اوستہ محمد (نامہ نگار عابدعلی)
نصیرآباد سے تعلق رکھنے والے عمرانی قبائل کی معتبر شخصیت میر محمد امین عمرانی کسی تعارف کے محتاج نہیں وہ بڑے عرصے کے بعد عمرانی قبائل کی اتحاد و یکجہتی کو یقینی بناکر ثابت کردیا کہ سب کچھ اتفاق و اتحاد میں ہے فروری 2024 کے جنرل الیکشن میں کامیابی اس عظیم شخصیت میر محمد امین عمرانی کی جہدوجہد و کوششوں کا نتیجہ ہے کیونکہ محمد امین عمرانی نے سب سے پہلے اپنے عمرانی قبائل کو بڑی محنت سیاسی جہدوجہد اور اپنی اخلاق کی بدولت سب کو متحد کیا آج جو عمرانی قبائل میں خوشی و اتحاد پائی جاتی ہے اس عظیم شخصیت میر محمد امین کی بدولت ہے انہوں نے اپنی سیاسی خوشیاں اس لئے قربان کردیا کہ قوم پر جو مشکل وقت آیا تھا اس سیاسی جمود کو ختم کردیا۔ میر محمد امین کی سیاسی بصیرت اور مثبت سوچ اور فراغ دلی سے عمرانی قبائل کے امیدواران کو کافی مدد مل گیا۔ عمرانی قوم موصوف اور اس عظیم انسان کی قربانی کی ہمیشہ مقرض ہے اور رہینگے یہ خیر خواہ انسان قوم اور علاقے کے تمام اقوام کے لیے ہیرو ہے عمرانی قوم کے علاؤہ نصیرآباد میں بسنے والے دیگر قبائل کو بھی اپنے اتحاد میں شامل کرکے پاکستان پیپلز پارٹی کے جھنڈے تلے جمع کرکے نصیرآباد عوام پر ترقی اور خوشحالی کے دروازے کھول دیئے نصیرآباد عوام خصوصاً عمرانی قوم میر محمد امین کی اس عظیم قربانی کو ہمیشہ یاد رکھیں گے اگر صاحب کھلے دل کا مظاہرہ نہ کرتے یا پیپلز پارٹی کے جھنڈے تلے نصیر آباد میں بسنے والے عوام کو جمع نہ کرتے تو شاید کہ اس عظیم منزل تک رسائی ممکن نہ ہوتی۔ میر محمد امین عمرانی نے جو عظیم قربانی دی ہے وہ نصیر آباد عوام سے ڈھکی چھپی نہیں ہے میر محمد امین کے اس بہترین اور برادرانہ یکجہتی نصیر آباد میں بسنے والے دیگر قوام کے لئے بھی ایک روڈ میپ ہے جس پر قومیں عمل کریں گے تو انہیں منزل تک رسائی سہل ہو جائے گی کیونکہ بابو نے عمرانی قوم سمیت دیگر اقوام کو سب سے پہلے بھائی چارہ اور امن و آشتی کا درس دیا کیونکہ نصیرآباد میں بسنے والے تمام قبائل کی آپس میں پرانی رشتہ داریاں اور محبتیں قائم ہیں جن کی مضبوطی ہر سیاسی شعور رکھنے والے کی اولین فرائض میں شامل ہونا چائیے۔