اگرچہ حکومتی ترجمان تسلسل سے جلسہ گاہ کی تعداد کے بارے یہ دعویٰ کررہے کہ سنگ جانی جلسہ میں پی ٹی ورکرز کی تعداد بہت کم لیکن حقیقت یہ ہے تمام تر رکاوٹیں کھڑی کرنے، راستے بند کرنے اور پورے پنجاب کے عوام کو ٹریفک بندش کی وجہ سے تکلیف میں مبتلا کرنے کے باوجود بھی حکومت پی ٹی آئی ورکرز کی ایک بڑی تعداد کو جلسہ گاہ پہنچنے سے روکنے میں ناکام رہی ہے اور کل رات کو (جلسہ سے چوبیس گھنٹے پہلے) خواتین کی ایک بڑی تعداد جلسہ گاہ میں پہنچ چکی تھی اور ایسے لگ رہا تھا جیسے کوئی میلہ لگا ہوا ہے گذشتہ رات بانی پی ٹی آئی کی بہن نے جلسہ گاہ کا دورہ کیا اور تمام انتظامات اور تعداد کے متعلق خوشی اور اعتماد کا اظہار کیا

