سکرنڈ(رپورٹ ولی محمد بھٹی)
سندھ یونائیٹڈ پارٹی کے صدر سید زین شاہ نے پُرامن احتجاج کرنے والے رواداری مارچ کے شرکاء پر پولیس کے لاٹھی چارج ، شیلنگ اور گرفتاریوں کی سخت لفظوں میں مذمت کرتے ہوئے اسے حکومت کی سفاکی قرار دیا ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ رواداری مارچ کے شرکاء پر قائم بے بنیاد مقدمات فوری طور پر ختم کئے جائیں۔ کراچی سے جاری اپنے مذمتی بیان میں سید زین شاہ کا کہنا تھا کہ سندھ کو مکمل طور پر پولیس اسٹیٹ بنا دیا گیا ہے۔ گزشتہ رات جئیے سندھ محاز کے چیرمین ریاض چانڈیو اور قوم پرست رہنما ڈاکٹر نیاز کالانی کے گھروں پر چھاپے، چادر و چار دیواری کی پامالی اور ان کی گرفتاری کی شدید الفاظ میں مذمت ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پرُامن احتجاج پر سندھ حکومت کی غنڈہ گردی شرمناک ہے، ہر فرد کو پر امن احتجاج میں حصہ لینے کا بنیادی حق حاصل ہے، انہوں نے کہا کہ سندھ میں جمہوریت کے بجائے ڈکٹیٹرشپ قائم ہے، عوام کو اظہار کی آزادی سے روکنا غیر قانونی ہے اور ہم پولیس گردی کی شدید مذمت کرتے ہیں، پرامن مظاہرین کے خلاف پولیس کی بربریت کی ایسی کھلی کارروائیوں کو نظر انداز نہیں کر سکتے۔ انہوں نے کہا کہ کوئی بھی قانون پر امن جمہوری احتجاج پر تشدد اور طاقت کے استعمال کی اجازت نہیں دیتا۔ سید زین شاہ نے کہا کہ یہ اقدام قابل مذمت اور ہر طرح سے ناقابل قبول ہے۔ حکومت کا رویہ غیر آئینی ، غیر جمہوری ہے، پیپلز پارٹی کی حکومت سیاسی مخالفین کو گرفتاریوں کے ذریعے اپنی ناکامیاں چھپانا چاہتی ہے۔ سید زین شاہ نے مطالبہ کیا کہ کہ گرفتار مظاہرین کو فوری طور پر رہا کیا جائے،