سرگودھا ( ای این آئی)
محکمہ ہیلتھ سرگودھا میں اضافی چارج پر بیٹھنے والا سی ای او ہیلتھ ڈاکٹر اسلم اسد ڈسٹرک ہیلتھ آفیسر اپنے عا رضی آرڈر کو صدارتی حکم نامہ سمجھتے ہوۓ غیر قانونی طور پر 9ویں سکیل کے جونیئر ٹیکنیشن راجہ خالد محمود کو سی ڈی سی آفیسر کی سیٹ پر بیٹھا دیا ۔موصوف اپنے ناجائز اختیارات کے نشہ میں اپنے سینئیر آفسران 17ویں سکیل کے انٹمالوجسٹ پر مسلط کر دیئے گئے ۔17ویں سکیل کےانٹمالوجسٹ اِس پریشانی میں کافی عرصہ سے مبتلا تھے ہی کہ جونیئر ٹیکنیشن کے خالد محمود نے ایک نیا چاند چڑھا دیا ۔عارضی سی ای او ہیلتھ ڈاکٹر اسد اسلم کے ایماء پر موصوف جونیئر ٹیکنیشن راجہ خالد محمود نے ٹی بی ہسپتال کے 19ویں گریڈ کے ڈاکٹروں کے روم پر قبضہ کر کے اپنے نام کی تختی لٹکا دی۔جب سینئیر ڈاکٹرز صاحبان کا ایک وفد ڈاکٹر اسلم اسد کے پاس شکایت لے کر گیا کہ ایک چھوٹے ملازم نے ہمارے کمرے پر اپنے نام کی تختی لٹکا کر قبضہ کر لیا ہے تو ڈاکٹر اسلم اسد نے جونیئر ٹیکنیشن کی محبّت میں سینئیر ڈاکٹرز صاحبان پر آگ بگولا ہو گئے ۔اور جب سینئیر ڈاکٹرز صاحبان نے جونیئر ٹیکنیشن کے خلاف ڈاکٹر اسلم اسد کو درخواست دی تو ڈاکٹر اسلم اسد درخواست لے کر غائب ہو گیا اور سینئیر ڈاکٹرز کے ساتھ غیر مناسب رویہ اختیار کیا ۔
یاد رہے کہ جب سے جونیئر ٹیکنیشن راجہ خالد محمود کو سی اُو آفس غیر قانونی طور پر لگایا گیا ہے اِس دن سے سی ای او آفس دھڑے بندی کا شکار ہے۔ راجہ خالد محمود جونیئر ٹیکنیشن روزِ ڈاکٹر اسلم اسد کے کھانے کا اہتمام کرتا ہے اور کہتا ہے کہ میں ڈاکٹر اسلم اسد پر انویسٹ کیا ہوا ہے وہ میرے سامنے بات نہیں کر سکتا اور نہ میرے حکم کے خِلاف چل سکتا ہے۔جب سے سینئیر ڈاکٹرز صاحبان کی تذلیل کی گئی ہے حالات کافی کشیدہ ہیں اور تا حال سینئیر ڈاکٹرز صاحبان کی درخواست پر کوئی عمل نہیں کیا گیا اور اُسکے خِلاف کوئی کارروائی اور مقدمہ درج نہیں کیا گیا ہے ۔ گورنمنٹ ٹی بی ہسپتال سرگودہا کی مرمت کا کام جاری ہے اور تمام سپیشلسٹ ڈاکٹرز صاحبان اور ایم ایس صاحب ڈی ایچ ڈی سی ہوسٹل میں اُو پی ڈی چلا رھے ہیں اور غریبِ مریضوں کا علاج کر رہے ہیں ۔ جونیئر ٹیکنیشن راجہ خالد محمود کی اس بدمعاشی سے تمام مریض پریشان ہیں اور تمام ڈاکٹرز میں تشویش پائی جاتی ہے ۔