دادو(رپورٹ:مختيار علي سومرو)
دادو شہر کے علاقے بخاری کالونی کے رہائشی خدا بخش سولنگی کی 14 سالہ گداگر لڑکی فاطمہ کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے اور اس کی ویڈیو بنانے والے گروہ کے خلاف گداگر لڑکی کے والد خدابخش سولنگی کی شکایت پر 5 افراد جن میں دلبر ہالیپوٹو، ریاض عرف راجہ کھوکھر، ماجد بنبھڑو، اسرار پنہور اور جگو پنہور کے خلاف کرائم نمبر 153/24 کے تحت زنا اور ویڈیو ریکارڈنگ کا مقدمہ درج کر لیا گیا تاہم دادو اے سیکشن پولیس نے 5 میں سے 3 افراد کو گرفتار کرکے دادو کی عدالت میں پیش کیا جہاں عدالت نے 3 ملزمان کو ایک روزہ ریمانڈ پر دادو اے سیکشن پولیس کے حوالے کرتے ہوئے لڑکی کا 164 کا بیان قلمبند کرنے کے لیے کیس کی سماعت 15 مئی تک ملتوی کر دی گئی دوسری جانب خاتون کی والدہ نجمہ سولنگی نے صحافیوں کو بتایا کہ ان کے ساتھ ظلم ہوا ہے بیٹی کی زندگی تباہ ہو گئی معصوم بیٹی سے زنا کرنے کے بعد بیٹی کی ویڈیو ریکارڈ کر کے ایک دوسرے کو بھیج کر بیٹی کو بلیک میل کر رہے ہیں جس کی وجہ سے بیٹی ذہنی اذیت میں ہے بیٹی شہر سے بھیک لے کر گھر کا گزر بسر کرتی تھی لیکن معاشرہ بھیڑیا بن گیا ہے