ٹنڈوآدم(رپورٹ کامران انصاری)
توہین رسالت ناقابل معافی جرم ہے،عدالت گستاخان رسول کوسزانہیں دیگی توعدالتیں عوام سڑکوں پرلگائینگے، عمرکوٹ واقعہ پرملک بھرمیں جشن کاسماں،مٹھائیاں تقسیم،شکرانے کے نوافل ادا،پولیس کوانعام دیاجائے، تفصیلات کےمطابق تنظیم تحفظ ناموس خاتم الانبیاء پاکستان کی اپیل پرجمعہ کوملک بھرمیں یوم تحفظ ختم نبوت منایاگیا تنظیم کے مفتی محمدطاھر مکی،جماعت اسلامی کے اسداللہ بھٹوایڈوکیٹ،جمعیت علماء اسلام ف کے مولاناتاج محمدناھیوں، جمعیت علماء اسلام س کے ڈاکٹرنفیس سموں،محافظین ختم نبوت کےمعروف نعت خواں حافظ عبدالرحمان الحذیفی،شبان ختم نبوت کےمحمدمحرم علی راجپوت، پاسبان ختم نبوت سندھ کےحافظ میراسامہ سموں ودیگر علماء و قائدین نے جمعہ کے اجتماعات سے خطاب میں کہاہیکہ مسلمانوں کیلئے توھین رسالت ناقابل برداشت اور شریعت میں ناقابل معافی جرم ہے، شھیداسلام مولانایوسف لدھیانوی نے اپنے فتوی میں دلائل سے ثابت کیاہیکہ گستاخ رسول اگرتوبہ کر بھی لے تب بھی عدالت اسےقتل کروائیگی اسکی معافی کافائدہ یہ ہوگاکہ اسکاجنازھ پڑھاجائیگاورنہ اسےقتل کرکےگڑھےمیں پھینک دیا جائیگایہ اسلام کاحکم ہے،مفتی طاھرمکی نے کہاکہ عمرکوٹ کا واقعہ ہویاماضی قریب کا کوئٹہ میں گستاخ رسول کےقتل کادونوں میں قانون پرعمل کرانےوالوں کی سستی ہے اگرقانون پرسرعام عملداری نہ ھوگی توعوام اپنی عدالتیں سرعام لگانےپرمجبور ہیں،علماء نے کہاکہ سپریم کورٹ اس بات پرنوٹس لے کہ سالوں سے اعلی عدالتوں میں التواکےشکار زیرسماعت توھین رسالت کے مقدمات فوری بنیادوں کیوں نہیں نمٹائےگئے،مفتی طاہرمکی نے کہاکہ عمرکوٹ میں پولیس مقابلےمیں مارےگئے گستاخ رسول کی خوشی میں ملک بھرمیں بھرپورخوشی منائی گئی شکرانےکےنوافل اداکئےگئےاور پولیس کوخراج تحسین پیش کیاگیا،مطالبہ کیاگیاکہ پولیس کوسندھ حکومت انعام دے،سوشل میڈیاپراس ھفتےکاسب سے بڑاموضوع عمرکوٹ واقعہ قراردیاجارہاہے،علماء نے جمعہ کے اجتماعات میں مطالبہ کیاکہ توھین رسالت کےمقدمات فوری بنیادوں پرنمٹائےجائیں گستاخان رسول کوقرارواقعی سزائیں دیکرملک کوانتشارسےبچایاجائے۔