(کے ڈی اے ایمپلائز یونین سی بی اے کو کے ڈی اے میں بھرتیوں کے معاملے پر گہری تشویش ہیاور ملازمین کی تنخواہوں کے بند کرنے کے آرڈر کو فوری طور پر منسوخ کیا جائے کے ڈی اے ایمپلائز یونین سی بی اے)
کے ڈی اے ایمپلائز یونین(CBA) کا ایک ہنگامی اجلاس سی بی اے آفس میں کے ڈی اے ایمپلائز یونین کے سرپرست اعلیٰ سید عمران حسین جعفری کی سربراہی میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں بھرتیوں کے معاملے پر سخت تشویش کا اظہار کیا گیا اس موقع پر یونین کے ذمہ داران کا سخت موقف سامنے آیا اس موقع پر صدر سی بی اے محمد عبدالمعروف نے کہا کہ تنخواہوں کے بند کرنے کے آرڈر کو فوری طور پر منسوخ کیا جائے کے ڈی اے میں 2023-2024 میں ہونے والی بھرتیوں کی تحقیقات کو شفاف طور پر یقینی بنایا جائے۔ سی بی اے سابقہ ادوار کے ملازمین کو مشکوک ملازمین کی فہرست میں شامل کرنے کے عمل کے خلاف ہیں انکو فوری طور پر فہرست سے خارج کیا جائے۔ ماضی کے پنڈورا بکس کھولنے سے موجودہ فراڈ دب جائے گا تنخواہوں کو بند کرنے سے ملازمین میں اشتعال پایا جاتا ہے سی بی اے سفارش کرتی ہے ملازمین کی بند تنخواہوں کے آرڈر کو منسوخ کیا جائے اور تنخواہوں کے اجراء کے آرڈر کو فوری طور پر جاری کیا جائے کیونکہ کے ڈی اے میں اصل معاملہ ورک چارج کنٹریک ملازمین کے ریگولائیزیشن کا ہے اگر اس معاملے کو(GB) گورننگ باڈی سے حل کرایا جائے تو مشکوک بھرتیوں کا راستہ یقینی طور پر روکا جاسکتا ہے خالی پوسٹوں پر جلد سے جلد کورٹ کے پیٹشنرروں کو ریگولائیز کیا جائے اس موقع پر سی بی اے کے جنرل سکریٹری قمر عباس نے واضح کیا کہ کے ڈی اے میں مشکوک بھرتیوں کے معاملے کو اگر شفاف طریقے سے حل کرنا ہے تو 2023-2024 کے دوران جن ملازمین کو آئی ٹی سے پیرول پر لیا گیا ہے پہلے فوری طور پر انکی تحقیقات کرائی جائیں مسئلے کو پیچیدہ بنانے سے موجودہ 2023-2024 کا فراڈ دب جائے گا اس حوالے سے کے ڈی اے ایمپلائز یونین سی بی اے تمام یونینز سے رابطہ کررہی ہے تاکہ تمام یونینز کو ایک پیچ پر لاکر مشکوک بھرتیوں کو روکنے کا ٹھوس عمل وجود میں لایا جاسکے سابقہ ادوار کے ملازمین کو اب مشکوک قرار دینا مناسب نہیں ہے جب کسی ملازم نے پانچ,دس, پندرہ سال ادارے میں ملازمت کرتے ہوئے اپنا سروس پرییڈ مکمل کر لیا ہے تو اب انکو مشکوک قرار دینا ایک نیا پنڈورا بکس کھول دے گا موجودہ دور میں ہونے والی مشکوک بھرتیوں کو بھی دبا دیا جائے گا ہم کے ڈی اے انتظامیہ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ آپ اپنے دور میں ہونے والی 2023-2024 کے دوران ہونے والی بھرتیوں کی پہلے تحقیقات کریں اور ایک ٹھوس لاء عمل کے ذریعے مشکو ٹھوس لاء عمل کے ذریعے مشکوک بھرتیوں کا راستہ ہمیشہ کے لئے بند کردیں پرانے ملازمین کو مشکوک بھرتیوں کی فہرست سے فوری طور پر خارج کریں جس کی وجہ سے کے ڈی اے ملازمین میں سخت بے چینی اور اشتعال پایا جاتا ہے اس معاملے پر ہم تمام یونینز کو دعوت دیتے ہیں کہ وہ ایک پیج پر آکر اس معاملے کی روک تھام کے کئے لاء عمل طے کریں جس سے ادارے کی ساکھ بری طرح متاثر ہورہی ہے کے ڈی اے انتظامیہ فوری طور پر نئی فہرست کا اجراء کرتے ہوئے صرف 2023-2024پر مشتمل ملازمین کی فہرست جاری کرے اور پرانے ملازمین کی تنخواہوں کے بندکئے جانے والے آرڈر کو منسوخ کرے جس سے ملازمین میں سخت اشتعال پایا جاتا ہے ہم کسی بھی ملازم کی جبری برطرفی کے خلاف ہیں لیبر لاء اور ہائی کورٹ کے ریفرنس کے مطابق تین سال ملازم کو تنخواہ دئیے جانے کے بعد آپ اسکو ملازمت سے بے دخل نہیں کرسکتے اس حوالے سے کے ڈی اے ایمپلائز یونین سی بی اے ڈی جی کے ڈی اے اور سیکرٹری کے ڈی اے کو اپنا مؤقف ملاقات کرکے آج سے دو دن پہلے ہی واضح طور پر دے چکی ہے لہذا اس معاملے کو احسن طریقے سے حل کیا جائے