وزیراعلی پنجاب محترمہ مریم نواز شریف ڈاہرانوالہ کے رورل ھیلتھ کمپلیکس کا ہنگامی دورہ کریں۔۔اور ڈاکٹروں کی مثالی کارکردگی پر انہیں ایوارڈ سے نوازیں۔۔۔۔
ڈاہرانوالہ(بیورورپوٹ)ڈاہرانوالہ کے سرکاری ہسپتال کے حوالے سے حقائق پر مبنی خبریں شائع کرنے پر شہریوں کا ڈاہرانوالہ پریس کلب کو زبردست خراج تحسین۔ممتاز سیاسی و سماجی شخصیت چوہدری بلال گرو کا کہنا تھا ڈاہرنوالہ ھاسپٹل میں اب سہولیات نہ ہونے کے برابر ھیں گذشتہ روز ھم اپنے بھتجے کوایکسیڈنٹ ھونے کی باعث شدید زخمی حالت میں لیکر گئے تو وہاں پر کوئی ڈاکٹر بھی موجود نہ تھا ڈاہرانوالہ کے سرکاری ھسپتال کا اللہ ھی حافظ ھے شہری حاجی طارق کا کہنا تھا ڈاہرانوالہ کا سرکاری ہسپتال جو کہ عوام کو طبی سہولتوں کے لئے بنایا گیا ھے۔جبکہ وہاں ادویات نابید ھیں ایکسرے مشین جدید ہے جبکہ فلم نہ ہونے کا بہانہ بنا کر آنے والوں کو ٹرخا دیا جاتا ھے جسکی وجہ سے مریض پرائیویٹ ایکسرے مہنگے داموں کروانے پر مجبور ھیں۔حافظ عباس گوندل کا کہنا تھا گذشتہ رات وہ اپنے مریض کو لیکر ہاسپٹل گئے تو وہاں پر کوئی ڈاکٹر موجود نہ تھا ڈاہرانوالہ کے سرکاری ہسپتال میں سہولیات کا فقدان ھے اور سارا شہر ہسپتال کی ناقص کارکردگی پر پریشان ھے جبکہ آعلی حکام خواب غفلت کی نیند سورہے ھیں۔سرکاری ہسپتال میں ڈاکٹر حضرات اور ادویات کی شدید کمی ھے مریض اپنا دکھ لیکر ڈاکٹر کے پاس جاتا ھے اور واپس دوا کے بغیر خالی ہاتھ گھر کو لوٹ آتا ھے۔ڈاہرانوالہ کے سرکاری ہسپتال میں ادویات ناپید ھیں۔ 1122 ایمبولینس کی سہولیات واپس لے لی گئی ھیں۔ڈیلوری کی ہسپتال میں سہولت کے لئے چھوٹی ایمبولینس بھی تین ماہ سے بند ھو گئی ھے ۔خالق حسین۔عبدالغفور۔بشیر احمد اور محمد اختر کا کہنا تھا کہ ڈاہرانوالہ کے ہسپتال سہولتوں کے بحال ہونے تک بند کردیاجائے اور ڈاکٹروں کی تنخواہیں بھی بند۔کردی جائیں۔جب سرکاری علاج گاہ میں کچھ نہ ھو تو اسے چلانے کا کیا فائدہ ۔ڈاکٹر حضرات بھی تو بیچارے مظلوم ھیں ۔انہیں آرام کرنےدیا جائے۔کیونکہ حکومت پنجاب نے تو کچھ کرنانہیں تو ڈاہرانوالہ کا سرکاری ھسپتال بند کرکے کروڑوں روپے کا ضیاع ہونے سے بچایا جائے