبہ ہائے زندگی کے افراد سے ملاقاتیں اور رابطہ کر کے ان کو مشترکہ جدوجہد کیلئے متحد کرنے کی کوشش کی جائے گی حیدرآباد کے شہریوں کو حیسکو نے ذہنی اذیت میں مبتلا کیا ہوا ہے 10 سے 12 گھنٹوں کی لوڈشیڈنگ کا معمول بنا لیا گیا ہے اس کے علاوہ فالٹ کے نام پر کئی کئی گھنٹوں کیلئے بجلی بند کردی جاتی ہے ڈیٹکشن بلز کی بھر مار ہے اگر ٹرانسفارمر خراب ہو جائیں تو کئی کئی دن تک خراب رہتے ہیں ان کو بنوانے کیلئے شہریوں سے رقم طلب کی جاتی ہے حیسکو کے ملازمین رشوت کے عوض بجلی چوروں کی سرپرستی کرتے ہیں ان شائاللہ جمعیت علمائاسلام س شہر کی دیگر مذہبی سیاسی سماجی و کاروباری تنظیموں کے ساتھ ملکر حیدرآباد کے شہریوں کو حیسکو کے مظالم سے نجات دلائے گی انہوں نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ اس جدوجہد میں ہمارا ساتھ دیں۔
متحدہ قومی موومنٹ پاکستان حیدر آباد ڈسڑکٹ سے تعلق رکھنے والے ارکان قومی وصوبائی اسمبلی سید وسیم حسین،پروفیسر عبدالعلیم خانزادہ،راشد خان،صابر حسین قائم خانی اور ناصر حسین قریشی نے اپنے مشترکہ مذمتی بیان میں حیسکو انتظامیہ کی نااہلی وکرپشن کی بدولت حیدر آباد کے شہریوں کی زندگی اجیرن بننے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہاکہ حیدر آباد کے چند مقامات پر ہونے والی مختصر دورانیے کی بارش کے باعث پورے شہر کی بجلی کی بندش شہریوں کی اذیت دینے کے مترادف ہے جسکی حق پرست عوامی نمائندے پھر پور مذمت کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ شہریوں سے ناجائز ڈیڈکیشن کی مد میں کڑوروں روپے بٹورنے والی حیسکو انتظامیہ خیرات سے بھی کم بجلی مہیّا کرکے اہلِ حیدر آباد زخموں پر نمک پاشی کر رہی ہے،انہوں نے کہاکہ مقررہ وقت گزرنے کے بعد میٹر ریڈنگ، زائد بل، اعلانیہ اور غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ پر مبنی حیسکو انتظامیہ کے کارکردگی سب کے سامنے نمایاں ہے۔انہوں نے کہاکہ شہر میں بجلی کے بوسیدہ اور ناقص ترسیلی نظام کی وجہ سے چند بوندوں کے پڑتے ہی حیسکوکے فیڈرز ٹرپ کر جاتے ہیں نظام کو بہتر بنانے کے بجائے ترسیلی اِدارہ ڈھٹائی سے غریب عوام کو ہی مورد الزام ٹھہراتا ہے، انہوں نے کہاکہ شہر حیدر آباد میں بجلی چوری کرنے اور کروانے میں حیسکو انتظامیہ اور ان کے کارندے ملوث ہیں جو بوقت ضرورت غنڈہ گیری کا کام بھی بخوبی سر انجام دے لیتے ہیں اور معصوم شہریوں پر ایف آئی آر درج کرواتے ہیں جو ظلم کی انتہا ہے، انہوں نے وفاقی حکومت سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ ملک کی معیشت کو مضبوط بننے اور حیدر آباد کی عوام حیسکو کے مظالم سے نجات دلوانے میں اپنا کردار ادا کرے۔
تحریک لبیک پاکستان کے مرکزی رکن شوری اور صوبای ناظم اعلی سندھ صوفی یحییٰ قادری نے ایک بیان میں کہا ہے کہ یہ بات خوش آئند ہے کہ تحریک لبیک پاکستان کے مرکزی امیر حافظ سعد حسین رضوی کی ایک کال پر پورے ملک کی طرح سندھ سے بھی کثیر تعداد میں افراد ذمہ داران اور کارکنان نے لبیک یا اقصی مارچ اور فیض آباد دھرنے میں شامل ہوئے انہوں نے کہا کہ سندھ سے بڑی تعداد میں عوام نے مارچ اور فیض آباد دھرنے میں شریک ہو کر فلسطین سے اپنی والہانہ محبت کا اظہار کیا اور کامیاب دھرنے کا حصہ بنے مگر یہ کامیابی ہماری منزل نہیں یہ صرف ایک سنگ میل ہے منزل ابھی بہت دور ہے جس کے لیئے ہمیں ملکر جدوجہد کو جاری رکھنا ہوگا جبتک بیت المقدس اورفلسطین آزاد نہیں کروالیا جاتا یہ جدوجہد امیر حافظ سعد حسین رضوی کی قیادت میں جاری رہے گی ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان شا اللہ مستقبل میں جب بھی امیر حافظ سعد حسین رضوی نے کوی کال دی سندھ کے عوام اس سے زیادہ جوش و جذبے سے اپنا کردار ادا کریں گے۔
حیدرآباد چیمبر آف اسمال ٹریڈرز اینڈ اسمال انڈسٹری کے صدر محمد فاروق شیخانی نے حکومت کی حالیہ مالیاتی پالیسیوں اور قرضوں میں غیر معمولی اضافے پر سخت تنقید کرتے ہوئے حکومت کی مالیاتی حکمت عملیوں کی ناکامی پر گہری تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔صدر چیمبر فاروق شیخانی نے کہا کہ حکومت نے پچھلے دنوں میں 32 کھرب روپے کا قرضہ مقامی بینکوں سے22 فیصد سود پر لے کر قوم کو مزید مالیاتی دباؤ میں ڈال دیا ہے۔ اسٹیٹ بینک کی تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق، حکومت نے اس مختصر عرصے کے دوران یومیہ 71.8 ارب روپے کا قرضہ لیا، جو حکومتی اخراجات کی بے تحاشا بڑھتی ہوئی رفتار کی عکاسی کرتا ہے۔حکومت نے مالی سال 2023ـ2024 میں محصولات میں 30 فیصد اضافہ حاصل کیا، لیکن اس کے باوجود مالی سال کے آخری 45 دنوں میں 3231 ارب روپے کا قرضہ لیا گیا۔ یہ صورتحال حکومت کی مالیاتی حکمت عملیوں کی ناکامی کو ظاہر کرتی ہے۔انہوں نے کہا کہ مالی سال 2024 کے دوران شیڈول بینکوں سے لیا گیا قرضہ 8564 ارب روپے کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا، جو کہ مالی سال 2023 کے دوران لیے گئے 3716 ارب روپے سے دو گنا زیادہ ہے۔ یہ قرضے مالیاتی استحکام کے لیے سنگین خطرات پیدا کر سکتے ہیں۔مالی سال 2025 کے بجٹ میں حکومت نے پچھلے مالی سال کے مقابلے میں 40 فیصد زیادہ ریونیو حاصل کرنے کے لیے بھاری ٹیکسوں کا سہارا لیا ہے۔ ۔صدر چیمبر فاروق شیخانی نے کہا کہ حکومت ریونیو بڑھانے کے لیے مزید ٹیکس لگانے کا اشارہ دے رہی ہے، لیکن اخراجات کو کنٹرول کرنے کی کوئی سنجیدہ کوشش نظر نہیں آتی۔وہ تمام وزارتیں جو 18ویں ترمیم کے بعد صوبوں کو منتقل ہوگئی ہیں لیکن اب تک وفاق میں ان ناموں سے وزارتیں موجود ہیں اور حکومت سالانہ ان وزارتوں پر اربوں روپے خرچ کر رہی ہے اور اپنے اخراجات کا بوجھ عوام پر ٹیکس بڑھا کر پورا کر رہی ہے۔ صدر چیمبر فاروق شیخانی نے کہا کہ حکومت جو بینکوں سے 22 فیصد شرح سود پر قرضے لے رہی ہے یہ چھلنی میں پانی جمع کرنے کے مترادف ہے۔ تاجر برادری کو شدید خدشات لاحق ہیں کہ حکومت اُن قرضوں کو واپس نہیں کر پائے گی کیونکہ اِس حکومت کے پاس نہ ذرائع ہے اور نا کوئی ریٹرننگ پالیسی ہے ۔انہوں نے کہا کہ ان قرضوں اور ان کے سود ادا کرنے کا پیمانہ کبھی تو لبریز ہوگا تو کیا تب تاجر برادری اور عوام کا جو پیسہ بینکوں میں پڑا ہے کیاحکومت کے پاس اتنے مالی وسائل ہونگے کہ وہ تاجروں اور عوام کے پیسوں کی ادائیگی کر سکے گی؟ ۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنی مالیاتی حکمت عملیوں پر نظر ثانی کرے اور اقتصادی استحکام کے لیے موثر اقدامات کرے۔ ان اقدامات میں شامل ہیں: حکومت کو طویل مدتی مالیاتی منصوبہ بندی پر زور دینا چاہیے تاکہ قرضوں کی ضرورت کم ہو، غیر ضروری اخراجات کو کم کرکے بچت کی جائے، ٹیکس نظام میں اصلاحات کی جائیں تاکہ ٹیکس چوری روکی جا سکے اور ریونیو بڑھایا جا سکے، نجی شعبے کی شمولیت کو فروغ دیا جائے تاکہ اقتصادی ترقی میں تیزی لائی جا سکے، برآمدات کو بڑھانے کے لیے نئی مارکیٹوں کی تلاش کی جائے اور مصنوعات کی کوالٹی بہتر کی جائے، اور مالیاتی شفافیت کو یقینی بنایا جائے تاکہ عوام کا اعتماد بحال ہو۔صدر چیمبر فاروق شیخانی نے کہا کہ حکومت کو خراب معاشی صورتحال سے نبرد آزما ہونے کے لیے ایک اکنامک مینجمنٹ منصوبے کی ضرورت ہے جس کے لیے تمام ریاستی حلقوں میں اتفاق رائے ضروری ہے۔ لیکن ملک میں الیکشن 2024 اور بجٹ 2024-25کے بعدبھی ملک میں سیاسی و معاشی استحکام آتا نظر نہیں آرہا ہے جس سے ملکی معیشت کے متاثر ہونے کا خطرہ ہے اور یہ عدم استحکام ملک کے قرضوں کی واپسی کو مزید مشکل بنا دے گا۔
جمعیت علماء پاکستان و ملی یکجہتی کونسل کے صدر ڈاکٹر صاحبزادہ ابوالخیرمحمد زبیرنے کہا ہے کہ مفتی تقی عثمانی نے ملکی فلاح و بہود کیلئے مختلف طبقات کے اکھٹا ہونے کاقوم کو جو لائحہ دیا ہے اس کو عملی جامہ پہنانے کیلئے وہ علمی اقدامات کریں پوری قوم ان کے ساتھ ہوگی انہوں نے کہا کہ مفتی صاحب نے موجودہ حالات میں اسلامی نظام کے نفاذ کو مشکل کہا ہے اور مغرب و آئی ایم ایف کی غلامی سے آزادی کیلئے سیاسی جدوجہد کو بھی ناکام قراردیا ہے سودی نظام جو اللہ سے جنگ ہے اس کے خاتمے کیلئے بھی کچھ نہ ہونے کا شکوہ کیا ہے اور ایل جی بی ٹی جیسے فحاشی اور عریانی کے فروغ کا ذکر بھی کیا ہے ملک میں سیاسی اقتصادی اور معاشی بدحالی کا بھی کہا ہے اور ان سب کا ایک ہی حل بتایا کہ عوام کھڑے ہوجائیںاور مختلف طبقات اکھٹے ہوجائیں تو حکومت گھٹنے ٹیک دے گی ۔لیکن سوال یہ ہے کہ عوام کو اور مختلف طبقات کو اکھٹا اور انقلاب کیلئے کھڑا کون کرے گا۔ہم مفتی صاحب سے گزارش کرتے ہیں کہ وہ اپنی اس تجویز پر عمل کرتے ہوئے مختلف طبقات کو جس میں سیاسی اور غیر سیاسی ،مذہبی ،دینی جماعتیں بھی شامل ہوں ان کو نظام مصطفےٰ کے نفاذ کے ایجنڈے پر اکھٹا کر یں تو انشاء اللہ عوام بھی کھڑے ہوجائیں گے اور اسلامی انقلاب بھی آجائے گااس کیلئے وہ جو بھی عملی کوششیں کریں گے میں جمعیت علماء پاکستان اور ملی یکجہتی کونسل کی تیس جماعتوں کی طرف سے ان کو بھرپور تعاون کی یقین دھانی کرتا ہوں۔