شیخوپورہ
پاسپورٹ آفس شیخوپورہ کے باہرایجنٹوں کی بادشاہت قائم سر عام کرپشن کا بازار گرم ایجنٹ کی پرچی کے بغیر پاسپورٹ کا حصول مشکل ہو گیا
لاکھوں کی دھیاڑیاں لگانا معمول۔۔۔متاثرین نے ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے، ڈائریکٹر ایف آئی اے پنجاب ، وزیر داخلہ پنجاب ،کمشنر لاہور اور ڈی سی شیخوپورہ سے نوٹس لینے کا مطالبہ کر دیا۔
شیخوپورہ پاسپورٹ آفس میں ضلع بھر سے روزانہ سینکٹروں مرد و خواتین پاسپورٹ بنوانے کے لیے آتے ہیں۔تاہم مزکورہ دفتر میں عملہ کی کمی کو جواز بنا کر غیر متعلقہ افراد کو دفتری ذمہ داریاں سونپ رکھی ہیں۔
پاسپورٹ آفس میں کرپشن کا بازار بلا روک ٹوک جاری ہے پاسپورٹ آفس کے فعال ہوتے ہی باہر ایجنٹ مافیا بھی چھریاں ،چاقو تیز کر لیتے ہیں اور دور دراز سے آے ہوے شریف اور سادہ لوح شہریوں کو جلد اور لائن کے بغیر پاسپورٹ بنانے کی غرض سے اپنی باتوں میں لگا کر دونوں ہاتھوں سے لوٹنے میں مصروف ہیں۔
پاسپورٹ آفس میں سائلین کو ذلیل و خوار کیا جاتا ہے جس وجہ سے ضلع بھر سے آے ہوے سائلین رشوت دینے پر مجبور ہو جاتے ہیں۔۔۔
پاسپورٹ آفس پر جعلسازوں ، ایجنٹ مافیا ، سفارشی اور ٹاوٹوں کا قبضہ ہے ۔ سر عام کرپشن ہو رہی ہے تمام ادارے اور ایجنسیاں اس بات سے باخوبی آگاہ ہیں لیکن کاروائی سے گریزاں ہیں۔انتظامیہ دیکھتے ہوے بھی ان دیکھی کر رہی ہے۔۔۔۔
پاسپورٹ آفس شیخوپورہ کے عملہ اور ایجنٹ مافیا سے جب ہماری بات ہوئی تو ان کا کہنا تھا کہ یہ کرپشن کبھی بند نہیں ہو سکتی کیونکہ یہاں سے ہر محکمہ ڈیلی کی بنیاد پر اپنا اپنا حصہ وصول کرتا ہیں۔
راجہ ریاض احمد خان۔۔۔