ٹنڈوآدم(رپورٹ کامران انصاری)
تحریک ختم نبوت میں مفتی محمودکاقائدانہ کرداررہا،قادیانیوں کوکافرقرار دلوانامفتی محمودکاسنہری کارنامہ ہے،تنظیم تحفظ ناموس خاتم الانبیاء پاکستان کےزیراہتمام جامعہ ندوۃ العلوم ختم نبوۃ ٹنڈوآدم میں “مفکراسلام مفتی محمودسیمینار” منعقدکیاگیا، سیمینارمیں تنظیم تحفظ خاتم الانبیاء پاکستان کے مرکزی سربراہ مفتی محمدطاہرمکی،الحاج امداداللہ پھلپوٹو،حافظ عبدالرحمان الحذیفی،محافظین ختم نبوت کےحافظ میراسامہ سموں،شبان ختم نبوت سندھ کےسربراہ محمدمحرم علی راجپوت،پاسبان ختم نبوت سندھ کے حافظ شیراسامہ بن طاہر،الحمادی ختم نبوت ریکارڈنگ سینٹرکےچیف آرگینائیزرمحمدقاسم الحمادی ودیگر علماء نے خصوصی خطابات اورشرکت کی،سیمینارمیں خطاب کرتےہوئے مفتی محمدطاہر مکی نےکہاکہ مفتی محمود کی ختم نبوت کیلئے دی جانیوالی قربانیوں کویادرکھاجائیگا،قادیانیوں کوکافرقرادلوانےکیلئے ذہنی طورپرمرحوم ذوالفقارعلی بھٹو کومفتی محمودنےہی آمادہ کیا،اور قادیانیوں کوآئینی طورپرغیرمسلم اقلیت قراردینے میں مفتی محمودکا کردارنمایاں ہے، مفتی طاہرمکی نے کہاکہ مفتی محمودکی 9 ماہ والی حکومت خیبرپختون خواہ میں خلافت راشدہ کانمونہ تھی ریاست مدینہ کافقط نعرہ لگانے والے نعرےہی لگاسکتےہیں حکومت قائم نہیں کرسکتے جبکہ مفکر اسلام مفتی محمودنے مدینہ کی ریاست کاعملی نمونہ پیش کرکےدکھایاہے، شراب پرمکمل پابندی،اردوکو صوبے کی سرکاری زبان قراردینا، جہیز پرمکمل پابندی،پینٹ شرٹ ختم کرکےشلوارقمیص کوسرکاری لباس قراردینا،خواتین کیلئےلازمی پردہ،جواپرپابندی،تعلیمی اصلاحات،قرآنی تعلیم کوعام کرنےکےانتظامات طلباء کیلئے وظائف کاتقرر ،جمعہ کی چھٹی کی سفارش،اسلامی قوانین کےنفاذکے بورڈکاقیام،احترام رمضان آرڈیننس کااجراءاورسود کی بندش اور کبھی اپنےعہدےکی تنخواہ نہ لینامفتی محمودکے نہ بھلاکرہمیشہ یادرکھنےوالےکارنامےہیں۔