بلاول میڈیکل کالج کوٹری کے نیورورسرجن ڈاکٹر پیر اسد عزیز نے کہا ہے کہ ڈبلیو ایچ او کی جانب سے دماغ یا سر میں پانی جمع ہو جانے اور ریڑھ کی ہڈی میں پھوڑے بن جانے کے حوالے سے ہر سال 25اکتوبر کو عالمی ااگاہی دن منایا جاتا ہے جبکہ ہم اس بیماری کے حوالے سے پورا مہینہ آگاہی مہم چلاتے ہیں ۔وہ حیدرآباد پریس کلب میں پریس کانفرنس کررہے تھے۔ ڈاکٹر پیراسد عزیز نے کہا کہ دماغ اور ریڑھ کی ہڈی میں پانی جمع ہو جانے کی زیادہ بیماری تھرکے علاقوں میں ہے جہاں کی عورتوں میں فولک ایسڈ کی بہت زیادہ قلت ہے اور اس بیماری سے بچا ئواور آگاہی کے سلسلے میں محکمہ صحت سندھ سے مزید تعاون کی ضرورت ہے جبکہ پورے سندھ کے سرکاری ہسپتالوں میں سے صرف ایک سول ہسپتال حیدرآباد میں اس مرض کے علاج اور آپریشن کی سہولت موجود ہے جبکہ آپریشن میں مطلوبہ اشیا ء انتہائی مہنگی ہے جو کہ بھارت میں بنائی جاتی ہیں اور ان کی قیمت 30ہزار روپے جبکہ اس سے معیاری اشیا ء امریکہ کی ہے جس کی قیمت ایک لاکھ 25ہزار روپے ہے جو کہ غریب علاقوں کے رہائشیوں کیلئے قابل برداشت نہیں ہے۔ لہذا محکمہ صحت سندھ دماغ اور ریڑھ کی ہڈی میں پانی جمع ہونے کے آپریشن میں مطلوبہ اشیا ء غریب مریضوں کیلئے مفت فراہم کرے۔انہوں نے کہاکہ پیدائشی بچوں میں دماغ اور ریڑھ کی ہڈی میں پانی کے مرض میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے اور پیدائشی بچوں میں اس بیماری کا بڑا سبب ماں میں فولک ایسڈ کی کمی ہے ۔انہوں نے کہا کہ حاملہ مائوں میں فولک ایسڈ کی قلت ختم کر نے سے پیدائشی بچوں کو دماغ اور یڑھ کی ہڈی میں پانی کی بیماری سے بچایا جا سکتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حاملہ مائوں کا مستقل چیک اپ نہ ہونا اور معلومات کی قلت بھی بیماری میں اضافے کا سبب ہے۔ انہوں نے کہا کہ فولک ایسڈ ٹیبلٹ بہت سستی ہے جس کا عورتوں سمیت مردوں کی جانب سے استعمال فائدہ مند ہے ۔
پرائمری ٹیچرز ایسوسی ایشن سندھ نے مطالبات کے حق اور صوبائی وزیر تعلیم کے خلاف 10اکتوبر کو کراچی پریس کلب پر دھرنے کا اعلان کردیا اس حوالے سے پرائمری ٹیچر ایسوسی ایشن سندھ کے صدر غلام رسول مہر نے حیدر آباد پریس کلب میں جنرل سیکریٹری غازی خان جمالی، زاہد حسین کاکا اور دیگر کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پ ٹ الف اساتذہ کے بنیادی مسائل کے حل ، اسکولوں کے انفرااسٹریکچر کی بحالی اور صوبائی وزیر تعلیم سید سردار علی شاہ کی جانب سے اساتذہ کیخلاف مسلسل غلط زبان استعمال کرنے کیخلاف 5ستمبر سے احتجاجی تحریک شروع کئے ہوئے ہیں اس سلسلے میں تمام ڈویژنل ، ضلعی اور تعلقہ سطح پر احتجاجی مظاہرے ، ورکرز کنونشن کی کامیابی کے بعد ہم نے 10اکتوبر کو کراچی پریس کلب سے وزیر اعلی ہاؤس تک احتجاجی ریلی نکالنے کا فیصلہ کیا ہے انہوں نے کہا کہ پرائمری اساتذہ کے کوئی نئے مطالبات نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت سندھ نے 60 ہزار نئے اساتذہ بھرتی کیے ہیں لیکن اس کے باوجود سندھ میں سینکڑوں اسکول بند پڑے ہیں جبکہ 40 فیصد اسکولوں میں کتابیں، پینے کے صاف پانی کی کمی، اسکولوں کی مرمت سمیت دیگر کئی مسائل حل نہیں ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی وزیر تعلیم سندھ کے اساتذہ کی مسلسل توہین کر کے بد زبانی کا مظاہرہ کر رہے ہیں جبکہ انہوں نے اساتذہ کو آپس میں لڑانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ اساتذہ کو بنیادی حقوق دینے کے لیے اساتذہ کے چارٹر آف ڈیمانڈ کی منظوری دی جائے تاکہ اساتذہ بغیر کسی پریشانی کے قوم کے بچوں کو پڑھانا جاری رکھ سکیں۔
سندھی تحریک کی مرکزی صدر عمرا، مرکزی رہنما ماروی سندھو حسنہ راہجو اور دیگر نے حیدرآباد کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ سندھ 1940 کی تاریخی قرارداد کے تحت پاکستان میں شامل ہوا تھا۔ پاکستان کے قیام کے بعد جمہوریت دشمن اور ملک دشمن قوتیں قائداعظم محمد علی جناح کے پاکستان پر قابض ہوگئیں اور ایک طویل منصوبہ بندی سے سندھ کی لاکھوں ایکڑ زمین، شہروں، نوکریوں اور روزگار کے وسائل پر قبضہ کر لیا گیا۔ ون یونٹ نافذ کر کے سندھ کی لاکھوں ایکڑ زمینیں غیر مقامی لوگوں کے حوالے کی گئیں۔ دریائے سندھ کی تین ندیاں بھارت کو بیچ کر سندھ کے ساتھ تاریخی فراڈ کیا گیا. اگرچہ نام کے طور پر ون یونٹ ختم کر دیا گیا، لیکن پچھلی نصف صدی سے سندھ پر قوموں کے وجود پر وار کرنے، روزگار، زمینیں، پانی، دریا اور وسائل کو کھانے والا ون یونٹ اب بھی موجود ہے۔ دوسری طرف پچھلے 16 سال سے سندھ میں پیپلز پارٹی کی حکومت ہے، اور اس دوران پیپلز پارٹی نے سندھ کو ترقی دینے کے بجائے رشوت خوری، اقربا پروری، ڈاکو راج، لاقانونیت، انتہاپسندی، زراعت کی تباہی سمیت تمام اداروں کو برباد کر کے سندھ کو صدیوں پیچھے دھکیل دیا ہے، یہاں تک کہ اسے پتھر کے دور میں پہنچا دیا ہے۔ سندھ، جو کہ تیل، کوئلے، گیس اور دیگر معدنی وسائل سے مالا مال صوبہ ہے، اس کے عوام بھوک، بے روزگاری، مہنگائی اور لاقانونیت سمیت کئی مسائل کا سامنا کر رہے ہیں۔ مختلف رپورٹس کے مطابق، سندھ میں 40 فیصد بچے غذائی قلت کا شکار ہیں، 50 فیصد خواتین میں خون کی کمی ہے، اور سندھ کے 70 لاکھ بچے اسکولوں سے باہر ہیں۔ سندھ میں خواتین پر ظلم کی حالت یہ ہے کہ ایک اندازے کے مطابق ہر 6 ماہ میں 200 خواتین قتل کی جاتی ہیں، ہر ہفتے 26 خواتین اغوا ہوتی ہیں، ہر سال لاڑکانہ اور سکھر ڈویژن میں زبردستی مذہب تبدیل کروا کر شادی کرنے کے 30 واقعات رپورٹ ہوتے ہیں، اور ہر سال 1000 سے زیادہ خواتین کے ساتھ جنسی زیادتی کے واقعات پیش آتے ہیں۔ فاطمہ پھڑرو، پریا کماری، تانیا خاصخیلی، نازیہ چنہ، فضیلہ سرکی، نائلہ رند، نوشین کاظمی، نمرتا چندانی اور جیکب آباد کی پولیو ورکر کے واقعات سے آپ بخوبی واقف ہیں۔ ان دل دہلا دینے والے واقعات سمیت خواتین پر ظلم و ستم کے کئی اور واقعات روزانہ رپورٹ ہوتے ہیں۔ ہم سمجھتے ہیں کہ پیپلز پارٹی کو مسلسل چوتھی بار سندھ حکومت اس شرط پر دی گئی ہے کہ وہ وفاقی حکومت کے ساتھ مل کر سندھ کی لاکھوں ایکڑ زمینیں کارپوریٹ فارمنگ کے نام پر دیگر ممالک کی کمپنیوں کے حوالے کرے۔ ارسا ایکٹ میں غیر قانونی اور غیر آئینی طریقے سے ترمیم کر کے سندھ کے پانی پر قبضہ کیا جائے، اور دریائے سندھ سے 6 کینال نکال کر سرسبز سندھ کو ویران اور بنجر صحرا میں تبدیل کر کے سندھ کے عوام کی نسل کشی کی جائے۔س وقت ون یونٹ سے بھی زیادہ خطرناک منصوبوں کے ذریعے سندھ پر حملہ کیا جا رہا ہے۔ سندھ اور سندھی قوم کا وجود خطرے میں ہے۔ کارپوریٹ فارمنگ کے نام پر سندھ کی زمینیں فوج سے منسلک کمپنیوں کے حوالے کرنے، ارسا ایکٹ میں ترمیم، دریائے سندھ سے کینال نکالنے، اور سندھ کی خواتین پر ہونے والے دل دہلا دینے والے مظالم کے خلاف سندھیانی تحریک کی جانب سے 17 نومبر کو ”سندھ کے پانی، زمینیں اور وسائل پر قبضے، خواتین پر ظلم اور انتھاپسندی کے خلاف مارچ” کے عنوان سے ریگل چوک سے پریس کلب کراچی تک احتجاجی مارچ اور پُرامن جلسہ منعقد کیا جائے گا۔ جس میں ہم آپ کی معرفت سندھ اور ملک بھر کے تمام باشعور صحافیوں، ادیبوں، شاعروں، قلمکاروں، فنکاروں، طلبہ، کسانوں، مزدوروں، اور ملازمین کو بھرپور شرکت کی دعوت دیتے ہیں۔
پاکستان مرکزی مسلم لیگ حیدرآباد کے تحت اسرائیلی جارحیت کے ایک سال مکمل ہونے پر مظلومین غزہ کانفرنس کا انعقاد کیا گیا، باغ مصطفیٰ گراؤنڈ لطیف آباد میں منعقدہ کانفرنس میں مرکزی مسلم لیگ کی صوبائی قیادت دیگر سیاسی و سماجی رہنماؤں اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی۔ کانفرنس سے مرکزی مسلم لیگ سندھ و بلوچستان کے صدر فیصل ندیم، حیدرآباد ڈویژن کے صدرعقیل احمد، ضلعی جنرل سیکریٹری شہباز عبدالجبار، کراچی کے صدر احمد ندیم اعوان، ڈپٹی انفارمیشن سیکریٹری سندھ بلوچستان طحہٰ منیب جماعت علماء اسلام س کے صوبائی رہنماء عبدالواحد سواتی وفاق المدارس کے سندھ کے رہنماء مفتی حبیب اللہ جماعت اسلامی صوبائی رہنماء عبدالوحید قریشی جماعت علماء اسلام کے صوبائی رہنماء خالد دھمراہ اعظم جہانگیری مرکزی مسلم لیگ کراچی کے ذمہ دار انجنیئر نعمان علی حیدراباد کے رہنماء عمرفاروق خانزادہ شعیب سندھی محمد عاطف حنظلہ اشرف حافظ رضائاللہ عاصم محمود ودیگر نے بھی خطاب کیا۔کانفرنس میں بڑی تعداد میں عوام نے شرکت کی اس موقع پر اسٹیج پر موجود مختلف سماجی و سیاسی رہنماؤں ہاتھوں کی زنجیر بنا کر اتحاد کا پیغام و مظلوم کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کا اظہار کیا، باغ مصطفیٰ گراؤنڈ لبیک یا اقصیٰ کے نعروں سے گونجتا رہا، شرکاء نے فلسطینی پرچم اٹھائے اور فلسطینی رومال پہنے ہوئے مظلوم فلسطینیوں سے بھرپور اظہار یکجہتی کا اظہار کیا۔کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی مسلم لیگ سندھ اور بلوچستان کے صدر فیصل ندیم کا کہنا تھا کہ ہم آج یہاں مظلوم فلسطینیوں سے یکجہتی کے لئے جمع ہوئے ہیں،سے فلسطینیوں کی لاشیں مسلم حکمرانوں کی بے حسی کا نوحہ بیان کررہئی ہیں۔ انسانیت کا علمبردار امریکا انسانیت کا سب سے بڑا قاتل ہے، امریکہ و یورپی ممالک فلسطینیوں کے قتل میں اسرائیل کے برابر شریک ہیں، مسئلہ کشمیر پر آل پارٹیز کانفرنس کا خیر مقدم کرتے ہیں لیکن مسلم حکمرانوں کو قراردادوں سے آگے نکل کر عملی کردار ادا کرنا ہوگا، پاکستان عالم اسلام کی امنگوں کا مرکز ہے، مرکزی مسلم لیگ پاکستان کے خلاف جاری سازشوں کا بھرپور مقابلہ کریگی. اس موقع پر صدر حیدرآباد ڈویژن عقیل احمد لغاری کا کہنا تھا کہ اسرائیل گریٹر اسرائیل کا منصوبہ لیکر فلسطین کو مٹابا چاہتا ہے ایسے میں مسلم حکمرانوں کی خاموشی کسی جرم سے کم نہیں. شہباز عبدالجبار کا کہنا تھا کہ آئیے آج ہم عہد کرتے ہیں کہ حالات چاہئے جیسے بھی ہوں ہم فلسطینیوں کی حمایت جاری رکھیں گے اور ہر سطح پر اسرائیل کا بائیکاٹ کرینگے.احمد ندیم اعوان کا کہنا تھا کہ اسرائیل مسلمانوں کی نسل کشی کے لئے فرعون بن چکا مسلمانوں کو متحد ہوکر اسے جواب دینا ہوگا، حافظ انور دیگر جماعتوں کے رہنمائوں نے کہا کہ ایٹمی پاکستان کے سپہ سالار حافظ منیر مسئلہ فلسطین پر اپنا کردار ادا کریں. اور عوام ہمارے فوج کے سپہ سالار کے ساتھ اسرائیل کی بربریت خلاف ساتھ کھڑی ہوگی ہم سب ملکر فلسطین کی حمایت میں کھڑے ہونے کو تیار ہیں اس وقت اسرائیل ایٹمی پاکستان سے خوف زدہ ہے اس موقع پہ انہوں نے کہا اج سندھ کی دھرتی سے مظلوم عوام کے ساتھ اظھار یکجہتی کرکے ثابت کیا ہے اہل سندھ کے دل بھی فلسطین عوام کے ساتھ دھڑکتے ہیں ہماری اواز اج کے ظالم سفاک دشمن کے خلاف ہے وہ ہے اسرائیل اور اس درندہ کو سب ملکر روکیں گے اور مظلوم فلسطین کے ساتھ اظھار یکجہتی کریں گے۔
ہمارا اعلان پر امن پاکستان بین المذاہب ہم آہنگی ادارہ برائے انسانی حقوق کے مرکزی چیئر مین خلیفہ محمد تسلیم راجپوت سے ٹنڈوجام سے تعلق رکھنے والی ٹگڑ اور شاہ برادری کے افراد نے بڑی تعداد میں شمولیت کی، اس موقع پر چیئرمین خلیفہ محمد تسلیم راجپوت نے ٹگڑ اور شاہ برادری کے افراد کا خیرمقدم کیا اور کہاکہ لوگ ہمارااعلان پرامن پاکستان میں شمولیت کررہے ہیں یہ اس بات کی ثبوت ہے کہ ہم زبانی نہیں عملی کام پر یقین رکھتے ہیں، ہمارا مقصد علاقے کے عوام کی خدمت کرنا ہے جس سے لوگ متاثرہوکر ہمارے ساتھ شمولیت کررہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ہمارا مقصد دکھی انسانیت کی خدمت ہے اور اسی خدمت کے مشن پر ہم گامزن ہیں ، ہم بلارنگ ونسل انسانیت کی خدمت پر یقین رکھتے ہیں اور لوگ ہمارا کام اور خدمت کے جذبے سے متاثر ہورہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ کوئی بھی قدرتی آفات ہو ہمارے کارکنان بلاامتیاز خدمت میں مصروف ہوجاتے ہیں ، حلقے کے عوام کا کوئی بھی دیرینہ مسئلہ ہو ہماری ترجیح ہوتی ہے کہ علاقے میں کسی قسم کی کوئی پریشانی نہ ہو، انتظامی معاملات سے لے کر صحت ، تعلیم کے مسئلہ ہو ہماری ٹیم ہمہ وقت کوشان رہتی ہے۔ اس موقع پر شمولیت کرنے والے دیدار علی ٹگڑ کو دیہہ رئیس یوسی 56 کا صدر اور اصغر علی شاہ کو جنرل سیکریٹری نامزد کردیا، اس موقع پر نئے منتخب عہدیداروں کا کہنا تھا کہ خلیفہ محمد تسلیم راجپوت سمیت پوری ٹیم کے شکر گزار ہیں جنہوں نے ہم کو عزت بخشی اور ہمارا عزم ہوگا کہ ادارے سے وفاداری اور ملک کی بقا کیلئے کام کریں، ہمارا جینا مرنا اس جماعت کے ساتھ ہے۔ اس موقع پر شیر محمد ٹگڑ، صدام حسین شاہ ،علی اکبر شاہ ،فاروق ٹگڑ،وقار حسین ٹگڑ، زوھیب علی ٹگڑ، حامد علی ٹگڑ، و دیگر بھی موجود تھے۔
بلدیہ اعلی حیدرآباد شعبہ سول انجینئرنگ، ایم اینڈ ای، پارکس، اینٹی انکروچمنٹ سیل، ملیریا سمیت تقریبا تمام شعبہ جات میئر حیدرآباد کاشف علی خان شور و کے احکامات پر عملدرآمد کرتے ہوئے میونسپل کمشنر ظہور احمد لکھن کی نگرانی میں اپنے اپنے فرائض منصبی میں مصروف ہیں اور بلدیہ اعلی حیدرآباد کے مختلف علاقوں اور شاہراہوں پر تعمیر و ترقی اور پیور بلاک کے پیچ ورک کے کام کے سلسلے میں شعبہ سول انجینئرنگ کی جانب سے نسیم نگر تا علمدار چوک مین شاہراہ پر CCپیور بلاک کی مدد سے تعمیر ومرمت کاکام کیا جارہا ہے جبکہ نیاز اسٹیڈیم حیدرآباد میں بھی اسٹیڈیم کی تزین و آرائش کے کام جاری ہیں اس کے علاوہ لطیف آباد نمبر6میں واقع نرسری پارک میں بھی میئر حیدرآباد کی ہدایت پر واکنگ ٹریک کی تعمیر کا کام تیزی سے کیا جارہا ہے،جبکہ قاسم آباد میں الرحیم ولاز میں بھی روڈ کی تعمیرو مرمت کا کام کیا جارہا ہے، شعبہ پارکس کی جانب سے رانی باغ میں گراس کٹنگ اور مختلف شاہراہوں کے گرین بیلٹس اور چوہراہوں پر نیم اور ٹالی کے پودے لگائے جارہے ہیں اور جل جانے والے پودوں کو کیاریوں و گھملوں سے نکال کر انہیں پھر سے ترو تازہ پودوں سے سرسبز بنایا جارہے اسکے علاوہ جام شورو روڈ پرہنڈا پیلس کے رانڈ اباٹ پر اربن فاریسٹ اور پارک کی ڈیویلپمنٹ کا کام جار ی ہے،شہر میں بڑھتے ہوئے مچھروں و دیگر حشرات الارض کے خاتمے کیلئے سٹی، لطیف آباد اور قاسم آباد کی مختلف یوسیز میں شیڈول کے تحت شعبہ ملیریا کی جانب سے ویکسینیٹرز اسپرے کاکام انجام دے رہے ہیں جبکہ شعبہ ایم اینڈ ای سٹی ولطیف آباد کی جانب سے میئر حیدرآباد کے احکامات پر عملدرآمد کرتے ہوئے نیا پل، شہباز فلائی اوورز کی اسٹریٹس لائٹوں کو مکمل ریڈی کرکے آن کردیا گیا ہے جبکہ تمام مین شاہراہوں پر اسٹریٹس لائٹوں کی تنصیب اور مرمت کا کام کیا جارہا ہے اور ساتھ ساتھ تمام ہائی ماس ٹاورز کو بھی روشن کیا جارہا ہے،اسکے علاوہ سٹی، لطیف آباد اور قاسم آباد شاہراہوں پر ٹریفک کی روانی کو یقینی بنانے اور بازاروں و مارکیٹوں میں عوام الناس کو دشواریوں سے بچانے کی غرض سے شعبہ اینٹی انکروچمنٹ سیل کا عملہ اپنے اپنے زون انچارجز کی نگرانی میں مکمل طور پر متحرک و فعال ہے اور تمام شاہراہوں اور بازاروں و مارکیٹوں کے راستوں پر ناجائز تجاوزات کے خلاف کارروائیاں کی جاری ہیں اور دوکانداروں اور ٹھیلے و ٹھئیوں والے حضرات کو ساتھ ساتھ تنبہیہ بھی دی جاری ہے کہ وہ اپنے سامان کو اپنیدوکانوں کی حدوں میں رکھیں اور ٹھیلے و ٹھیں ٹریفک کی روانی میں رخنہ کا باعث نہ بننے دیں بصورت دیگر انکے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔
حیدرآباد شہر کی ترقی کے لئے ہر مکمن کوشش کریں،جستجو فائونیشن ہر صورت غریبوں کی مدد میں اپنا کردار ادا کرئے گی۔ہماری فائونیشن کا کام صحت اور تعلیم کی میدان میں بھتری لانا ہے۔ان خیالات کا اظہار جستجو فائونیشن کی چیرپرسن صدف رضا وڑائچ نے مختلف علاقوں سے آئی ہوئی خواتین سے بات چیت کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے ملک کی خواتین دنیا بھر کی خواتین سے زیادہ محنتی اور جفاکش عورتیں ہیں،حیدرآباد کی خواتین چوڑی کی صنعت سے لئے سندھیکڑاھائی،اجرک کی شاندار بناوٹ میں دنیا بھر میں مشہور ہیں،جلد حیدرآباد شہر کا دورہ کروں گا،اور ہم پورے سندھ کے تاجروں سمیت سماج کے ہر مکتبہ کے لئے اپنے فرائض انجام دیں گے۔اس موقع پر صدف رضا وڑائچ نے جام کمال خان کو سندھ کی اجرک اور ٹوپی کا تحفہ دیا۔
انسپکٹر جنرل آف پولیس سندھ ، اے آئی جی پیویلفیئر سی پی او سندھ اور ڈی آئی جی پی حیدرآبا رینج کی خصوصی ہدایت پر پولیس ہیڈ کوارٹر حیدرآباد میں فوکل پرسن اورویلفیئرافسران کا تربیتی سیشن منعقد ہوااس موقع پر انچارج ویلفیئر امید علی شیخ رینج آفس حیدرآباد ، سینئر کلرک سید محمد بابر ، اکانٹس/ویلفیئر رینج آفس حیدرآباد ، طاہر قائم خانی اکانٹنٹ ضلع حیدرآباد اور حیدرآباد رینج کے تمام اضلاع میں تعینات فوکل پرسن بھی موجود تھے میٹنگ میںاسٹیٹ لائف انشورنس کے نمائندہ سید افضل علی نے محکمہ پولیس کے افسران و جوانوںان کے اہل خانہ اور فرائض کی خاطر جام شہات نوش کرنے والے شہداء کی فیمیلیز کے علاج معالجے کیلئے فراہم کیے جانے والے ہیلتھ کارڈ اوراس سے حاصل کی جانے والی سہولیات اور اس کے درست استعمال کے متعلق معلوماتی و آگاہی لیکچر دیا اس موقع پر انچارج امید علی شیخ رینج آفس حیدرآباد رینج نے کہا کہ ہیلتھ کارڈ کی سہولیات کا ”آگاہی ٹریننگ سیشن ”نہایت معلوماتی و سود مندہے جس کے ذریعے ٹریننگ سیشن میں شریک پولیس افسران، فوکل پرسن و دیگر کو ہیلتھ کار ڈ کے درست انداز میں استعمالکیآگاہی کو نہایت سہل انداز میںبریف کیا گیا ۔
بی سیکشن پولیس کی کارروائی میں اسٹریٹ کرمنل اسلحہ سمیت گرفتار، مقدمہ درج بی سیکشن پولیس نے دوران چیکنگ کارروائی کرتے ہوئے اسٹریٹ کرمنل سرور علی ماچھی کو اسلحہ سمیت گرفتار کرلیا گرفتار ملزم کے قبضے سے 1 عدد 30 بور پسٹل بمعہ ایمونیشن پولیس تحویل میں لے لی گئی ابتدائی تفتیش کے دوران گرفتار ملزم نے آسٹریٹ کرائم کی درجنوں وارداتوں میں ملوث ہونے کے انکشافات کیے گرفتار ملزم کے متعلق مزید معلومات اور سابقہ کرمنل ریکارڈ چیک کیا جا رہا ہے بی سیکشن پولیس نے گرفتار ملزم کے خلاف سندھ آرمس ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کرلیا ۔
حیدرآباد چیمبر آف اسمال ٹریڈرز اینڈ اسمال انڈسٹری کے صدر محمد سلیم میمن نے آٹو بھان روڈ کی انتہائی خراب حالت پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے، جس کے باعث کاروباری سرگرمیاں بری طرح متاثر ہو رہی ہیں اور مقامی کاروباری طبقے کو روزانہ لاکھوں روپے کا نقصان ہو رہا ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ روزانہ ہزاروں گاڑیاں اِس سڑک سے گزرتی ہیں، لیکن ٹوٹ پھوٹ، گڑھوں اور پانی جمع ہونے کی وجہ سے آمد و رفت میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ صدر چیمبر سلیم میمن نے مزید کہا کہ سندھ حکومت نے 2022-23 ء کے بجٹ میں حیدرآباد کے انفراسٹرکچر کی بحالی کے لیے 15 اَرب روپے مختص کئے تھے، جس میں سڑکوں کی تعمیر شامل تھی، لیکن آٹو بھان روڈ پر کوئی ٹھوس اور دیرپا کام نہیں ہوا۔ 2023 میں 30 کلومیٹر کے روڈ نیٹ ورک کی بحالی کے اعلان کے باوجود، آٹو بھان روڈ کی حالت جوں کی توں ہے۔ اِس دوران عارضی مرمت کے طور پر اینٹوں اور پتھر کا پاؤڈر ڈالنے کی ہدایات دی گئیں، جو کہ ناکافی ثابت ہوئیں اور شہریوں کی تکلیف کا مکمل ازالہ نہیں کر سکیں۔ اُنہوں نے کہا کہ اکتوبر 2023 میں میئر کاشف شورو کی جانب سے آٹو بھان روڈ کی تعمیر کے لیے اے ڈی پی منصوبے کا افتتاح کیا گیا، جس میں سیوریج نالے کی تعمیر اور سڑک کو دونوں طرف سے 36 فٹ سے 44 فٹ تک چوڑا کرنے کا منصوبہ شامل تھا۔ تاہم اُس منصوبے پر کام سست روی کا شکار ہے۔ جس کے باعث نہ صرف کاروباری سرگرمیاں متاثر ہو رہی ہیں بلکہ لوگوں کو بھی شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ صدر چیمبر سلیم میمن نے زور دیا کہ آٹو بھان روڈ کی بحالی کے لیے مختص فنڈز کا استعمال شفافیت کے ساتھ کیا جائے اور اِس منصوبے کے معیار پر کسی بھی قسم کا سمجھوتہ نہ کیا جائے۔ اُنہوں نے کہا کہ کام کے دوران شہریوں کو کم سے کم تکلیف پہنچانے کے لیے منصوبہ بندی کی جائے اور یہ یقینی بنایا جائے کہ سڑکوں کی مرمت اور بحالی کا کام وقت پر مکمل ہو تاکہ کاروباری سرگرمیاں بلا رُکاوٹ جاری رہ سکیں۔ صدر چیمبر نے تشویش کا اِظہار کرتے ہوئے کہا کہ انفراسٹرکچر کی ناقص حالت کے باعث بہت سے کاروباری ادارے دیگر علاقوں میں منتقل ہو رہے ہیں، جس سے مقامی کاروباری طبقے کو بھاری مالی نقصانات اُٹھانا پڑ رہے ہیں۔ اگر اِس صورتحال کا فوری حل نہ نکالا گیا تو مستقبل میں مزید مالی نقصان کا سامنا کرنا پڑے گا اور یہ حیدرآباد کی معیشت کے لیے خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔ صدر چیمبر سلیم میمن نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ فوری طور پر اِس سڑک کی مرمت کے کام کا آغاز کیا جائے تاکہ کاروباری طبقے اور شہریوں کو مزید مشکلات سے بچایا جا سکے۔ اُنہوں نے اِس بات پر بھی زور دیا کہ حکومت ترقیاتی منصوبوں کو تیز کرے اور انفراسٹرکچر کی بحالی کے لیے موثر اقدامات اُٹھائے تاکہ شہر کی ترقی میں تیزی آئے اور حیدرآباد دوبارہ اپنی کاروباری سرگرمیوں کے عروج پر پہنچ سکے۔
گورنمنٹ ایس کے رحیم بوائز ہائی اسکول کے زیر اہتمام محفل زکر مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی تقریب مقامی ہال میں منعقد کی گئی جسمیں نامور ثنا خواں نے ہدیہ نعت پیش کیں ۔تقریب میں اسکول کے اساتذہ اور طلبا کی بڑی تعداد نے شرکت کی اور ملک کی سلامتی خوشحالی ۔غزہ لبنان ۔فکسطین کے مسلمانوں کیلئے خصوصی دعائیں کی گئیں ۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈائریکٹر اسکول غلام حسین نے کہا کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی پوری زندگی ہمارے لئے مشعل راہ ہے آج ہم اپنے ملک کو سیرت النبی پر چل کر خوشحال بنا سکتے ہیں۔۔تقریب میں اسکول ہیڈ ماسٹر اعظم شیخ۔۔گسٹا کے صدر محمود چوہان۔انچارج ہیڈ ماسٹر سید عارف علی ۔دیگر اساتذہ منظر کلیم انصاری ۔شاہد بھٹی ۔فرید عباس ۔سید علی نواز شاہ نوشاد ۔منصور احمد ودیگر نے شرکت کی ۔