میڈیا سیل مستقبل پاکستان (بلال لودھی بیورو چیف ڈیرہ غازی خان/ملتان
اسرائیل کے غزہ،لبنان اور یمن پر حملے پوری دنیا کا امن خطرے میں پڑ چکا ہے:چیئرمین
اقوام متحدہ اورعالمی رہنماؤں کو چاہیے کہ وہ اسرائیلی دہشت گردی کیخلاف کردار ادا کریں:گفتگو
57 اسلامی ممالک اگر ایک دوسرے کا دفاع کرنے کی بجائے خاموش رہے تو کوئی بھی محفوظ نہیں رہ پائے گا
اسلامی ممالک سربراہان زبانی کلامی مذمتوں اور بیانات کو ایک طرف رکھتے ہوئے اسرائیل و امریکہ کیخلاف متحد ہوں
( )چیئر مین مستقبل پاکستان انجینئر ندیم ممتاز قریشی نے کہا کہ مشرق وسطی بارود کے ڈھیر میں تبدیل ہوچکا ہے،اسرائیل کے غزہ،لبنان اور یمن پر حملوں کے باوجود اقوام متحدہ سمیت دیگر عالمی طاقتوں کا کردار ادا نہ کرنا لمحہ فکریہ اور باعث تشویش ہے کہ ہزاروں انسانوں کی ہلاکت اور لاکھوں کے بے گھر ہونے کے باوجود انسانی حقوق کی عالمی تنظیمیں بھی خاموش تماشائی کا کردار ادا کررہی ہیں،لبنان میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 100 سے زائد لبنانی شہید اور260 زخمی ہوچکے ہیں اس کے باوجود اسرائیلی حملے جاری ہیں،عالمی رہنماؤں کو چاہیے کہ وہ جنگ بندی میں اپنا کردار ادا کریں تاکہ وحشیانہ بمباری سے جو انسانیت کا قتل عام ہورہا ہے وہ بند ہوسکے،اسرائیل کی بڑھتی ہوئی دہشت گردی پوری دنیا کے لیے خطرے کا باعث بن سکتی ہے اس کے خاتمے کیلئے سب کو مل کر کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے۔ان خیالات کا اظہار اسرائیلی حملوں کی مذمت کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ عرب ممالک سمیت دنیا اسلامی ممالک کے سربراہان کو آپس کے اختلافات اور مفادات کو ایک طرف رکھتے ہوئے اسرائیل و امریکہ کے خلاف متفقہ لائحہ عمل اختیار کرتے ہوئے اسلام دشمن قوتوں کو منہ توڑ جواب دینا ہوگا کیونکہ موجودہ وقت زبانی کلامی مذمتوں اور بیانات کا نہیں بلکہ عملی اقدامات اٹھانے کا ہے۔انجینئر ندیم ممتاز قریشی نے کہا کہ 57 اسلامی ممالک اگر ایک دوسرے کا دفاع کرنے کی بجائے ظلم و زیادتی پر خاموش رہے تو پھر کوئی بھی محفوظ نہیں رہ پائے گا۔