حلال اور حرام
جب معاشرہ مردہ ہو جائے تو حلال کی حرمت دلوں میں ختم ہو جاتی ہے۔۔۔ اور اس کی جگہ حرام لے لیتا ہے۔۔۔ پھر حرام کے طریقے پسندیدہ اور حرام جانوروں کی جے جے کار ہو تی ہے جو اپنی حرام کی عیاشیوں کے لئے حلال جانوروں کی بے دریغ قربانیاں دیتے ہیں۔۔۔
حلال جانوروں کو محبت کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے، تعریف کی جاتی ہے۔۔۔ مگر سخت وقت میں ان کو ہی زبح کیا جاتا ہے کیونکہ یہ حرام جانورںجانتے ہیں کہ جائز قربانی ان ہی حلال جانوروں کی ہے کیونکہ یہ معصوم اور خیر والےہیں دوسری بات حرام جانور تو ہوتا ہی پلیت ،غلیظ اور خون خوار ہے سو ایسی قربانی کا کیا فائیدہ جس سے نقصان کا اندیشہ ہو۔۔۔۔ شر شر کی قدر کرتا ہے جب کے خیر کو اجنبی سمجھ کر اس کو ڈسکرج کیا جاتا ہے۔۔۔
ایسے نظام میں حرام میں برکت جبکہ حلال کو بے وقوف سمجھا جاتا ہے۔
شاید سرمایہ دارانہ نظام بھی مردہ نظام ہے جس میں اصل اہمیت انسان کی نہیں بلکہ سرمائے کی ہے اسی لئے یہ دلون کو مردہ کر دیتا ہے۔۔۔ اسی لئے اس نظام میں حرام پسندیدہ اور حلال قربانی کے لئے پسندیدہ ترین ہے