ٹنڈوآدم(رپورٹ کامران انصاری)
قادیانیوں کوکافر قراردلوانا امت مسلمہ کاکارنامہ ہے، 7ستمبر کوعام تعطیل کرکےیوم دفاع ختم نبوت کےطورپرمنایاجائے، تنظیم تحفظ ناموس خاتم الانبیاء پاکستان کی اپیل پرملک بھرمیں 7ستمبرکویوم دفاع ختم نبوت کےطورپرمنایاگیااس سلسلےمیں مفتی محمدطاھرمکی،مولانامحفوظ الرحمان شنس،قاری عبدالرحمان الحذیفی،جماعت اسلامی کےاسداللہ بھٹوایڈوکیٹ،جمعیت علماء اسلام کے مولاناتاج محمدناھیوں،شیعہ علماء کونسل کے علامہ شھنشاھ نقوی،جمعیت علماء اسلام س کے مولاناعبدالواحدسواتی،ڈاکٹرنفیس سموں،شبان ختم نبوت کے محمد محرم علی راجپوت،محافظین ختم نبوت کےحافظ میراسامہ سموں، حافظ ابراھیم سموں،پاکستان پپلیزپارٹی کےتاج محمدوریاہ،جامعہ علم وعمل کےپیرحبیب الرحمان سعید ودیگرنے جامعہ ندوۃ العلوم ختم نبوۃ،جامعہ علم وعمل سمیت مختلف مقامات پرسیمینارز واجتماعات سےخطاب میں کہاہیکہ قادیانیوں کوکافرقراردلوانا اتحاد امت کانتیجہ تھامسلمانوں کے آپس کےمسلکی فسادات نے ہمیشہ امت کونقصان ھی پہنچایاہے مفتی محمدطاھرمکی نے کہاکہ اس وقت بھی تکفیری ٹولہ شیعہ سنی فسادات میں مصروف عمل ہے جسےکنٹرول کرناحکومت کی ذمہ داری ہے،انہوں نے کہاکہ 1974ء میں تمام بریلوی دیوبندی اھلحدیث اورشیعہ مسلمانوں نے ملک کر عقیدھ ختم نبوت کیلئے تحریک چلائی اس تحریک میں سب برابرکے حصہ دارتھے،مفتی طاہرمکی نے کہاکہ آج کسی کو50سال بعدیہ حق نہیں پہنچتاکہ قادیانیوں کوکافر قرار دلوانےکاکریڈیٹ کوئی ایک مسلک یاجماعت لینےکی کوشش کرے ہاں اس میں کوئی شک نہیں کہ یہ اتحادامت کانتیجہ تھاھم ذوالفقارعلی بھٹو،مفتی محمود، علامہ شاھ احمدنورانی،پروفیسر غفوراورشیعہ راھنماء علامہ علی غضنفرکراروی کوبھرپواندازمیں خراج تحسین پیش کرتےھیں،مطالبہ کیاگیاکہ 7ستمبرکوعام تعطیل کرکے سینیٹ،قومی وصوبائی اسمبلیوں میں دفاع ختم نبوت سیمیںارز منعقدکئےجائیں،علماء نے مطالبہ کیاکہ سرکاری وغیرسرکاری نصاب میں تحریک ختم نبوت1974کے عنوان سے اسباق شامل کئےجائیں۔