
( ای این آئی)
ہر نئے تعینات ہونے والے ڈی پی او کے آنے پر منڈی بہاءالدین کے شہریوں کے دلوں میں امید کی ایک نئی کرن جاگتی ہے۔ ہر شخص سوچتا ہے کہ شاید یہ افسر وہ تبدیلی لائے گا جس کا سب کو برسوں سے انتظار ہے۔ پولیس اور عوام کے تعلقات میں موجود مسائل اور جرائم کی بڑھتی ہوئی شرح نے اس علاقے کے لوگوں کو بے چینی اور مایوسی میں مبتلا کر رکھا ہے۔ ماضی میں بھی ڈی پی اوز کی تعیناتی پر لوگوں کو بہت سی امیدیں تھیں، مگر افسوس کہ ہر بار وہ امیدیں ٹوٹتی رہی ہیں۔ شہریوں کے مسائل کا حل تو دور کی بات، ان کے مسائل کو سننے والا بھی کوئی نہیں ہوتا۔
اس بار، محمد وسیم خان کی بطور ڈی پی او تعیناتی نے ایک بار پھر لوگوں کے دلوں میں امید کا دیا روشن کیا ہے۔ ان کے بارے میں سنا ہے کہ وہ ایک ایماندار، مخلص، اور فرض شناس افسر ہیں جنہوں نے مختلف مقامات پر اپنی دیانتداری اور پیشہ ورانہ صلاحیتوں کا لوہا منوایا ہے۔ ان کے پروفیشنل رویے اور عوام دوست سوچ کی شہرت نے شہریوں کے دلوں میں یہ یقین پیدا کر دیا ہے کہ شاید وہ وہی افسر ہیں جو اس علاقے کے مسائل کو بہتر طریقے سے سمجھ کر ان کا حل نکالنے کی کوشش کریں گے۔
شہریوں کی پہلی اور سب سے بڑی توقع یہ ہے کہ ڈی پی او صاحب شہر کو جرائم سے پاک کریں گے۔ منڈی بہاءالدین میں چوری، ڈکیتی، منشیات فروشی اور دیگر مجرمانہ سرگرمیاں روز بروز بڑھ رہی ہیں۔ ان حالات میں، لوگ چاہتے ہیں کہ پولیس مجرموں کے خلاف سخت کارروائی کرے اور انہیں قانون کے کٹہرے میں لائے۔ محمد وسیم خان سے توقع ہے کہ وہ منشیات فروشوں، سٹریٹ کرمنلز اور دیگر جرائم پیشہ عناصر کے خلاف ایک بھرپور مہم چلائیں گے، تاکہ شہر کے امن کو بحال کیا جا سکے۔
عوام کا پولیس پر اعتماد بحال کرنا بھی ایک بہت بڑا چیلنج ہے۔ شہریوں کی شکایت رہی ہے کہ پولیس ان کے ساتھ انصاف کا برتاؤ نہیں کرتی، اور اکثر لوگ تھانے میں اپنے مسائل بیان کرتے ہوئے بے بسی محسوس کرتے ہیں۔ محمد وسیم خان سے توقع ہے کہ وہ انصاف اور شفافیت کو یقینی بنائیں گے اور تھانوں میں عوام کے ساتھ عزت سے پیش آنے کی روایات کو فروغ دیں گے۔ اگر تھانہ کلچر میں بہتری لائی گئی اور لوگوں کو اپنے مسائل کا حل تھانے میں ملنے لگا، تو یہ ایک بڑی کامیابی ہوگی۔
تھانہ کلچر کے علاوہ، پولیس فورس کی کارکردگی کو بھی بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔ عوام کو امید ہے کہ محمد وسیم خان اپنی فورس کو جدید تربیت اور اخلاقی طور پر مضبوط بنائیں گے، تاکہ پولیس اہلکاروں کی کارکردگی میں بہتری آئے اور وہ عوام کی خدمت میں مزید مؤثر ثابت ہوں۔ ایک جدید تربیت یافتہ اور دیانت دار پولیس فورس ہی جرائم کی روک تھام میں کامیاب ہو سکتی ہے اور شہریوں کے اعتماد کو بحال کر سکتی ہے۔
محمد وسیم خان سے ایک اور اہم توقع یہ ہے کہ وہ عوامی مسائل کو براہ راست سنیں اور ان کے حل کے لیے خود آگے آئیں۔ اگر وہ عوامی ملاقاتوں یا کھلی کچہری کا انعقاد کرتے ہیں تو اس سے لوگوں کو اپنی بات براہ راست ان تک پہنچانے کا موقع ملے گا۔ اس سے نہ صرف عوامی مسائل کا بہتر انداز میں حل ممکن ہوگا بلکہ ڈی پی او اور عوام کے درمیان ایک مضبوط رابطہ بھی قائم ہوگا۔
یہ بات بھی واضح ہے کہ منڈی بہاءالدین کے ڈی پی او کے لیے چیلنجز آسان نہیں ہیں۔ پولیس محکمے میں چند منفی رجحانات اور کرپشن جیسے مسائل کا سامنا کرنا ایک مشکل کام ہے، لیکن اگر محمد وسیم خان نے عزم اور حوصلے کے ساتھ کام کیا تو یہ شہر کو ایک نئے انداز میں ڈھال سکتے ہیں۔ ان کے پاس موقع ہے کہ وہ اپنے اقدامات سے ایک ایسی مثال قائم کریں جسے دیگر شہروں میں بھی فالو کیا جائے۔
محمد وسیم خان کی تعیناتی نے منڈی بہاءالدین کے شہریوں میں امید کی نئی روشنی پھونکی ہے۔ ان کے پاس یہ موقع ہے کہ وہ عوام کی توقعات پر پورا اتریں اور وہ تبدیلی لائیں جس کا لوگوں کو برسوں سے انتظار ہے۔ اگر وہ اپنے فرائض کو ایمانداری، دیانت داری، اور عزم کے ساتھ نبھائیں گے تو نہ صرف منڈی بہاءالدین کا امن بحال ہوگا بلکہ پولیس اور عوام کے تعلقات میں بھی بہتری آئے گی۔ عوام کو یقین ہے کہ اس بار انہیں مایوسی نہیں ہوگی اور محمد وسیم خان کی قیادت میں ایک ایسا نظام دیکھنے کو ملے گا جو حقیقی معنوں میں عوامی خدمت کا جذبہ رکھتا ہے۔