پاکستان سنی تحریک کے مرکزی سینئر نائب صدر محمد خالد قادری نے حیدر آباد پریس کلب میں علامہ قاری محمد ارشد رحمانی اور دیگر کے ہمراہ پریس کانفرنس کی اور مطالبہ کیا کہ یکم تا14ربیع الاول حیدرآباد سمیت پورے سندھ میں رات کے اوقات میں لوڈشیڈنگ ختم کی جائے اور جشن عید میلاد النبی ۖ کے جلوسوں،ریلیوں کو پولیس کے اجازت نامے سے مستثنی قرار دیا جائے شہر کی گلی محلوں میں جمع بارش اور سیوریج کے پانی کی نکاسی ، سڑکوں کی مرمت، اسٹریٹ لائٹ کو فوری طور پر بحال کیاجائے حکومت 11ربیع الاول کو بھی عام تعطیل کا اعلان کرے بصورت دیگر احتجاج کیا جائے گا انہوںنے کہاکہ یکم تا14ربیع الاول مغرب کے بعد سے صبح چار بجے تک بجلی کی لوڈ شیڈنگ مکمل طور پر بند کی جائے امن وامان کی صورتحال کو یقینی بنایاجائے ۔
سندھ آبادگار اتحاد نے وفاقی حکومت کی جانب سے ارسا ایکٹ 1991 میں ترمیم کے فیصلے کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے سخت احتجاج کا انتباہ دیا ہے۔ اس حوالے سے سندھ آبادگار اتحاد کے مرکزی صدر نواب زبیر ٹالپر، میر ظفر اللہ ٹالپر اور دیگر نے حیدرآباد پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ارسا ایکٹ 1991 کے پانی کے معاہدے کے تحت وجود میں آیا۔ اس پر تمام صوبوں نے اتفاق کیا تاہم اب ارسا ایکٹ میں ترمیم کی جارہی ہے۔ جس سے صوبوں اور وفاق کے درمیان تصادم کا خدشہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ارسا ایکٹ میں ترمیم اور ارسا اور صوبوں سے اختیار انفرادی وزیراعظم کو واپس لینے کا فیصلہ غیر آئینی اور غیر جمہوری ہے۔ ہم ارسہ یاکت میں ایسی کسی بھی ترمیم کو قبول نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ حالیہ بارشوں سے زراعت کے شعبے کو بہت نقصان پہنچا ہے۔ جب گیہوں کی قیمت 2500 روپے فی کوئنٹل ہے تو کسانوں کو بھاری نقصان ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کپاس، گندم، ساڑھی سمیت ہر فصل میں کمی آئی ہے۔ ایسے میں مکین معاشی بحران کا شکار ہو گئے ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ ارسا ایکٹ میں ترمیم کا فیصلہ فوری طور پر واپس لیا جائے اور گنے کی امدادی قیمت کم از کم 500 روپے اور گندم کی قیمت 4 ہزار روپے فی من مقرر کی جائے۔
سکرنڈ کے علاقے زیرو پوائنٹ کے رہائشی علی نواز کوسو نے اہل خانہ کے ہمراہ حیدرآباد پریس کے سامنے بااثر افراد کے حملے اور بیٹے کو زخمی کرنے سمیت لوٹ مار کے خلاف احتجاج کیا انہوں نے کہا کہ علاقہ کے بااثر شہزاد، منظور کھوسو اور دیگر نے زبردستی گھر میں گھس کر بیٹے کو تشدد کا نشانہ بنایا اور بکریاں، سولر پلیٹیں اور دیگر گھریلو سامان لوٹ لیا، انہوں نے کہا کہ سکرنڈ پولیس مقدمہ درج ہونے کے باوجود ملزمان کو گرفتار نہیں کررہی جبکہ ملزمان قتل کی دھمکیاں دے رہے ہیں انہوں نے کہا کہ ملزم پارٹی اسے پولیس کا مخبر قرار دیتی ہے جبکہ میرا پولیس سے کوئی تعلق نہیں۔ انہوں نے حکام سے اپیل کی کہ ان کے کیس کا نوٹس لیا جائے اور تحفظ فراہم کیا جائے اور انصاف کیا جائے۔
گمشدہ افراد کی بازیابی کے لیے حیدرآباد پریس کلب کے سامنے انور بردی اور دیگر کی قیادت میں احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ سندھ سے ایوب کاندھڑو، انصاف دایو، سہیل بھٹی، صحبت کھوسو سمیت کئی نوجوانوں کو بلا جواز اٹھا کر غائب کردیا گیا جو کہ انسانی حقوق اور قانون کی خلاف ورزی ہے ان کا کہنا تھا کیا قومی کارکن ہونا جرم ہے جبکہ مذکورہ افراد کسی مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث نہیں ہیں انہوں نے مطالبہ کیا کہ صحبت کھوسو، سہیل بھٹی، ایوب کاندھڑو، انصاف دایو سمیت تمام لاپتہ افراد کو جلد عدالت میں پیش کیا جائے اور ان کے لواحقین کو انصاف فراہم کیا جائے اور مقدمات وہیں چلائے جائیں۔
ڈپٹی انسپکٹر جنرل آف پولیس طارق رزاق دھاریجو حیدرآباد رینج کی زیر صدارت عباس کانفرنس ہال شہباز بلڈنگ میں پولیس افسران کا اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد ہوا. جس میں ایس ایس پی حیدرآباد ڈاکٹر فرخ علی لنجار، ایس ایس پی جامشورو ظفر صدیق چھانگا، حیدرآباد رینج سے تعلق رکھنے والے ڈی ایس پی لیگلز اور ہائی کورٹ آف سندھ حیدرآباد بار ایسوسیشن کے صدر, سابقہ پراسیکیوٹر جنرل آف سندھ ایڈوکیٹ ایاز تنیو نے بطور ماہر قانون، ڈی ایس پی لیگل حیدرآباد رینج آفس وزیر ببر، ریڈر ٹو ڈی آئی جی پی حیدرآباد رینج انسپکٹر سعید خان، ہیڈ کلرک سید بشیر احمد شاہ ودیگر نے شرکت کی۔اجلاس میں انویسٹی گیشن کے معیار کو بہتر بنانے کے حوالے سے حکمت عملی پر غور و خوض کیا گیا۔ ڈی آئی جی پی حیدرآباد رینج نے اجلاس کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تفتیش کے معیار کو بہتر بنانے کے لئے ہیومن ریسورسز اور دیگر سہولیات کی فراہمی میری اولین ترجیحات میں شامل ہے تفتیش کے معیار کو بہتر بناکر ہی شہریوں کو انصاف کی بروقت فراہمی ممکن بنائی جاسکتی ہے انہوں نے مزید کہا کہ تفتیش کے معیار کو بہتر بنانے کے لئے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال نہایت ضروری ہے۔ جرائم میں ملوث ملزمان کو گرفتار کرکے جیلوں میں بھجوانا اور مضبوط مقدمات کے ذریعے سزائیں دلواکر ہی معاشرے سے جرائم کا خاتمہ کیا جا سکتا. ایڈوکیٹ ایاز تنیو نے اپنی ماہرانہ رائے دیتے ہوئے کہا کہ کرائم سین پر موجود شہادتوں کو محفوظ بنانے کے لئے جدید ٹیکنالوجی اور ماڈرن پریکٹس کے مؤثر استعمال پر بطور خاص توجہ دی جائے انویسٹی گیشن اور پراسیکیوشن دونوں کے درمیان رابطہ و باہمی تعاون سے مقدمات میں درست فیصلے کرنے میں آسانی ہوگی انہوں نے مقدمات میں رہ جانیوالی خامیوں کو دور کرنے کے حوالے سے آگاہی بھی دی انہوں نے مزید کہا کہ انویسٹیگیشن افسران کی رہنمائی کے لئے سیمینار اور آگاہی اجلاس منعقد کیے جائیں گے جس سے تفتیش کے معیار کو مزید بہتر بنانے میں خاطر خواہ مدد ملے گی۔
حیدرآباد یونین آف جرنلسٹس (ورکرز) کا اجلاس منعقد ہوا جس میں تمام عہدیداروں اور اراکین گورننگ باڈی نے شرکت کی۔ اجلاس میں ایف ایس سی کے ممبر عبداللہ سروہی کے بھائی اور یونین کے ممبر یامین قریشی کی والدہ اور اہلیہ، غلام قادر توصیفی کے بھائی کے ایصال ثواب کیلئے فاتحہ خوانی کی گئی۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ایچ یو جے (ورکرز) کے صدر ناصر شیخ، جنرل سیکریٹری امجد اسلام، ایف ایس سی کے ممبر عمران پاٹولی، عاشق ساند و دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ سندھ سمیت ملک بھرمیں صحافیوں پر جھوٹے مقدمات درج کئے جارہے ہیں اور انہیں بلاجواز گرفتار کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ جمہوریت کو مضبوط کرنے کا واحد راستہ صحافت کی آزادی ہے ، لیکن بدقسمتی سے اس وقت سب سے زیادہ غیر محفوظ صحافی ہیں، بلوچستان میں صحافی کو شہید کردیا گیا، انہوں نے کہاکہ ریاست کا چوتھا ستون صحافت اور صحافی اس وقت مالی مشکلات سے دوچار ہیں۔ الیکٹرونک و پرنٹ میڈیا میں کام کرنے والے رپورٹر، کیمرہ مین اور فوٹو گرافر کئی کئی ماہ کی تنخواہوں سے محروم ہیں۔ دوسری طرف بڑھتی ہوئی مہنگائی کے باوجود ان کی تنخواہوں میں اضافہ نہیں کیا جارہا ہے جس کے باعث صحافیوں، کیمرہ مینوں اور فوٹو گرافر کو زندگی گزار نا مشکل ہوگئی ہے۔ انہوں نے کہاکہ صحافتی اداروں میں ڈاؤن سائزنگ کے نام پر برسہا برس سے کام کرنیو الے ملازمین کو بغیر کسی پیشگی نوٹس کے ملازمتوں سے فارغ کیا جارہا ہے۔ وفاقی اور صوبائی حکومتیں اس کا نوٹس لیں ۔ اجلاس میں ایچ یو جے (ورکرز) کے آزاد کشمیر سمیت دیگر صوبوں میں تفریحی اور مطالعاتی دورے کو بھی حتمی شکل دی گئی اس کے علاوہ حیدرآباد سمیت سندھ بھر میں یونین کی ممبر سازی مزید تیز کرنے کا فیصلہ کیاگیا۔
پاکستان مسلم لیگ فنکشنل مرکزی نائب صدر پیریاسر سائیں کے میڈیا کوآرڈینیٹر سینیئر رہنما حیدراباد شاہد خان اور دیگر نے فنکشنل مسلم لیگ یاسر ہاؤس سے اپنے جاری ایک بیان میں تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کمشنر اور ڈپٹی کمشنر حیدراباد اسسٹنٹ کمشنر سٹی سمیت مییر حیدرآباد کاشف شورو ، میونسپل کمشنر ظہور لکھن ، ڈائریکٹر اینٹی انکروچمنٹ سیل تمام سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ایک سال قبل مییر حیدراباد کو شاہی بازار سرافہ بازار فقیر کا پیڑ چھوٹی گٹی چوک دیگر اطراف میں غیر قانونی تجاوزات دکان و مارکیٹوں کے باہر تھلے جس کی وجہ سے رہائشی علاقے شدید متاثر ہوتے ہیں ان تمام صورتحال کا نوٹس لینے کے لیے شکایت درج کرائی گئی تھی ، ایک سال کا عرصہ گزر گیا مگر کسی قسم کی کاروائی عمل میں نہیں لائی گئی جبکہ بلدیہ حیدراباد افس میں بما تصویروں کے فائل موجود ہے مگر افسرانوں کو دیکھنے تک کا ٹائم نہیں انہوں نے مزید کہا کہ شاہی بازار میں علاقہ مکینوں کے لیے پیدل چلنے تک کا راستہ میسر نہیں ہے دکانوں کے باہر تھلے بنا کر برساتی نالوں کو بند کر دیا گیا ہے اور دکانوں کا سامان باہر روڈ تک رکھ دیا جاتا ہے اور ہزاروں کی تعداد میں موٹر سائیکل پارک کی جاتی ہیں دوسری جانب وقت بے وقت ٹرانسپورٹ گدھا گاڑیوں اور چنچی لوڈر بازار میں داخل ہوتے ہیں جس سے پورا راستہ گھنٹوں جام ہو جاتا ہے جس سے علاقہ مکین گھروں میں میںسور ہو کر رہ گئے ہیں نوبت یہاں تک ہو گئی ہے کے ان علاقوں میں بروقت ایمبولنس تک داخل نہیں ہو سکتی یہاں تک کہ اگر علاقے میں کسی کی موت واقع ہو جائے تو میت لے جانے میں مشکلات درپیش رہتی ہیں غیر قانونی دکانیں مارکیٹیں پلازہ بن جانے سے گلیاں راستے تنگ ہو گئے ہیں جس کے لیے انہوں نے مطالبہ کرتے ہوئے حکام بالا سمیت میئر حیدراباد کاشف شورو، میونسپل کمشنر ظہور لکھن ڈائریکٹر انکروچمنٹ سیل ولی محمد شاہ تمام سے جلد از جلد نوٹس لینے اور کاروائی کا مطالبہ کیا ہے تاکہ علاقہ مکین سکھ کا ساتھ لے سکیں۔
حیدرآباد چیمبرآف اسمال ٹریڈرز اینڈ اسمال انڈسٹری کے صدر محمد فاروق شیخانی نے قائم مقام قونصل جنرل ریپبلک آف انڈونیشیا کراچی، تگوہ ویویکو کی جانب سے 39ویں انڈونیشیا ٹریڈ ایکسپو 2024 کے سلسلے میں دیئے گئے عشائیے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور انڈونیشیا دو برادر اسلامی ممالک ہیں دونوں ممالک کے درمیان دوستی مضبوط اور طویل ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ انڈونیشیا کی حکومت کی جانب سے ویزا پالیسی میں کی گئی حالیہ آسانیوں کا ہم تہہ دل سے خیرمقدم کرتے ہیں۔ اس پالیسی کے باعث ہمارے تاجر برادری کے لیے انڈونیشیا کا سفر اور وہاں کاروباری مواقع حاصل کرنا مزید سہل ہوا ہے۔ ضرورت اِس اَمر کی ہے کہ یہ سہولت صرف 39ویں انڈونیشیا ٹریڈ ایکسپو تک محدود نہ ہو بلکہ پورے سال کے دوران برقرار رکھی جائے۔ اُنہوں نے کہا کہ حیدرآباد سندھ کی تاجر برادری ملکی معیشت میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ یہ ایک ایسا شہر ہے جہاں چھوٹے تاجروں اور صنعتکاروں نے ترقی کی ہے جو ہماری مقامی اور قومی معیشت میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔ حیدرآباد اپنی چوڑی اور ٹیکسٹائل کی صنعت کے لیے پوری دنیا میں مشہور ہے۔ حیدرآباد کے تاجروں کو انڈونیشیا کی مارکیٹ تک رسائی دینے سے نا صرف حیدرآباد بلکہ پاکستان کی معیشت پر بھی مثبت اثرات مرتب ہونگے۔ اُنہوں نے کہا کہ انڈونیشین قونصل جنرل اور حیدرآباد چیمبر آف اسمال ٹریڈرز اینڈ اسمال انڈسٹری کے بہتر رابطے سے حیدرآباد کے تاجروں کو پاکستانی مصنوعات کو انڈونیشین مارکیٹ تک رسائی حاصل کرنے میں مدد ملے گی اس کے لیے ضروری ہے کہ چیمبر اور قونصلیٹ باقائدہ ایک لائزن کمیٹی تشکیل دیں تاکہ اس طرح کے ایونٹس کے بعد فالو اَپ میٹنگز بھی کریں اور تاجروں کو ویزا ملنے میں مسائل کا خاتمہ ہوسکے۔ قائم مقام قونصل جنرل ریپبلک آف انڈونیشیا کراچی تگوہ ویویکو نے صدر چیمبر کی باتوں کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ہر سال کی طرح اس سال بھی انڈونیشیا میں 39واں ٹریڈ ایکسپو انڈونیشیا ‘Build Strong Connection With The Best of Indonesia”کی تھیم کے ساتھ 9 اکتوبر سے 12 اکتوبر تک منعقد کیا جارہا ہے۔ انڈونیشیا اور پاکستان کے درمیان باہمی تعاون اور ترقی کی ایک طویل تاریخ ہے۔ ہمارے تجارتی تعلقات ہماری اقتصادی شراکت کی مضبوطی کا ثبوت ہیں اور ہم نے گزشتہ سالوں میں شاندار پیشرفت دیکھی ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ عالمی چیلنجوں کے باوجود، 2023 میں ہمارا باہمی تجارت 3.34 بلین امریکی ڈالر تک پہنچ گئی اور 2024 کے پہلے سہ ماہی میں ہم نے 69.99% کا حوصلہ افزا اضافہ دیکھا۔ انڈونیشیائی مصنوعات جیسے کہ کافی، بسکٹ، نوڈلز اور بچوں کا کھانا پاکستان میں بے حد مقبول ہو رہے ہیں۔ اس کے علاوہ، انڈونیشیا کا خام پام آئل پاکستان کی مارکیٹ میں 80% حصہ رکھتا ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ حالیہ دنوں میں ایک سب سے اہم ترقی انڈونیشیا کی جانب سے پاکستان سے درآمدات میں اضافہ ہے، خاص طور پر چاول، پاکستان کے چاول کی انڈونیشیا کو برآمدات گزشتہ چند سالوں میں ایک کامیابی کی داستان بن چکی ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ 2023 میں انڈونیشیا نے پاکستان سے تقریباً 500 ہزار میٹرک ٹن چاول درآمد کیے، جن کی مجموعی قیمت 300 ملین امریکی ڈالر سے زائد تھی۔ یہ حیرت انگیز اعداد و شمار 2022 کے مقابلے میں پاکستان کی انڈونیشیا کو برآمدات میں 100% سے زیادہ اضافہ کی نمائندگی کرتے ہیں جو کہ 188 ملین امریکی ڈالر تک تھی۔ یہ مثبت رجحان ہمارے ممالک کے درمیان مزید ترقی اور تعاون کی صلاحیت کو ظاہر کرتا ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ گزشتہ سال کے ایکسپو نے 114 ممالک سے 33,000 سے زائد زائرین کو اپنی طرف متوجہ کیا، جس سے 25.3 بلین امریکی ڈالر کے کاروباری معاہدے ہوئے۔ اس سال ہم مزید توسیع کی اُمید رکھتے ہیں۔ اُنہوں نے حیدرآباد چیمبرآف اسمال ٹریڈرز اینڈ اسمال انڈسٹری کے پلیٹ فارم سے 39ویں ٹریڈ ایکسپو میں شرکت کرنے والوں کے لیے فری ٹرانسپورٹ اور فری ہوٹلنگ کا بھی یقین دلایا اور چیمبر کے تمام ایکسپورٹرز اینڈ امپوٹرز کے اس ایکسپو میں دلچسپی دکھانے کو خوش آئند قرار دیا۔ اس موقع پر سینئر نائب صدر ڈاکٹر محمد اسماعیل فاروق نامی، سابق صدور سلیم الدین قریشی، دولت رام لوہانہ، اراکین ایگزیکٹیو کمیٹی حافظ احمد حسین، عرفان عاربیانی، کنونیئر سفارتی اَمور محمد الناصر و دیگر نے سوالات کئے اور انڈونیشین قونصل جنرل کی جانب سے مسٹر ڈیوانٹو پریوکوسومو، احمد سفیان اور مس برکھا سلمان نے تسلی بخش جوابات دئیے۔ اس موقع پرنائب صدر محمد یاسین خلجی، ممبر ایگزیکیٹو کمیٹی فہد میاں، اراکین مجاہد راجپوت، عابد قریشی، محمد ذیشان اور سیکریٹری جنرل فرقان احمد لودھی بھی موجود تھے۔
تحریک لبیک پاکستان ضلع حیدرآباد کے ناظم اعلی غلام قادر ملکانی نے اپنے جاری ایک اعلامیے میں کہا ہے کہ پورے ملک کی طرح حیدرآباد میں بھی تحریک لبیک پاکستان کے زیر اہتمام ماہ گولڈن جوبلی نفاذ قانون تحفظ ختم نبوت صل اللہ علیہ والہ وسلم شایان شان انداز میں منایا جائے گا،اس سلسلے میں شہر کی مرکزی شاہراہوں پر 6اور 11ستمبر کو رکنیت سازی کیمپس لگائے جائیں گے جبکہ حیدرچوک پر لگنے والے مرکزی کیمپ پر 6ستمبر کی رات پرچم کشائی ہوگی اور گرینڈ جشن منایا جائے ۔اعلامیہ میں مزید کہا گیا کہ ماہ ستمبر میں شہر بھر میں علاقائی سطح پر متعدد تاجدار ختم نبوت صل اللہ علیہ والہ وسلم کانفرنسز کا انعقاد کیا جائے گا جبکہ مرکزی کانفرنس 13ستمبر کی رات اللہ والا چوک ہیر آباد پر منعقد کی جائے گی، اسکے علاوہ شہر میں دو مقامات پر تین تین روزہ ختم نبوت کورسز کا بھی اہتمام کیا گیاہے۔ انہوں نے کہا کہ ان شا اللہ حیدرآباد کی عوام گولڈن جوبلی کا جشن پورے جوش و خروش سے منا کر ثابت کریں گے کہ آج بھی امت مسلمہ کا بچہ بچہ عقیدہ ختم نبوت صل اللہ علیہ والہ وسلم کے تحفظ کے لیئے مر مٹنے کو تیار ہے۔
ڈویژنل کمشنر حیدرآباد بلال احمد میمن نے کہا کہ حیدرآباد شہر کو ایک نئے سیوریج ڈیزائن کی ضرورت ہے، حیدرآباد میں کثیر تعداد میں رہائشی اسکیموں نے شہرکے مسائل میںاضافہ کردیا ہے – یہ بات انہوں نے آج حیدرآباد چیمبر آف اسمال ٹریڈرز اینڈ اسمال انڈسٹریز کے اراکین، تاجرتنظیموں کے نمایندوںسے ان کے مسائل کے متعلق شہاز ہال حیدرآباد میں منعقدہ ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی . اجلاس میں ڈپٹی کمشنر حیدرآباد زین العابدین میمن ،ڈپٹی کمشنر جامشورو ریاض حسین وسان،حیدرآباد چیمبر آف اسمال ٹریڈرز اینڈ اسمال انڈسٹریز کے صدرمحمد فاروق شیخانی، ایس ایس پی حیدرآباد، ایس ایس پی جامشورو،ایم ڈی واسا، ایس ایس جی سی، حیسکو، سوشل سکیورٹی و دیگر اداروں کے افسران کے علاوہ تاجر برادری کے نمائندوں نے شرکت کی-کمشنر حیدرآباد بلال احمد میمن نے کہا کہ یہ کوآرڈینیشن کمیٹی فار بزنس کمیونٹی چیف سیکریٹری سندھ نے تشکیل دی تھی جس کے تین اجلاس ماضی میں ہوچکے ہیں اور اب ہر ماہ اس کاایک اجلاس منعقد کیا جائے گا تاکہ مسائل جلد حل ہوسکے-کمشنر حیدرآباد نے ڈپٹی کمشنر حیدرآباد کو ہدایت کی کہ کمیٹی کے اجلاس میں اداروں کے ریجنل ہیڈز کی حاضری یقینی بنائی جائے اور جو افسران فزیکلی موجود نہ ہوں ان کو زوم پر آنلائن شرکت کے لئے کہا جائے-کمشنر حیدرآباد بلال احمد میمن نے کہا کہ تجاوزات ختم کرنے کے بعد دوبارہ لوگ تجاوزات کرنا شروع کردیتے ہیں اس لیے تجاوزات کے خاتمے کے بعد بزنس کمیونٹی اور ضلع انتظامیہ مشترکہ طور پر اس کی نگرانی کریں-کمشنر حیدرآباد نے اجلاس میں حیدرآباد اور جامشورو کے ڈپٹی کمشنرز کی سربراہی میں تین رکنی کمیٹی تشکیل دی جو تمام اداروں کے افسران کے ساتھ مل کر تاجر برادری کے مسائل کے حل کے لیے کام کرے گی -اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے حیدرآباد چیمبر آف اسمال ٹریڈرز اینڈ اسمال انڈسٹریزکے صدر محمد فاروق شیخانی نے کمشنر حیدرآباد کو درخواست کی کہ سائٹ ایریا میں تجاوزات کا مسئلہ اب بھی موجود ہے، تاجر برادری ہر ممکن تعاون کے لئے تیار ہے اس لیے جلد سے جلد تجاوزات کا خاتمہ کیا جائے تاکہ کاروباری افراد کو اشیاکی ترسیل میں مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے. انہوں نے مزید بتایا کہ انڈسٹریل ایریاز میں 24 گھنٹے ڈاکٹرز اور دیگر میڈیکل سہولیات فراہم کی جائیں کیونکہ اکثر و بیشتر کوٹری، حیدرآباد اور نوری آباد مین واقع فیکٹریز میں حادثات ہوتے ہیں اس لیے مزدوروں کی زندگیوں کو محفوظ بنانے کے لیے وہاں پر ہسپتالوں کو مزید بہتر بنانے کے لیے اقدامات کیے جائیں.ہسپتالوں کے حوالے سے چیف میڈیکل آفیسر سوشل سیکورٹی ڈاکٹر کامران نے اجلاس کو بتایا کہ ہسپتالوں کو مزید بہتر بنانے کے لیے کام جاری ہے اور کنسلٹنٹ ڈاکٹرز بھرتی کر رہے ہیں جبکہ نئی ایمبولینسز کی خریداری کے لیے کام جاری ہے جس کے لیے بجٹ منظور ہوگیا ہے جس کے آنے کے بعد جلد ہی ایمبولینسز خرید لی جائیں گی.بجلی کی لوڈشیڈنگ کے حوالے سے فاروق شیخانی نے کہا کہ انڈسٹریل ایریاز کو ایکسپریس فیڈرز دیے جائیں تا کہ کاروبار میں بہتری لائی جا سکے. کمشنر نے اس حوالے سے کہا کہ انہوں نے اس ضمن میں محکمہ توانائی کو تحریر کیا ہے تاکہ اس لوڈشیڈنگ کے مسئلے کو حل کیا جائے گا.امن امان کے حوالے سے حیدرآباد چیمبر آف اسمال ٹریڈرز اینڈ اسمال انڈسٹریزنے بتایا کہ حیدرآباد 35 لاکھ کی آبادی کا شہر ہے جس کے لیے پولیس کی نفری بڑھائی جائے. ایس ایس پی حیدرآبادڈاکٹر فرخ علی لنجار نے اپنی بریفنگ میں بتایا کہ حیدرآباد میں ہمارے پاس صرف 4 ہزار اہلکار موجود ہیں اور اتنے محدود وسائل کے باوجود بھی ہم امن امان کے حوالے سے بہتر کام کر رہے ہیں مگر نفری بڑھانے کی ضرورت ہے. ایس ایس پی حیدرآباد نے بتایا کہ منشیات کے خلاف کارروائیاں جاری ہیں اور سائٹ کا علاقہ ہو یا دیگر علاقے ہوں وہ منشیات کے خلاف زیرو ٹالرنس پالیسی پر عمل کر رہے ہیں . انہوں نے مزید بتایا کہ بزنس کمیونٹی کی نشاندہی پر ہم نے ٹارگٹڈ آپریشن کئے ہیں جس میں کامیابی ملی ہے-اجلاس میں ایم ڈی واسا نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ بتایا کہ واسا کو فنڈز کے حوالے سے مسائل کا سامنا ہے، واسا پنشن اور تنخواہوں کی مد میں ہر ماہ تقریبا 11 کروڑ روپے ادا کر رہا ہے جبکہ ریکوری کی رقم بہت کم ہے۔
ڈویزنل کمشنر حیدرآباد بلال احمد میمن نے ڈویژن کے تمام ڈپٹی کمشنرز اور ڈی ایچ اوز کو ہدایت کی ہے کہ پولیو مہم کی کارکردگی کو بہتر بنانے کیلئے سپورٹ ٹیمیں بنائی گئی ہیں، اس حوالے سے ضلع میں ڈپٹی کمشنرز کی یہ ذمہ داری ہے کہ ان ٹیمز کو پولیو مہم کے سلسلے میں ٹریننگ دیں تاکہ آئندہ پولیو مہم کے سو فیصد نتائج حاصل کیے جا سکیں-کمشنر حیدرآباد نے مزید کہا کہ دادو میں جوہی، جامشورو میں مانجھند جبکہ سجاول اور مٹیاری کے کچھ علاقوں میں بارش کے بعد کافی گاں زیر آب آگئے ہیں وہاں پر پولیو مہم کے حوالے سے خصوصی اقدامات کئے جائیں. یہ ہدایات انہوں نے آج اپنے دفتر میں ڈویزنل ٹاسک فورس فار پولیو کے ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے دی، اجلاس میں ڈپٹی کمشنر حیدرآباد زین العابدین میمن ، ڈی ایچ او حیدرآباد لالہ جعفر، پی پی ایچ آئی، ڈبلیو ایچ او اور دیگر محکموں کے افسران نے شرکت کی جبکہ ڈویژن کے تمام اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز اور ڈی ایچ اوز نے بذریعہ وڈیو لنک شرکت کی.کمشنر حیدرآباد نے بتایا کہ آج کا اجلاس ایک اہم اجلاس ہے کیونکہ پوسٹ کنفرم پولیو کیس کے بعدہورہا ہے،انہوں نے کہا کہ اب روٹین پریزینٹیشن کے ساتھ ساتھ ہر انڈیکیٹر کو مائکرو سطح تک چیک کیا جائے گا تاکہ پولیو کے خاتمے کیلئے بہتر حکمت عملی سے کام کرسکیں-کمشنر حیدرآباد نے تمام متعلقہ اداروں کے افسران کو ہدایت کی کہ جہاں پر انکاری کیسز موجود ہیں وہاں پر اب سختی سے پولیو کے قطرے پلانے کی پالیسی اپنائی جائے-کمشنر حیدرآباد نے کہا کہ لو پرفارمنس یونین کانسلز کو مزید بہتر کیا جائے، انہوں نے ڈپٹی کمشنر حیدرآباد کو ہدایت کی کہ وہ اپنے مائکرو پلان اور حکمت عملی کو بہتر بنائیں . ڈپٹی کمشنر حیدرآباد زین العابدین میمن نے اپنی بریفنگ میں بتایا کہ میڈیکل گرانڈپر کچھ لوگ مسلسل پولیو کے قطرے پلانے میں غلط بیانی سے کام لیتے ہیں اس لئے پولیو مہم میں پیڈیاٹریشن کو ساتھ لیکر باقاعدہ بچے کو ڈائگنوز کیا جائے گا.- اس موقع پر ڈویژنل ٹاسک فورس کے فوکل پرسن ڈاکٹر جمشید خانزادہ نے پولیو کی موجودہ صورتحال کے حوالے سے بریفنگ دی۔