سکرنڈ(رپورٹ ولی محمد بھٹی)
سندھ میں تعلیمی سال شروع ہونے کے باوجود طلباء کتابوں سے محروم گورنمنٹ کی اعلان کردہ کتب آدھی پہنچی ہیں اور ان میں بھی کچھ مضامین کی کتابیں نہیں بھیجی گئیں۔
تفصیلات کے مطابق سندھ گورنمنٹ کی جانب سے مفت تعلیم کا اعلان صرف اعلان ہی نظر آ رہا کیونکہ گورنمنٹ کی جانب سے جو کتابیں طلباء کے لئے بھیجی گئی ہیں ہر سال کی طرح اس سال بھی 40 فیصد کتابیں بھیجی گئی ہیں ۔ تعلقہ سکرنڈ کے تقریبا تمام پرائمری و سیکنڈری و ہائی اسکولوں میں کتابیں کم دی گئی ہیں اس ضمن میں ہیڈ ماسٹر گورنمنٹ ہائی اسکول سکرنڈ نے اسسٹنٹ کمشنر سکرنڈ، ڈی او ایجوکیشن اور دیگر اعلی حکام کو ایک خط میں بتایا کہ اسکول کو 1514 بنڈل کتابوں کی ضرورت ہے جبکہ 1038 بنڈل بھیجے گئے ہیں اس طرح 476 بنڈل کتابوں کی کمی ہے جو کہ بیت بڑی کمی ہے اسکے علاوہ کچھ کتابیں بالکل بھیجی ہی نہیں گئی ہیں جس سے بچو، کی تعلیم کو شدید نقصان پہنچنے کا خدشہ ہے اسکے علاوہ بچوں کے والدین کی جانب سے بھی ہیڈ ماسٹر کو کتابوں کی کمی کی شکایات اور کچھ کی جانب سے کورس نہ ملنے کی شکایات کی جا رہی ہیں جنہیں بتایا جا رہاہے کہ ہم نے ڈی او ایجوکیشن اور اے سی صاحب کو کتابوں کی کمی سے مطلع کر دیاہے ۔ انہوں نے مزید سندھ گورنمنٹ اور محکمہ تعلیم کے وزیر سردار شاہ سے مطالبہ کیاکہ کتابوں کی کمی کی شکایت کو جلد جلد از دور کی جائے اور طلباء کے لئے مزید نئی کتابیں بھیجی جائیں تاکہ انکو تعلیمی نقصان سے بچایا جائے اور وقت پر کورس مکمل کرایا جائے۔