منشیات اور گٹکا ماوا کی روک تھام کے لیے بھی فوری اقدامات کیے جائیں۔ انجنیئر ملک شاہ زین
منشیات فروش اور گٹکا ماوا عناصر و گروہوں اور ان کے سرپرتوں کے خلاف سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے۔ تنویر چودھری
منشیات اور گٹکا ماوا کے مضر اثرات کو اجاگر کرنے لئے آگاہی پروگرامز مرتب کئے جائیں۔ انجنیئر ملک شاہ زین
سول سوسائٹی اور غیر سرکاری تنظیمیں اس لعنت کو ختم کرنے میں ہمارا ساتھ دیں۔ تنویر چودھری کراچی( اسٹاف رپورٹر)
پاکستان مسلم لیگ فنکشنل ڈسٹرکٹ کورنگی کے صدر تنویر چودھری اور انفارمیشن سیکرٹری انجنیئر ملک شاہ زین نے کہا ہے کہ اعترافات سن سن کر عوام کے کان پک گئے ہیں۔ موجودہ حکومت اور ادارے بیان بازی اور نمائشی اقدامات چھوڑ کر عوام کی بہتری اور مسائل کے پائیدار حل پر توجہ دیں۔ منشیات گٹکا ماوا ہماری نوجوان نسل کو دیمک کی طرح کھا رہی ہے۔ معاشرہ کو منشیات اور گٹکا ماوا جیسی موذی لعنت سے پاک کرنا اور نوجوان نسل کو اس سے محفوظ بنانا وقت کی اشد ضرورت ہے۔
منشیات فروشوں کا اصل ہدف اسکولز، کالجز اور یونیورسٹیز کے طلبہ ہیں۔ تعلیمی اداروں کو منشیات کی لعنت سے پاک کیا جائے اور منشیات کو تعلیمی اداروں میں عام کرنے والے عناصر و گروہوں کے خلاف سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے۔ سندھ میں ماہانہاربوں روپے کی مالیت کا صرف گٹکا تیار اور فروخت ہوتا ہے۔ جو ڈسٹرکٹ کورنگی میں ہر کیبن پر با آسانی دستیاب ہیں آئس اور دیگر منشیات اس کے علاوہ ہیں۔ اتنے بڑے نیٹ ورک میں پولیس کا خاطر خواہ ایکشن نہ لینا دال میں کالا کے مترادف ہے۔
پاکستان مسلم لیگ فنکشنل کا مطالبہ ہے کہ منشیات کی روک تھام اور گٹکا ماوا بیچنے والوں اور ان کے سرپرتوں کےخلاف فوری اقدامات کیے جائیں۔ اس لعنت پر قابو پانے کیلئے سب کو مل کر کام کرنا چاہئیے۔ وزیر اعلیٰ سندھ، آئی جی سندھ اور ان کی ٹیمیں اس ناسور کو ختم کرنے کے لئے ٹھوس اقدامات کریں۔ منشیات اور گٹکا ماوا کے مضر اثرات کو اجاگرکرنے لئے آگاہی پروگرامز مرتب کئے جائیں۔ نشے کے عادی لوگوں کے علاج کیلئے مراکز (Rehabilitation Centers) کھولے جائیں۔ سول سوسائٹی اور غیر سرکاری تنظیمیں اس لعنت کو ختم کرنے میں ہمارا ساتھ دیں۔
ابتدائی سروے کے مطابق تازہ ترین اعدادو شمار کے مطابق سندھ میں تقریباً 100,000 منشیات والے انجکشن لگانے والے اور ایک اندازے کے مطابق 570,000 اوپیئڈ استعمال کرنے والوں کا انکشاف ہوا ہے۔ گٹکا ماوا کھانے کی وجہ کینسر کا مرض عام ہو گیا ہے معاشرے میں، تعلیمی اداروں میں اور اس کے آس پاس منشیات اور گٹکا مافیا کی بڑھتی ہوئی فروخت اس بات کی متقاضی ہے کہ منشیات اور گٹکا فروشوں کی روک تھام کے لئے نہ صرف سخت قوانین بنائے جائیں بلکہ انہیں نافذ بھی کیا جائے۔