آل سندھ ایجوکیشن لوئر اسٹاف سندھ کے رہنمائوں فراز ساٹھی، محمد الیاس جتوئی ،محمد پریل پنہور، محمد عثمان شیخ اور دیگر نے حیدرآباد پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیراعلی سندھ کی جانب سے 25فروری 2019ء سے منظور شدہ ٹائم اسکیل کا نوٹیفکیشن تاحال جاری نہیں کیا گیا ہے جبکہ لوئر اسٹاف سے جونیئر کلر پروموشن کے لیے مقرر 30فیصد کوٹہ پر عمل درآمد بھی نہیں کیا گیا ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ گریڈ ایک سے گریڈ چار تک کی تمام پوسٹوں کو اپگریڈ کر کے گریڈ 7,8,9,10میں رکھا جائے، گریڈ ایک سے گریڈ چار تک کے ملازمین کو بائیومیٹرک سے مستثنیٰ قرار دیا جائے، لوئر اسٹاف کو وردی الائونس ٹریژری کے ذریعے دیا جائے، کراچی ریجن اور شہید بے نظیر آباد ریجن میں چھان بین کے بعد لوئر اسٹاف سے جونیئر کلرک ترقی حاصل کرنے والوں کے کینسل کئے گئے پروموشن آرڈر منسوخ کر کے انہیں بحال کیا جائے۔ رہنمائوں نے کہا کہ ملک میں جاری مہنگائی کے سبب لوئر اسٹاف کی تنخواہیں ناکافی ہیں اس لیے تنخواہوں میں 10ہزار روپے یوٹیلٹی الائونس دیا جائے ۔رہنماں نے کہا کہ ہم ان مطالبات کی منظوری کے لئے گزشتہ کئی عرصہ سے جدوجہد کر رہے ہیں لیکن محکمہ تعلیم سمیت سندھ حکومت مطالبات حل کرنے میں سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کر رہی ہے جس کی وجہ سے ہم سندھ حکومت کو خبردار کرتے ہیں کہ اگر 30ستمبر 2024ء تک ہمارے مطالبات پورے نہیں کیے گئے تو پھر 7 اکتوبر 2024ء کو کراچی میں وزیر اعلی ہائوس کے سامنے دھرنا دیا جائے گا۔
قاسم آباد میں واقع سابق شمس آئیکون اور موجودہ دعا آئیکون کے متاثرین قراة لعین لغاری، محبوب ابڑو ،ڈاکٹر عبدالحلیم تھیبو اور دیگر نے حیدرآباد پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے الزام عائد کیا ہے کہ قاسم آباد میں پلازہ کیو سٹی کے نام سے شروع کر کے 400الاٹیز سے 22کروڑ روپے سے زائد رقم وصول کر کے اسکیم شمس آئیکون اور دعا آئیکون کو غیر قانونی ناموں سے دوبارہ شروع کیا گیا اور پرانے الاٹیزکی بکنگ کینسل کر کے عا آئیکون کی نئی مالک ہونے کی دعویدار فریدہ عرف دعا تھیبو میمن پلازہ کا کنٹرول سنبھالتے ہوئے شمس آئیکون کے الاٹیز سے غیر قانونی طور پر پیسے طلب کر رہی ہے جبکہ ساز باز کے ذریعے جیل حوالے ہونے والے محمد میمن نے جیل سے شمس آئیکون کا انتظام اپنی بیوی فریدہ عرف دعا تھیبو کو لکھ کر دے دیا ہے جبکہ قانون کے مطابق سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کا آرڈر ہونا بھی لازم ہے لیکن دعا میمن غیر قانونی طور پر پلازہ کا انتظام سنبھال رہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ دعا میمن کراچی کے تھانہ میں فراڈ کیس میں روپوش ہے جبکہ شمس آئیکون فراڈ کیس میں سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی برابر کی شریک ہے۔ انہوں نے چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ سے اپیل کی کہ ایک اسکیم کا نام تین بار تبدیل کرکے لوگوں سے کروڑوں روپے کا فراڈ کرنے کا از خود نوٹس لے کر الاٹیز کو انصاف فراہم کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ شمس آئیکون فراڈ کیس کے خلاف 27ستمبر کو احتجاجی مظاہرہ بھی کیا جائے گا۔
محکمہ تعلیم سندھ کی جانب سے سرکاری سکولوں میں طلبہ اور طالبات کے داخلوں میں اضافہ کے سلسلے میں گورنمنٹ گرلز پرائمری سکول سینٹرل جیل حیدرآباد کی جانب سے” پڑھے گا سندھ تو بڑھے گا سندھ” کے عنوان سے اسکول سے ٹی ای او آفس تک ایک آگاہی ریلی نکالی گئی۔ ریلی کی قیادت ڈپٹی ایجوکیشن آفیسر پرائمری میڈم شہناز، ٹی ای او پرائمری میڈم نجمہ بروہی، ڈپٹی جیل سپریٹنڈنٹ مولا بخش ،ڈی ایس پی عدنان اور اسکول کی ہیڈ مسٹر یس طیبہ حور قریشی کر رہی تھیں جبکہ ریلی میں طلبہ اور طالبات کی بڑی تعداد شریک تھی ۔اس موقع پر رہنمائوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ علم انسان کی تیسری آنکھ ہے اور تعلیم کے بغیر انسان ایک اندھے کی مثال ہوتا ہے اس لیے علم حاصل کرنا ہر مرد اور عورت پر فرض ہے ۔انہوں نے مزید کہا کہ محکمہ تعلیم سندھ کی جانب سے ہر بچے کو تعلیم کے زیور سے آراستہ کرنے کے لیے سندھ کے ہر سرکاری سکول میں معیاری تعلیم کے لیے قابل اساتذہ، مفت تدریسی کتابوں کا بندوبست کیا گیا ہے ،اس لیے سندھ کا ہر شہری اپنے بچے کو سرکاری سکول میں داخلہ دلوائیں۔ رہنمائوں نے کہا کہ گورنمنٹ گرلز پرائمری سکول سینٹرل جیل میں قابل اساتذہ کے ساتھ فرض شناس عملہ مقرر ہے جبکہ اسکول میں طلبہ اور طالبات کے لیے کمپیوٹر لیب اور گرمی سے بچنے کے لئے سولر سسٹم کے ساتھ پینے کے صاف پانی کی سہولت بھی موجود ہے۔
کوٹری سائٹ ایریا کے مختلف علاقوں کے رہائشیوں نے کوٹری کے کارخانوں اور فیکٹریوں میں روزگار نہ دیئے جانے کے خلاف حیدرآباد پریس کلب کے سامنے ہوش محمد سندھی، عرفان چانڈیو، آزاد سندھی اور دیگر کی قیادت میں احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ کوٹری سائیٹ ایریا کے کارخانوں اور فیکٹریوں میں سندھی ملازمین اور مزدوروں کے لیے روزگار کے دروازے بند کر دیے گئے ہیں اور تعلیم یافتہ سمیت ہنرمند نوجوان بے روزگاری کے سبب دھکے کھانے پر مجبور ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک جانب پیپلز پارٹی حکومت بے روزگاروں کو نوکریاں دینے کے لیے تیار نہیں ہے تو دوسری جانب کوٹری سمیت سندھ کے کارخانوں ملوں اور فیکٹریوں میں سندھی نوجوانوں کے لیے روزگار کے دروازے بند کر دیے گئے ہیں جس کی وجہ سے نوجوان بھوک اور بدحالی میں مبتلا ہو کر خودکشی جیسے اقدام کرنے پر مجبور ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ کوٹری کے کارخانوں میں سندھی مزدوروں کو اولیت کی بنیاد پر نوکریاں دے کر بے روزگاری سے بچایا جائے۔ دوسری صورت میں احتجاج کا دائرہ وسیع کیا جائے گا۔
اقلیتی سماجی رہنما رومس بھٹی نے کہا ہے کہ تمباکو نوشی زہر قاتل ہے اور آج کا نوجوان بہت تیزی سے اس طرف راغب ہورہا ہے ضرورت اس امر کی ہے کہ اس کی روک تھام کیلئے قائم ادارے بھی خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ کئی ترقی یافتہ ممالک تمباکوسے پاک مستقبل کی راہ پر گامزن ہیں۔ یہ وہ ممالک ہیں جنہوں نے حقیقت پسندی سے تمباکونوشی کے پھیلا کا جائزہ لیا اور اپنے وسائل کے لحاظ سے تمباکونوشی کے خاتمے کے اہداف طے کیے مگر پاکستان اس سلسلے میں پہلا قدم تک نہیں اٹھا سکا۔عالمی ادارہ صحت کے مطابق دنیا بھر کے 1.3 ارب تمباکونوشوں میں سے 80 فیصد کم اور درمیانی درجے کی آمدن والے ممالک میں رہتے ہیں۔ پاکستان میں اس وقت تین کروڑ دس لاکھ افراد مختلف شکلوں میں تمباکواستعمال کرتے ہیں جن میں سے آدھے سگریٹ نوش ہیں۔ انہوں نے کہاکہ تمباکونوشی کے خاتمے کیلئے پہلا قدم اٹھانے میں صوبائی حکومتوں کا کردار کلیدی ہے مگر افسوس کی بات یہ ہے کہ صوبائی سطح پر اس سلسلے میں کوئی قدم نہیں اٹھایا گیا۔ انہوں نے کہا ہر سال ورلڈ نو ٹوبیکو ڈے پر صوبائی وزرائے صحت اور متعلقہ محکمے اپنی غیرموجودگی کے باعث نمایاں رہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پہلا قدم یہ ہونا چاہیے کہ پاکستان بھر میں بالغ تمباکونوشوں کو ترک تمباکونوشی کی سہولیات فراہم کی جائیں۔ یہ سہولیات انہیں بنیادی انسانی حق کے طور پر مہیا کی جانی چاہیں۔ انہوں نے کہا اس کے علاوہ کم نقصان دہ تمباکو (ٹوبیکو ہارم ڑیڈکشن)کو ٹوبیکو کنٹرول کی کوششوں کا حصہ بنانا چاہیے۔ انہوں نے کہاکہ تمباکونوشی پر قابو پانے کیلئے سگریٹ پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی سمیت حکومت کی جانب سے اٹھائے گئے اقدامات کی حمایت کرتی ہیں۔ انہوں نے کہا ضرورت اس امر کی ہے کہ صرف ان اقدامات تک محدود نہ رہا جائے بلکہ آگے بڑھ کر نئے اور زیادہ موثر طریقوں سے استفادہ کیا جائے۔انہوں نے کہا پاکستان کو تمباکونوشی کے خاتمے کا ہدف طے کرنے سے پہلے ملک میں تمباکو کے استمعال کا جائزہ لیا چاہیے جبکہ صوبائی حکومتوں کو اس سلسلے میں پہل کرنی چاہیے۔
سندھ پبلک سروس کمیشن کی جانب سے اسسٹنٹ ڈائریکٹر سوشل ویلفیئر (BPS-17)، محکمہ توانائی میں سروے اور ڈرائنگ آفیسر (BPS-17)، جونیئر انسپکٹر کول مائنز (BPS-17)، پراسیکیوٹنگ انسپکٹر (BPS-16) انسانی حقوق اسسٹنٹ BPS (BPS-16) کے تحریری امتحان کے نتائج کا اعلان کر دیا گیا ہے۔اسسٹنٹ سوشل ویلفیئر کے لیے کل 176 امیدوار، جونیئر انسپکٹر کول مائنس کے لیے 20، پراسیکیوٹنگ انسپکٹر کے لیے 10 اور اسسٹنٹ کے لیے 05 امیدوار کامیاب قرار پائے۔مذکورہ پوسٹیں اشتہار نمبر 09/2022 اور 05/2023 کے ذریعے جاری کی گئیں۔ جس میں مطلوبہ تعلیم کے حامل امیدواروں نے درخواستیں جمع کرائیں۔ مذکورہ آسامیوں کے تحریری امتحان کے نتائج جاری کرنے کے بعد کامیاب امیدواروں کو مطلوبہ دستاویزات جمع کرانے کی ہدایت کی گئی ہے جس کے بعد زبانی امتحان کا شیڈول جاری کیا جائے گا۔ایس پی ایس سی کی جانب سے جاری کردہ نتائج میں تمام آئینی تقاضوں پر عمل کیا گیا ہے۔ جس میں بنیادی طور پر شہری اور دیہی کوٹے شامل ہیں۔ امیدوار ایس پی ایس سی کی ویب سائٹ سے اپنے رول نمبر سمیت مارکس کے بارے میں مکمل معلومات بھی حاصل کر سکتے ہیں۔کامیاب امیدواروں کے زبانی امتحان کے بعد ان کی حتمی فہرست جاری کر کے متعلقہ محکمے میں تقرری کے لیے سفارش کی جائے گی۔
ہمارا اعلان پر امن پاکستان بین المذاہب ہم آہنگی اداراہ برائے انسانی حقوق کے مرکزی چیئرمین اور پاکستان سنی تحریک کے رہنما خلیفہ محمد تسلیم راجپوت سے پیپلز پارٹی کے ایم این اے سید طارق حسین شاہ جاموٹ نے ملاقات کی اور ٹنڈوجام سمیت دیگر علاقوں کے مسائل سے آگاہ کیا۔ اس موقع پر سید طارق حسین شاہ جاموٹ نے کہا ہے کہ ٹنڈوجام کے کچھ دیرینہ مسائل ہیں جنہیں حل کیا جائیگا خاص طورپر بازار میں سیوریج کے مسئلے کو حل کرنے کیلئے متعلقہ ادارے کو احکامات جاری کردیئے گئے ہیں، انہوں نے کہاکہ ہم عوام کے مسئلے حل کرنے کیلئے منتخب ہوئے ہیں اور ان کو ہر سہولیات ان کی د ہلیز پر پہنچائیں گے۔ اس موقع پر خلیفہ محمد تسلیم راجپوت نے کہاکہ سید طارق حسین شاہ جاموٹ حلقہ کی عوام کے ساتھ ہر دکھ درد میں ساتھ کھڑے ہیں اور تعلقہ حیدرآباد دیہی سمیت پورے حلقہ کے لیے ان کی کاوشیں قابل تعریف ہیں، ان کی کاوشوں سے حلقہ میں ترقیاتی منصوبوں سے ٹنڈوجام سمیت اردگرد کی عوام کو بہت سہولیات فراہم ہوئی ہیں ۔
حیدرآباد پولیس کا جرائم پیشہ عناصر، منشیات فروشوں و سماجی برائیوں میں ملوث ملزمان کے خلاف کاروائیوں کا سلسلہ جاری ،ایس ایچ او ہوسڑی مقصود علی کی اپنے اسٹاف کے ہمراہ خفیہ انفارمیشن پر کارروائی منشیات ڈیلر عارف مسیح کو گرفتار کرلیاگرفتار منشیات ڈیلر کے قبضے سے 6 کلو 100 گرام چرس برآمد ہوئیگرفتار منشیات ڈیلر عارف مسیح منشیات کی خرید و فروخت کیساتھ موٹر سائیکل چوری کی درجنوں وارداتوں میں بھی ملوث رہا ہیملزم عارف مسیح مقدمہ کرائم نمبر 227/2024 زیر دفعہ 324,353,34 تعزیرات پاکستان میں بھی پولیس کو مطلوب تھاہوسڑی پولیس نے ملزم عارف مسیح کے خلاف نارکوٹکس ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کرلیا ۔
انسٹیٹیوٹ آف آرٹ اینڈ ڈیزائن جامعہ سندھ جامشورو کی بینظیر آرٹ گیلری میں ایک شاندار آرٹ نمائش کا انعقاد کیا گیا۔ اس موقع پر جامعہ سندھ کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد صدیق کلہوڑو اور ڈپٹی کمشنر جامشورو ریاض حسین وسان نے خصوصی شرکت کی۔ دونوں معززین نے انسٹیٹیوٹ کے طلبہ کی تیار کردہ پینٹنگز اور تصاویر میں گہری دلچسپی لی۔ ڈائریکٹر انسٹیٹیوٹ آف آرٹ اینڈ ڈیزائن پروفیسر سعید احمد منگی نے معزز مہمانوں کو طلبہ کے تخلیقی فن پاروں سے متعلق بریفنگ دی اور نمائش میں رکھی گئی تخلیقات کے بارے میں معلومات فراہم کیں۔ اس موقع پر جامعہ سندھ کے آرٹس کے فروغ کے عزم اور طلبہ کی تخلیقی صلاحیتوں، تحقیق و جدت کی اہمیت کو اجاگر کیا گیا۔ اپنے خطاب میں وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد صدیق کلہوڑو نے انسٹیٹیوٹ آف آرٹ اینڈ ڈیزائن کے طلبہ کی تخلیقی محنت کی تعریف کی اور بتایا کہ سندھ حکومت کے اوقاف فنڈز سے انسٹیٹیوٹ کے لیے 10 اضافی اسکالرشپ مختص کی گئی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ بینظیر آرٹ گیلری میں نئے ایئر کنڈیشنرز اور سانڈ سسٹم کی منظوری دے دی گئی ہے، جس سے گیلری کی انفراسٹرکچر میں بہتری آئے گی۔ ڈاکٹر کلہوڑو نے جامعہ کی ترقیاتی منصوبوں کے بارے میں بھی گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ سندھ حکومت نے کیمپس کی سولرائزیشن کے منصوبے کی منظوری دی تہی، جس کے بعد ٹینڈ ر سمیت تمام پراسیس مکمل کر لیا گیا اور اب ایک سال کے اندر یونیورسٹی کا حیسکو پر انحصار کم ہو جائے گا اور مالی وسائل میں بچت بہی ممکن ہوگی۔ انہوں نے ڈپٹی کمشنر ریاض حسین وسان کی نوجوان قیادت اور تعلیمی وابستگی کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایک بہترین سرکاری افسر ہونے کے ساتھ تعلیمی میدان میں بھی کارآمد ہیں۔ ڈپٹی کمشنر جامشورو ریاض حسین وسان نے اس موقع پر تعلیم سے اپنی وابستگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے جامعہ سندھ میں تدریس کا فیصلہ کیا ہے کیونکہ تدریس ایک معزز پیشہ ہے اور یہ ان کے اصولوں سے ہم آہنگ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ ہمیشہ صنعتکاروں کے ساتھ ملاقات میں صنعت اور تعلیمی اداروں کے روابط پر زور دیتے ہیں تاکہ کاروبار کے مواقع بہتر ہو سکیں اور غربت میں کمی آ سکے۔ انہوں نے کہا کہ ڈگریاں صرف ملازمت کے لیے نہیں ہونی چاہئیں، بلکہ طلبہ کو علم، معلومات کے حصول اور بہتر عالمی تفہیم کی طرف توجہ دینی چاہیے۔ انہوں نے جدید دور کے تقاضوں کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ آج کی نوجوان نسل سرکاری ملازمتوں کی طرف زیادہ راغب ہے، جبکہ انہیں ابھرتے ہوئے شعبوں جیسے سائبر اسپیس اور ٹیکنالوجی میں کام کرنے کی ضرورت ہے۔ ڈپٹی کمشنر وسان نے پاکستان کے عالمی تحقیقاتی معیار کی نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان دنیا تو دور کی بات ہے پر ایشیا میں بھی سب سے پیچھے ہے جبکہ ایران اس میں سب سے آگے نظر آتا ہے۔ انہوں نے سندھ کی جامعات میں تحقیق کو عام لوگوں کے مسائل کے حل سے جوڑتے ہوئے کہا کہ ہمیں ایسی تحقیق کی ضرورت ہے جو مسائل کا حل بتائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ترقی یافتہ ممالک تحقیق اور جدت کی وجہ سے ترقی کی راہ پر گامزن ہیں اور ہمارے نوجوانوں کا فوکس سی ایس ایس پی سی ایس و دیگر سرکاری ملازمتوں پر مرکوز ہے۔ ہمیں ملک کی ترقی کے لیے سول سروس افسران کے بجائے زیادہ سائنسدان اور محققین کی ضرورت ہے۔ ڈپٹی کمشنر نے اس موقع پر جامعہ کو 1000 پودے عطیہ کرنے کا اعلان کیا تاکہ کیمپس میں شجرکاری مہم کا آغاز کیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ شجرکاری ماحول اور معاشرتی بہتری کے لیے ضروری ہے۔ انہوں نے اساتذہ سے درخواست کی کہ وہ طلبہ کو مقامی مسائل پر تحقیقاتی مقالے لکھنے کی ترغیب دیں اور مسائل کے عملی حل پیش کریں۔تقریب کے آخر میں وائس چانسلر ڈاکٹر محمد صدیق کلہوڑو، ڈپٹی کمشنر ریاض حسین وسان، رجسٹرار ڈاکٹر مشتاق علی جاریکو، پروفیسر ڈاکٹر عرفانہ بیگم ملاح و دیگر معزز مہمانوں نے انسٹیٹیوٹ آف آرٹ اینڈ ڈیزائن کے پارکنگ ایریا میں پودے لگائے۔ اس موقع پر پروفیسر نعمت اللہ خلجی، امر سندھو، حسام الدین میرانی، جان عالم سولنگی اور انسٹیٹیوٹ کے اساتذہ بھی موجود تھے۔
صوبائی مشیر برائے فشریز، لائیو اسٹاک اینڈ ہیومن سیٹلمنٹ سید نجمی عالم نے آج ڈائریکٹر جنرل اینیمل ہسبنڈری سندھ حیدرآباد کے دفتر میں مویشیوں میں ویکسینیشن سے متعلق ایک تقریب میں بحیثیت مہمان خصوصی شرکت کی- تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کسی بھی ملک کی ترقی میں اینیمل ہسبنڈری کااہم کردار ہوتا ہے اس لیے مویشیوں کووبائی ودیگر امراض سے محفوظ رکھنا انتہائی ضروری ہے- ویکسینیشن مہم ایک اچھا اقدام ہے-تقریب میں ڈائریکٹر جنرل اینیمل ہسبنڈری ڈاکٹر حزب اللہ بھٹو اور دیگر افسران نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ جاری مہم کے دوران اب تک 1 لاکھ 85 ہزار ویکسینیشن کی جاچکی ہے۔ اس موقع پر مختلف ڈیری فارم کے مالکان نے درپیش مسائل سے آگاہ کیاجس پرصوبائی مشیرنے ان کے مسائل جلد حل کرنے کی یقین دہانی کرائی جبکہ صوبائی مشیر برائے فشریز لائیو اسٹاک اینڈ ہیومن سیٹلمنٹ سید نجمی عالم نے حیدرآباد میں ویکسینیشن مہم کا جائزہ لیا۔ بعد ازاں صوبائی مشیر نے شجر کاری مہم کے فوکل پرسن برائے صوبائی مشیر آغا سعید احمد کے ہمراہ پودہ بھی لگا یا اوردعا کی۔اس موقع پر متعلقہ افسران کے علاوہ مختلف ڈیری مالکان بھی موجود تھے-