ٹنڈوآدم(رپورٹ کامران انصاری)سوشل میڈیاپر توھین رسالت کرنیوالوں کوابتک گرفتارنہیں کیاگیا،کورکمانڈرہائوس پرحملہ آوردومنٹ میں گرفتاراورختم نبوت پرحملہ آوروں کوابتک گرفتانہ کیاجاناقابل مذمت،خواجہ خان محمد،مفتی امان اللہ کی خدمات کوخراج تحسین،تنظیم تحفظ ناموس خاتم الانبیاء پاکستان کے زیراہتمام جامعہ ندوۃ العلوم ختم نبوت میں قائدتحریک ختم نبوت مولاناخواجہ خان محمدکےیوم وفات پرقائدختم نبوت سیمینارمنعقدہواجس سے عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے راہنمائوں علامہ محمدراشدمدنی، مفتی محمدطاہرمکی،حافظ محمد زاہدحجازی،حافظ محمدطارق حمادی،جامعہ کےمدرس حافظ عبدالرحمان الحذیفی,ودیگرنے خطاب میں کہاہیکہ گزشتہ ایک ہفتہ سے سوشل میڈیاپرفیک آئی ڈیزسےاللہ اوررسول کی بدترین توہین کی جارہی ہےاورابتک سلسلہ جاری ہےسائیبرکرائیم کس مرض کی دواہےایجنسیاں اور حکومت کورکمانڈریائوس پرتوحملہ کرنے والوں کودس منٹ میں پکڑلیتی یےلیکن توہین رسالت کےمجرم ابتک کیوں قانونی شکنجےمیں نہ لائے گئے، مفتی طاہرمکی نے کہاکہ مسلمان کیلئے ناموس رسالت کامسئلہ حساس نوعیت کاہے،اس پرمسلمان بے قابو ہوسکتےہیں ،علماء نے کہاکہ فوری طورپرسپریم کورٹ سوموٹوایکشن لیکرتوہین رسالت رکوائےدوسری صورت میں تمام ترحالات کی ذمہ دارحکومت ہوگی،مفتی طاہرمکی نے قائدتحریک ختم نبوت مولاناخواجہ خان محمدکی عقیدہ ختم نبوت سے متعلق خدمات وقربانیوں کواور جامعہ مدنیہ کےمہتمم مفتی امان اللہ بلوچ کی تدریسی خدمات کوبھرپور خراج تحسین پیش کرتےھوئےکہاکہ خواجہ خان محمدکی تحفظ ختم نبوت پردی جانےوالی قربانیوں کویادرکھاجائیگا،آخرمیں قرآن خوانی کی گئی جسمیں خواجہ خان محمد اور مفتی امان اللہ بلوچ کیلئے مغفرت وبلندئی درجات کی دعاء کی گئی۔