ڈیرہ غازی خان(رانا فیصل سے):ڈپٹی کمشنر محمد عثمان خالد کی زیرصدارت ضلع ڈیرہ غازیخان کے افسران کا تعارفی اجلاس کمیٹی روم میں منعقد ہوا۔اجلاس میں اے ڈی سی آر، پولیٹیکل اسسٹنٹ،اے سیز سمیت ضلع کے تمام افسران نے شرکت کی۔ضلع بھر میں حکومتی اقدامات پر عمل درآمد یقینی بنانے کے عزم کا اعادہ کیا گیا۔افسران کو بروقت ریسپانس دینے،عوام کو ریلیف دلانے،کمی کوتاہیوں کو دور کرنے کاٹاسک دیا گیا،غفلت پر پوچھ گچھ،اچھے کام پر حوصلہ افزائی کا عمل جاری رہے گا۔ڈپٹی کمشنر محمد عثمان خالد نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت پنجاب کے انیشیٹیوز،گڈ گورننس،کے پی آئیز میں بہتر پرفارمینس ترجیح ہے،ہر سیکٹر میں ضلع ڈیرہ غازیخان کو سرفہرست لایا جائے گا،پوسٹنگ امانت ہے اور کام میں عزت ہے،تمام افسران عوامی ریلیف کو یقینی بنائیں،محمد عثمان خالد نے کہا پرائس کنٹرول،تجاوزات خاتمہ اور صفائی انتظامات پر کوئی سمجھوتہ نہ کیا جائیے،حکومتی فنڈز کے استعمال میں شفافیت لائی جائیگی، ترقیاتی سکیموں میں کوالٹی چیکنگ کے بعد ہی ادائیگیاں کی جائیں گی،افسران چھوٹے مسائل خود حل کریں،بڑے ایشوز میرے نوٹس میں لائے جائیں،محمد عثمان خالد نے کہا پیٹرول پمپس،شادی ہالز کی چیکنگ ضروری ہے،خلاف ورزیوں پر مالکان کو بھاری جرمانے کئے جائیں،پرائس کنٹرول مجسٹریٹس بازاروں، مارکیٹوں میں حکومتی رٹ قائم کریں،سی ایم پورٹل کی شکایات کا فوری ازالہ کیاجائے،زگ زیگ ٹیکنالوجی کے بغیر بھٹوں کو سیل کیا جائے،کم وزن شاپروں کی مینوفیکچرنگ کو فوری روکا جائے،محمد عثمان خالد نے کہا ڈیرہ غازیخان میں ٹریفک مینجمنٹ پر بہت کام کرنیکی ضروت ہے، ٹریفک فلو میں رکاوٹ بننے اور سڑکوں پر ریسیں لگانے والوں کیخلاف سخت ایکشن لیا جائے،ٹیم ورک کیساتھ کام کرنے میں آسانیاں ہیں،ہم بہتری کی طرف گامزن رہیں گے۔اجلاس میں ڈپٹی ڈائریکٹر امیر مسلم نے ڈویلپمنٹ اور میگاپراجیکٹس پر بریفنگ بھی دی۔
ڈیرہ غازیخان ( رانا فیصل سے): وزیراعلی پنجاب مریم نواز شریف کی ہدایت پر عوامی مسائل حل کیلئے ڈیرہ غازی خان میں روزانہ کی طرح آسان رسائی مسائل کم کھلی کچہری منعقد کی گئی،ڈپٹی کمشنر محمد عثمان خالد نے معمول کے مطابق عوامی مسائل سنے، آج سائلین کے مسائل تنخواہ کی بحالی،سیوریج لائن کی صفائی،اراضی دعویٰ کرنے والے کے خلاف کارروائی سے متعلق تھے جن کے حل کیلئے ڈپٹی کمشنر نے متعلقہ افسران کو احکامات جاری کیے۔اس موقع پر ڈپٹی ڈائریکٹر ڈویلپمنٹ امیر مسلم،پی اے مجاہدمصطفیٰ،آفس قانونگو چوہدری محمد قاسم اور اصغر لنڈ بھی موجود تھے۔
ڈیرہ غازیخان ( رانا فیصل سے): وزیر اعلی پنجاب مریم نواز شریف کی ہدایت پر ضلع ڈیرہ غازی خان کے 23 بی ایچ یوز اور چار دیہی مراکز صحت کو اپ گریڈ کیا جائے گا جن پر 68 کروڑ دس لاکھ روپے خرچ ہوں گے۔رکن پنجاب اسمبلی محمد حنیف پتافی نے ڈیرہ غازی خان کے نواحی علاقہ گدائی غربی میں بی ایچ یو کی اپ گریڈیشن کا باقاعدہ سنگ بنیاد رکھا.بنیادی مرکز صحت گدائی غربی پر 1 کروڑ 20 لاکھ روپے کی لاگت آئے گی۔ رکن صوبائی اسمبلی پنجاب محمد حنیف پتافی نے کہا کہ گدائی غربی میں بنیادی مرکز صحت 6 ماہ میں مکمل ہو جائے گا۔ بیسک ہیلتھ ہونٹ میں گائنی اور او پی ڈی کی سہولیات شامل ہوں گی۔اس موقع پرمحمد خان ہوتانی سابق چیئرمین،فیاض خان لغاری اسپیشل مانیٹرنگ کوآرڈینیٹر وزیراعلی پنجاب،عبدالخالق ہوتانی،امین لغاری و دیگر معززین علاقہ بھی موجود تھے.
ڈیرہ غازیخان ( رانا فیصل سے): کمشنرڈی جی خان کے آسان رسائی مسائل کم انیشیٹیو کے تحت کمشنر آفس ڈیرہ غازیخان میں کھلی کچہری کا انعقاد کیا گیا. ایڈیشنل کمشنر ریونیو طاہر امین نے لوگوں کے مسائل سنے اور درخواستوں پر احکامات بھی جاری کیے۔ انہوں نے کہا کہ ڈویژن بھر کے اضلاع میں ڈپٹی کمشنرز روزانہ کی بنیاد پر لوگوں کے مسائل سنتے ہیں اور درخواستوں پر متعلقہ افسران سے باقاعدہ رپورٹ لے کر سائلین کو پیشرفت سے آگاہ بھی رکھا جاتا ہے
ڈیرہ غازیخان ( رانا فیصل سے) ڈسٹرکٹ ایمرجنسی آفیسر ریسکیو1122ڈیرہ غازیخان انجینئراحمد کمال نے کہا ہے کہ پنجاب ایمرجنسی سروس ریسکیو 1122کے تحت آگاہی پروگرامز سے کمیونٹی میں مختلف حادثات کی شرح میں کمی واقع ہوئی ہے تاہم معاشرے کے ہرفرد کو چاہیئے کہ وہ اپنے رویوں میں مثبت تبدیلی لائے اورمحفوظ معاشرے کے قیام میں ریسکیو 1122کا ساتھ دے. انہوں نے ان خیالات کا اظہار سنٹرل اسٹیشن چوک چورہٹہ پرایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا. اجلا س میں ماہ ستمبرکی ایمرجنسی رپورٹ کا جائزہ لیا گیا.ڈسٹرکٹ ایمرجنسی آفیسرنے کہا کہ گزشتہ ماہ ریسکیو1122کو36300کالز موصول ہوئیں جن میں سے8545کالز ایمرجنسی کیلئے8063کالزانفارمیشن کیلئے،19440کالز غیرمتعلقہ جبکہ252غلط کالز شامل تھیں۔ ریسکیو 1122ڈیرہ غازیخان نے902روڈ ٹریفک حادثات،30آگ لگنے کے واقعات،141لڑائی جھگڑے،6530میڈیکل ایمرجنسیز،6عمارات منہدم ہونے، پانی میں ڈوبنے کے5 اور931دیگر متفرق واقعات پرریسپانس کیا،ان حادثات میں 8382مریضوں کوریسکیوکیاگیااور5204افرادکوموقع پر ابتدائی طبی امدادکی فراہمی،3031افرادکو قریبی ہسپتالوں میں منتقل کیا گیا۔ان ایمرجنسیوں میں ریسکیو1122ڈیرہ غازیخان نے اوسط ریسپانس ٹائم کو برقرار رکھا۔
ڈیرہ غازی خان (رانا فیصل سے) ممبر ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن ڈیرہ غازی خان شیخ امجد حسین ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ دریائے سندھ غازی گھاٹ پل پر آئے روز ٹریفک کی بندش اور بد نظمی کو ختم کرنے کا واحد حل یہ ہے کہ پل پر قائم پولیس چوکی اور ٹول پلازہ کو فوری طور پر پل سے دو، تین کلو میٹر آگے یا پیچھے دو رویہ سڑک پر منتقل کیا جائے تاکہ ٹریفک کی روانی نظم وضبط کے ساتھ جاری رہے کیونکہ عین پل کے اوپر پولیس چیک پوسٹ اور ٹول ٹیکس کی وصولی کے لئے قائم ٹول پلازہ کی وجہ سے ٹریفک کی لمبی لمبی قطاروں کی صورت میں بے تحاشا اور بے ہنگم اضافہ ہو جاتا ہے جورکاوٹ کا باعث بنتا ہے۔ واضح رہے کہ غازی گھاٹ پل دریائے سندھ پر واحد پل ہے جہاں سے پورے پاکستان کا ٹریفک گزرتا ہے یہ بلوچستان سندھ کے پی کے اور انڈس ہائی وے سے پنجاب کی طرف مین گیٹ وے ہے مگر المیہ یہ ہے کہ ابھی تک پل کے مشرقی اور مغربی طرف ”دو رویہ سڑک ” بننے کے باوجود دریا پر قائم ”سنگل پل” کو دو رویہ نہیں کیا گیا، موجودہ سنگل پل دونوں طرف کی ٹریفک کے لئے 1982 میں بنایا گیا تھا جو کہ پرانے ڈیزائن و ٹیکنالوجی پر مبنی اس وقت کی ضروریات کے مطابق تو کافی تھا، مگر اب چونکہ پورے پاکستان کو بلوچستان سے سبزی، فروٹ، کوئلہ وغیرہ، سخی سرور سے روڑہ، بجری، پتھر اور معدنیات کی ترسیل، ایشیا کے سب سے بڑے پلانٹ سے سیمنٹ کی ترسیل، پارکو سے آئل ٹینکرز کے ذریعے آئل کی ترسیل، الغازی ٹریکٹر لمیٹڈ سے پورے ملک کو ٹریکٹرز کی ترسیل، خطے میں قائم شوگر ملوں کو گنے کی ترسیل، علاوہ ازیں انڈس ہائی وے پشاور اور کراچی سے پنجاب کی طرف ٹریفک کی مرکزی گزر گاہ ہے، جو کہ ایک واحد اہم راہداری ہے مگر دو رویہ برج نہ ہونے کی وجہ سے اکثر و بیشتر بالخصوص رات کے وقت ٹریفک تعطل کا شکار رہتی ہے جسکی وجہ سے عوام الناس/مسافروں کے روزمرہ کے معمولات شدید متاثر ہوتے ہیں علاوہ ازیں ایمبولینسز میں ایمرجنسی کی صورت میں نشتر ہسپتال اور ملتان کارڈیالوجی انسٹیوٹ کو ریفر ہونے والے مریضوں اور ان کے لواحقین بھی مشکلات اور پریشانیوں کا شکار ہوتے ہیں بعض اوقات تاخیر موت کا سبب بن جاتی ہے، ڈی جی خان ملتان روڈ دونوں طرف سے ڈبل روڈ انفراسٹرکچر کے ہوتے ہوئے درمیان میں موجودہ سنگل غازی گھاٹ پل خدانخواستہ کسی بڑے حادثے کا پیش خیمہ ہو سکتا ہے۔ واضح رہے کہ اس وقت صوبہ سندھ کی حدود میں دریائے سندھ کے مقام پر لنکس روڈز پر بھی دو طرفہ ٹریفک کے لئے علیحدہ علیحدہ پل بنائے گئے ہیں جیساکہ صوبہ سندھ میں سکھر سے لیکر حیدرآباد تک حتی کہ ”قاضی احمد” شہر میں ”کے ایل پی” روڈ کو ”انڈس ہائی وے” سے ملانے کیلئے دریائے سندھ کے مقام پر بھی دونوں طرف کی ٹریفک کے لئے دو علیحدہ علیحدہ پل بنائے گئے ہیں۔ شیخ امجد حسین نے کہا ہے کہ حقائق یہ ہیں کہ اس وقت پل غازی گھاٹ پر قائم ٹول پلازہ نیشنل ہائی وے اتھارٹی/ حکومت کو پورے پاکستان میں سب سے ذیادہ ٹول ٹیکس اکٹھا کر کے دے رہا ہے جو سالانہ کئی ارب روپے بنتا ہے۔ مذکورہ معقول آمدنی سے مرکزی/ صوبائی حکومت کی طرف سے موجودہ غازی گھاٹ پل کے جنوبی طرف نئے جدید سہولیات سے لیس دوسرے غازی گھاٹ پل کی تعمیر کے منصوبے کا اعلان اور اس کی بروقت/ فوری تکمیل وقت کی اہم ضرورت اور تقاضا ہے، واضح رہے کہ ملتان ڈیرہ غازی خان ڈبل روڈ منصوبے کی تکمیل کا سہرا بھی 2018 میں مسلم لیگ ن کی حکومت کے سر جاتا ہے، شیخ امجد حسین نے اس اہم منصوبہ کے باضابطہ اعلان اور تکمیل کے لئے ڈیرہ غازی خان ڈویژن کے تمام پارلیمنٹیرینز سے بلا تفریق، اپنا سیاسی اور ذاتی اثر رسوخ استعمال کرنے کی استدعا کی ہے تاکہ حکومت فوری طورپر اس اہم منصوبہ کے شروعات کا اعلان کرے۔ انہوں نے صوبائی و وفاقی حکومت سے درخواست کی ہے کہ خطے میں اس اہم منصوبہ کی شروعات اور تکمیل میں انہی ترجیحات پر عمل کرے جیسے کچھ ہفتے پہلے لاہور میں راوی پل پراجیکٹ کو سپیڈ اپ کیا گیا کیونکہ یہ جنوبی پنجاب کی بنیادی ضرورت اور حق ہے جو کہ ملکی ترقی اور معیشت کے لئے بہت سنگ میل ثابت ہو گا۔