دادو(رپورٹ مختيار علي سومرو)
دادو کی ماڈل کرمنل ٹرائل کورٹ میں ام رباب چانڈیو کے خاندان کے تین افراد، دادا کرم اللہ چانڈیو، والد مختار چانڈیو، چاچا قابل چانڈیو کے قتل کیس کی سماعت ہوئی ام رباب چانڈیو کیس کے مدعی پرویز چانڈیو کے ہمراہ عدالت پہنچیں جبکہ مقدمے میں نامزد ملزمان سردار خان چانڈیو برہان خان چانڈیو اور ایس ایچ او کریم بخش بھی عدالت میں پیش ہوئے مقدمے میں گرفتار ملزمان کو حیدرآباد جیل سے سخت سیکیورٹی میں دادو کی عدالت میں لایا گیا کیس کی سماعت کے دوران دونوں فریقین کے وکیلوں کی غیر حاضری کے باعث دادو ماڈل کرمنل ٹرائل کورٹ کے جج حسن علی کلوڑ نے کیس کی آئندہ سماعت 25 مئی تک ملتوی کردی عدالت کے باہر صحافیوں سے بات کرتے ہوئے ام رباب چانڈیو نے کہا کہ وہ 7 سال سے کیس کی پیروی کر رہی ہیں ہم نے سنا اور سمجھا ہے کہ ریاست ماں جیسی ہوتی ہے لیکن 7 سال سے ریاست اور ادارے انصاف دینے میں ناکام رہے ہیں میں حیران ہوں کہ ماں دیکھ رہی ہے کہ اس کی بیٹی انصاف کے لیے عدالتوں کے چکر لگا رہی ہے لیکن وہ خاموش ہے انہوں نے کہا کہ عدالتوں سے انصاف کی توقع ہے جس کے لیے وہ یہاں آتی ہیں ہمارے پیاروں کے ساتھ بے گناہوں کے خون کے ساتھ انصاف کیا جائے ہمارے وکیل کے پاس کراچی میں نقیب اللہ کا کیس تھا اس لیے وہ یہاں نہیں آ سکے ہمیں مختلف طریقوں سے ہراساں کیا جا رہا ہے لیکن ہم اپنے حقوق لڑ کر بھی لیں گے سندھی قوم ایک قابل فخر قوم ہے جو موت کو قبول کرتی ہے لیکن جھکنا تسلیم نہیں کرتی میں بھی سندھی ہوں دوسری جانب دادو کی عدالت میں کیس کی سماعت کے موقع پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے