پشاور ۔ بیورو رپورٹ : عام تعلیمی اداروں نے بھی نرسنگ پروگرام کا آغاز کر دیا قطعہ نظر اس کے کہ خود لیڈی ریڈنگ ہسپتال میں بھی ہیلتھ ٹیکنیشن بطور نرسنگ اسسٹنٹ کے کام کر رہی ہیں کیونکہ ان کو کم تنخواہیں اور پینشن بھی نہیں دینی پڑتی تو کیوں نہ نرسنگ کی بجائے نرسنگ اسسٹنٹ کو ٹریننگ پر کام کیا جائے ۔
کیا ٹیچنگ ہسپتال اس قدر زیادہ تعداد کے ایم او یو کے متحمل ہوسکتے ہیں ۔ کہ سرکاری نرسنگ سکولوں کے علاؤہ بھی اہم او یو سائن کرسکیں میرا خیال میں یہ کسی طرح بھی مناسب نہیں کہ عام پروایٹ۔ تعلیمی اداروں کو محمکہ صحت تک رسائی دی جائے