ٹنڈو محمد خان:
ضلع ٹنڈو محمد خان میں ماحولیاتی آلودگی اور لوگوں میں چمڑی ، دمہ و دیگر بیماریوں کی شکایات درج ہونے پر ڈپٹی کمشنر ٹنڈو محمد خان دھرموں بھاوانی کی زیر صدارت ایک اجلاس ڈی سی کامپلیکس کہ کمیٹی ہال میں منعقد ہوا ۔ اجلاس میں اسسٹنٹ ڈائریکٹر انوائرمینٹل پروٹیکشن ایجنسی علی نواز بھبھرو، چائلڈ پروٹیکشن یونٹ کہ انچارج نعیم احمد سومرو ،ڈی ایس پی کمپلین سیل قیوم اللہ سومرو، تینوں تعلقہ کہ اسسٹنٹ کمشنرز و مختیارکارز کہ علاوہ اطلاعات ، لیبر و دیگر محکموں کہ افسران نے شرکت کی ۔ اجلاس میں ڈپٹی کمشنر نے اس بات پر زور دیا کہ اینٹیں بنانے کیلئے بٹھوں میں کوڑا کرکٹ ، پلاسٹک و دیگر مضرہ صحت میٹیریل کا استعمال یا کم عمری میں بچوں سے مزدوری کرانا ایک قانونی جرم ہے جسے کسی صورت میں بہی برداشت نہیں کیا جائے گا ۔ انہون نے مزید کہا کہ بٹھوں کو قانونی طریقے سے رجسٹریشن کرا کہ ، متعارف کرائی جانے والی نئی جدید ٹیکنالوجی زگ زیگ پر شفٹ کیا جائے ، تاکہ لوگوں کو جلد دمہ و دیگر بیماریوں سے بچایا کہ انہیں ایک متوازن و بہتر ماحول میسر کیا جا سکے ۔ انہوں نے بٹھہ مالکاں کو انتباہ کرتے ہوئے کہا کہ کوڑا کرکٹ یا مضحر صحت میٹیریل کہ استعمال یا کم عمر کہ بچوں سے کام لینا جرم ہے اور اس سلسلے میں یا متعلقہ محکموں کہ افسراں کی جانب سے بٹھوں کا دورہ کریں گے ۔ خلاف ورزی کرنی والوں کہ خلاف قانونی کاروائی عمل میں لائی جائے گی ۔ اجلاس میں اسسٹنٹ ڈائریکٹر انوائرمینٹل پروٹیکشن ایجنسی علی نواز بھمبھرو نے بتایا کہ سندھ انوائرمینٹل ایکٹ بل 2014 اینٹوں کے بھٹوں کی پراپر گائیڈ لائیں فراہم کرتا ہے اور ہماری کوشش ہے کہ تمام جلد بھٹوں کو نئی ٹیکنالوجی زگ زیگ پر شفٹ کیا جائے ۔ اجلاس میں چائلڈ پروٹیکشن یونٹ کہ انچارج نعیم سومرو نے بتایا کہ ضلع میں موجود تمام اینٹوں کہ بٹھوں کا دورہ کر کہ ایک رپورٹ ڈپٹی کمشنر آفس میں جمع کروائی ہے ۔ انہوں نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ کم عمری میں بچوں سے مشقت جیسا کام لینا قانونی اور اخلاقی ایک جرم ہے خلاف ورزی کرنے والوں کہ خلاف ایکشن لیا جائے گا ۔ اجلاس کہ آخر میں ڈپٹی کمشنر کی جانب سے موجود بٹھہ مالکان سے مختلف تجاویز لی گئیں اور انہیں ہر قسم کی قانونی مدد فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی گئی۔