ٹنڈوالہ یار (نمائنده خصوصی) دنیا کے مختلف ممالک میں یتیم بے سہارا بچوں کی کفالت تعلیم
اور صحت کے لئے الخدمت فاونڈیشن نے ایک مشن شروع کیا آغوش جس کا مقصد۔ ایسے بچوں کی کفالت کرنا تھا جن کا کوئی نہ تھا جب اس کا آغاز کیا تو معلوم ہوا کہ پاکستان میں لاکھوں کی تعداد میں یتیم بچے موجود ہیں ان میں سے ہم نے ہزاروں بچوں کی کفالت تعلیم صحت کے لئے سوچا اور اس مقصد کے لئے پاکستان کے مختلف شہروں میں آغوش سینٹر قائم کئے جس کا مطلب ماں باپ کا پیار بچوں کو مل سکے ہم نے پاکستان کے بعد ترکی افغانستان اور اب جلد غزہ میں آغوش سینٹر قائم کر رہے ہیں اب تک آغوش سینٹر میں 30 ہزار سے زائد یتیم بچے اپنی تعلیمی اور دیگر سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے ہیں اور آغوش دنیا بھر میں یتیم بچوں کی کفالت کر رہا ہے اور اج ہم نے راشدآباد ٹنڈوالہ یار میں آغوش سینٹر کا افتتاح کیا ہمارا اصل مقصد ہے کہ یتیم بچوں کے سر پر شفقت کا ہاتھ رکھیں تاکہ اللہ کو راضی رکھ سکیں اور یتیم سے پیار کرنے ک درس تو ہمارا پیارے آقا نے بھی دیا ہے ان خیالات کا اظہار الخدمت فاؤنڈیشن پاکستان کے صدر پروفیسر ڈاکٹر حفیظ الرحمن نے راشدآباد میں اپنے فلاحی ادارے آغوش کا افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا اس موقع پر ایئر کموڈور (ر) شبیر احمد خان، سابقہ سینیٹر ڈاکٹر راحیلہ گل مگسی، ائیر مارشل (ر) ارشد ملک، ائیر مارشل (ر) فاروق حبیب اور دیگر نے بھی خطاب کیا پروفیسر ڈاکٹر حفیظ الرحمن کا کہنا تھا کہ جب ہم نے پہلے آغوش کی بنیاد رکھی تو ہمارا ارادہ 2، 4 سو بچوں کی تعلیم اور کفالت کرنے کا تھا مگر جب نیت صاف ہو تو منزل آسان ہو جاتی ہے ہم نے نیت کی اللّہ تعالی نے ہمارے لیے اسانیاں پیدا کر دی تعلیم و تربیت کے ساتھ ساتھ 50 ہزار تک ماہانہ بچوں کو وظیفہ بھی دیا جاتا ہے تاکہ انکی کفالت ہو سکے اور اب ہمارا ٹارگٹ 20 لاکھ یتیم اور لاوارث بچوں کی تعلیم اور کفالت کرنا ہے فلسطین میں بے گھر اور یتیم ہونے والے بچوں کی تعلیم اور دیگر ضروریات آغوش نے اپنے ذمہ لے لی ہیں اس موقع پر دیگر مقررین نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے آغوش کے لیے ہر ممکن مالی مدد اور نیک تمناؤں کا اظہار کیا جبکہ آغوش کے تحت نمایاں خدمات سرانجام دینے والوں کو صدر الخدمت فاؤنڈیشن کی جانب سے اجرک کے تحائف اور شیلڈ بھی پیش کی گئیں۔