سید حفیظ الدین حق پرست رکن قومی اسمبلی و چئیرمن اسٹینڈنگ کمیٹی صنعت و پیداوار کی آمد اور حیدر آباد چیمبر آف کامرس کے صدر عدیل صدیقی ودیگر سے ملاقات اس موقع پر حق پرست رکن قومی اسمبلی پروفیسر عبدالعلیم خانزادہ، ایم کیو ایم حیدر آباد کے جوائنٹ انچارجز سعید عزیز،شہزاد قریشی ، اراکین ڈسڑکٹ کمیٹی نعیم زئی،رضوان گدی،افضل راجپوت بھی انکے ہمراہ تھے۔سید حفیظ الدین حق پرست رکن قومی اسمبلی نے حیدرآباد پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کا گردشی قرضے 2000 ارب سالانہ سے تجاوز کر چکے ہیں اور 1000 ارب روپے بجلی صارفین سے وصول کئے جاتے ہیں جس کا کوئی حساب کتاب نہیں ہے آئی پی پیز سے کئے جانے والے معاہدے مہنگی بجلی پاکستان سے صنعت ختم ہو رہی ہے بے روزگاری بڑھ گئی ہے صنعتکار پریشان ہے اور اس ساری صورتحال کی ذمہ داری آئی پی پیز سے ناقابل برداشت معاہدے ہیں ایم کیو ایم شہری سندھ کی سب سے بڑی جماعت ہے اور شہری سندھ کی صنعتی ترقی کے ذریعے عوام کے حقوق کا تحفظ کرے گی ایم کیو ایم اور ہم نے قومی اسمبلی میں اس پر بھرپور آواز اٹھائی آئی پی پیز کے ساتھ میٹنگ کیں لیکن اس کا کوئی نتیجہ برآمد نہیں ہوا اب ہم اس نتیجہ پر پہنچے ہیں کہ ان ظالمانہ معاہدات کو ختم کیا جائے ایم کیو ایم نہیں چاہتی کہ ان معاہدوں کی وجہ سے ملکی سلامتی کو نقصان پہنچے ہم تجویز کرتے ہیں کہ ان معاہدوں و ختم کر کے ان بجلی کمپنیوں سے ڈائرکٹ بجلی صارفین بجلی خریدیں تا کہ مسابقتی صورت حال کی وجہ سے صارفین جس سے چاہئیں بجلی خریدیں انہوں نے کہا کہ مہنگی بجلی اور ان پر ناجائز لگائے گئے ٹیکسسز اور کے الیکٹرک اور حیسکو حیدرآباد کراچی سے انڈسٹریز کے خاتمے کے ذمہ دار ہیں لہذا ان آئی پی پیز اور بجلی ڈسٹری بیوشن کمپنیوں کو ادا شدہ رقوم، معاملات کا فرانزک آڈٹ کروایا جائے تا کہ قوم کے سامنے سارے حالات واقعات سامنے آئیں توانائی کے شعبے میں اصلاحات وقت کی اہم ضرورت ہے ہم آئی پی پیز مالکان کو متنبہ کرتے ہیں کہ وہ پاکستان کی ترقی میں حائل نا ہوں ہم عالمی معاہدوں کا احترام کرتے ہیں لیکن ان معاہدوں کی آڑ میں کھلواڑ اور ملکی جڑیں کھوکھلی کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔انہوں نے کہاکہ ملک کا گردشی قرضہ 2 ہزار ارب سالانہ سے تجاوز کرچکا, انہوں نے کہاکہ نچلی سطح تک اختیارات کی منتقلی پر پیپلزپارٹی ھمارا ساتھ نہیں دے رہی,نچلی سطح تک اختیارات کی منتقلی پردیگر جماعتوں نے رضا مندی کردی ہے۔انہوں نے کہاکہ سیدھی انگلی سے گھی نہیں نکلے گا توہم ٹیڑھی سے نکالے گیں,انہوں نے کہاکہ بلاول بھٹو نے سندھ میں صنعتی زونز بنانے کا اعلان کیا تھا جو پورا نہیں ہوا, انہوں نے کہاکہ حیسکو اور کے الیکٹرک مسئلہ جس کی وجہ سے عوام کو بجلی اور پانی دونوں نہیں مل رہے اور پاکستان کی صنعتوں کی تباہی کی ذمہ دار آئی پی پیز ہیں, حق پرست رکن قومی اسمبلی پر وفیسر عبد العلیم خانزادہ نے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ ایم کیو ایم سندھ کے شہری علاقوں کی ترقی کو مزید آگے بڑھانے کے لئے جدوجہد کر رہی ہے آج حیدرآباد میں کس طرح مہنگی بجلی، خراب انفرااسٹرکچر کے باعث صنعتیں بند ہو رہی ہیں گیس کے مہنگا ہونے کے باعث حیدرآباد کی عالمی پہچان چوڑی کی صنعت دم توڑ گئی ہے اسی طرح ٹیکسٹائل ملز کی بڑی تعداد بند ہو گئی ہیں اور اسی طرح جفت سازی کی صنعت بھی ختم ہو گئی ہیں۔عدیل صدیقی نے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ ایم کیو ایم نے ہمیشہ حیدرآباد کے صنعتی و تجارتی برادری کا ساتھ دیا ہے اور انہیں ہمارے دکھ کا بلکل احساس ہے اور ہم امید کرتے ہیں کے تاجر برادی کے مسائل کیحل میں وہ اپنا کردار ادا کرتی رہے گی۔
یوتھ ایکشن فورم سندھ کی رہنما سندھو نوازگھانگھرو نے حمزہ علی چانڈیو کے ہمراہ حیدرآباد پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاکہ پچھلے کچھ عرصے سے ایک جنونی انتہا پسند گروہ سندھ کا امن تباہ کر رہا ہے۔ سندھ شاہ لطیف، سچل، سامی ، شاہ عنایت شہید اور مخدوم بلاول کی پرامن سرزمین ہے۔سندھ صدیوں سے دنیا کو محبت، امن، سلامتی، بھائی چارے اور رواداری کا پیغام دیتا آ رہا ہے۔ انتہا پسندی اور دہشت گردی کو سندھ کی صوفی فکر سے ہی شکست دی جا سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ کے عوام نے اپنی سرزمین پر کسی قسم کی مذہبی انتہا پسندی اور دہشت گردی کو قبول نہیں کیا ہے ۔ گزشتہ روز پورے سندھ نے عمرکوٹ پہنچ کر ڈاکٹر شاہنواز کنبھر کے لواحقین سے تعزیت کی جبکہ ڈاکٹر شاہنواز کنبھر کا خاندان انصاف کے لیے رو رہا ہے۔ان کی فریاد کون سنے گا۔ انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ ڈاکٹر شاہنواز کنبھر کے قتل کی ایف آئی آر فوری طور پر مذکورہ پولیس اہلکاروں کے خلاف درج کرکے انہیں گرفتار کیا جائے۔ بصورت دیگر یوتھ ایکشن فورم نے پورے سندھ کو 25 ستمبر کو عمرکوٹ سمیت سندھ بھر میں احتجاج کرے گی ۔ ہم سندھ کی سیاسی، سماجی جماعتوں، سول سوسائٹی کے نمائندوں، صحافیوں اور وکلا سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ 25 ستمبر کو عمرکوٹ پہنچ کر احتجاج میں بھرپور شرکت کریں۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ ڈاکٹر شاہنواز کنبھر کے قتل کی ایف آئی آر درج کی جائے اور واقعے کی تحقیقات کرائی جائیں۔
محکمہ بلدیات سندھ کے ملازمین حافظ مشتاق کوریجو، عبدالہادی مارکانی، عبدالحفیظ بگھیو نے حیدرآباد پریس کلب مین پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاکہ سندھ کا بلدیاتی نظام 1800 کے نظام کے تحت چل رہا ہے۔کون خرچ کرتا ہے، اس کا کوئی پتہ نہیں کہ ادارے میں کتنے ملازمین ہیں، ان کی تنخواہ کتنی ہے، کوئی اعداد و شمار نہیں، کتنے ملازمین ریٹائر ہوئے، کتنے کو پنشن مل رہی ہے، کوئی اطلاع نہیں ۔ ملازمین سرکاری ادارے کی مکمل کمپیوٹرائزیشن کا مطالبہ کر رہے ہیں لیکن سندھ حکومت اس طرف کوئی توجہ نہیں دے رہی۔ انہوں نے کہا کہ بلدیاتی ادارے ملک کے اہم ادارے ہیں۔جو مقامی سطح پر صفائی ستھرائی اور ترقی کے ذمہ دار ہیں اور ایسی تنظیموں کے ہزاروں ملازمین تنخواہ اور پنشن کے لیے اذیت برداشت کرنے پر مجبور ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ خزانے سے تنخواہیں ادا نہ ہونے کی وجہ سے محکمہ بلدیات کے ملازمین ہر ماہ تنخواہوں کے منتظر رہتے ہیں کہ انہیں اگلے ماہ تنخواہ ملے گی یا نہیں، انہوں نے کہاکہ 26ستمبر کو ہم کراچی پہنچیں گے اور وہاں بھی بھرپور احتجاج کریںگے۔
لیاقت میڈیکل ہسپتال حیدرآباد و جامشورو کے ڈائریکٹر ایڈمن و ڈائریکٹر فنانس عبدالستار جتوئی نے کہا ہے کہ اسپتال میں بلاامتیاز دکھی انسانیت کی خدمت کررہے ہیں اور ہماری کوشش ہے کہ صوبائی حکومت کے ویژن کے مطابق غریب عوام کو علاج معالجے کی بھرپور سہولیات فراہم کی جائیں۔ یہی وجہ ہے کہ اسپتال میں علاج سے لے کر ادویات اور پتھالوجی ٹیسٹ تک مریضوں کو مفت فراہم کئے جارہے ہیں۔ وہ اپنے دفتر میں ملاقات کیلئے آنے والے سول سوسائٹی کے نمائندوں، تاجروں ، سماجی تنظیم کے رہنماؤں ، وکلاء ، ادیب، اور زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد سے ملاقات کے موقع پر بات چیت کررہے تھے۔ عبدالستار جتوئی نے کہا کہ ہم نے ماضی میں بھی دن رات اس اسپتال کی بہتری کیلئے کام کیا ہے اور اب بھی کسی قسم کی کوئی کسر اٹھانہیں رکھی جائیگی۔ مہنگائی کے اس دور میں جب علاج کرانا بھی غریب افراد کی بس کی بات نہیں رہی تو ہماری کوشش ہے کہ سول اسپتال حیدرآباد اور جامشورو میں علاج کے لئے آنے والے مریضوں کو ہر طرح کی سہولیات فراہم کریں۔ سول اسپتال حیدرآباد میں اس وقت بھی ایمرجنسی وارڈ ، ڈائیلسز سینٹر، گائنی وارڈ، پیڈز سرجری ، یورولوجی وارڈ، نیوروسرجری ، دل کے امراض ، سرجیکل وارڈ سمیت دیگر وارڈوںمیں جدید طرز کے علاج کی سہولیات دی گئی ہیں جن سے نہ صرف حیدرآباد بلکہ سندھ کے 16سے زائد اضلاع سے آنے والے مریض بھرپور فائدہ اٹھارہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ہم نے اسپتال کے تمام ڈاکٹرز، پیرامیڈیکل اسٹاف، نرسنگ اسٹاف کو سخت ہدایت جاری کی ہوئی ہیں کہ وہ اپنی حاضری کو یقینی بنائیں اور علاج کیلئے آنے والے مریضوں کو ہر ممکن علاج کی سہولیات فراہم کریں ۔ اسٹاف اور ڈاکٹروں کی حاضری کو یقینی بنانے کیلئے باقاعدہ بائیو میٹرک سسٹم رائج ہے جس کے ذریعے حاضریوں کو یقینی بنایا جاتا ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ کے معاون خصوصی اور سابق رکن سندھ اسمبلی عبدالجبار خان نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی کی سیاست عوام کی خدمت اور غریب افراد کا معیار زندگی بلند کرناہے ، بلاول بھٹو کی قیادت میں آج پورے ملک میں پیپلزپارٹی عوام کی بلاامتیاز اور بلاتفریق خدمت کررہی ہے ، انہوں نے کہاکہ سندھ پیپلزپارٹی کا قلعہ ہے اور سندھ کے عوام ہمیشہ پیپلزپارٹی کے ساتھ کھڑے ہوتے ہیں چاہئے کتنا بدترین آمریت کا دور ہو ، کیونکہ عوام یہ سمجھتے ہیں کہ پیپلزپارٹی ہی وہ واحد جماعت ہے جو ان کے مسائل حل کراتی ہے اور ان کے حقوق کیلئے آواز اٹھاتی ہے ، آج بھی پیپلزپارٹی کی قیادت موجودہ حکومت کے ساتھ مل کر ملک کو خوشحالی کی طرف گامزن کرنے پر مصروف ہے کیونکہ جس طرح پی ٹی آئی کی سا بقہ حکومت نے ملک کو بدحالی، بدامنی اور انارکی کی طرف دھکیلا اس کے نتیجے میں بیروزگاری، بھوک و افلاس میں اضافہ ہوا ، ملک ڈیفالٹ ہونے کے قریب پہنچ گیا تھا لیکن جس طرح بلاول بھٹو زرداری اور آصف علی زرداری نے ملک کو سنبھالا اس کی مثال نہیں ملتی۔ آج معیشت بہتری کی طرف گامزن ہے اور وہ دن دور ن ہیں جب پاکستان ایک مرتبہ پھر اپنے پاؤں پر کھڑا ہوسکے گا۔
انجمن تاجران سندھ حیدرآباد کا بڑھتی ہوئی چوری ڈکیتی کی وارداتوں میں اضافہ پر ایک ہنگامی اجلاس انجمن تاجران سندھ ضلع حیدرآباد کے مرکزی آفس میں ہوا ۔اجلاس میں مرکزی رہنمائوں وقار حمید میمن، علی رضا آرائیں،جاوید شمس،صلاح الدین غوری ،ساجد حسین سولنگی،امجد آرائیں،عبدالسلام شیخ،محمد تقی شیخ،محمد علی راجپوت،سعید الدین،اقبال بھولو،اظہر شیخ،محبوب ابڑو،ڈاکٹر طاہر راجپوت،ناصر راجپوت،گلزار کاکا،طاہر آرائیں،علی عابد بلادی،نعمان شیخ نے شہر میں بڑھتی ہوئی وارداتوں پر گہری تشویش کا اظہار کیا خاص طور پر جس میں شاہ لطیف ڈیری لطیف آباد پر ہونے والی ڈکیتی پر وزیر اعلی سندھ،آئی جی سندھ سے کہا ہے کہ خدارا تاجروں کو لاوارث نہ سمجھیں تاجر ٹیکس ادا کرتے ہیں پھر بھی انہیں سیکیورٹی فراہم نہیں کی جارہی۔ لا اینڈ آرڈر کے چیئرمین ساجد حسین سولنگی نے اپیل کی کہ اس واقعہ کا فوری نوٹس لیتے ہوئے مجرموں کو گرفتار کرکے مسروقہ مال برآمد کروایا جائے اور آئندہ کے لیے تاجروں کو سیکیورٹی فراہم کی جائے ورنہ تاجر اپنے مشترکہ لائحہ عمل کا جلد اعلان کریں گے۔
حالی روڈ پولیس کی کارروائیوں میں 4 ملزمان گرفتار, مقدمات درج تھانہ حالی روڈڈی ایس پی غلام مجتبی شیخ کی سربراہی میں ایس ایچ او سب انسپیکٹر شوکت علی ملوخانی کی اپنے اسٹاف کے ہمراہ کارروائیاں حالی روڈ پولیس نے دوران پیٹرولنگ مختلف مقامات پر کارروائیاں کرتے ہوئے 4 ملزمان کو گرفتار کرکے چرس اور تیار شدہ مین پوری کی سپلائی ناکام بنادی گرفتار ملزمان میں شہزاد عرف کوڈو بخش، سہراب رند، شاکر، اور طارق عرف ٹونی مکرانی شامل ہیںگرفتار ملزمان میں شہزاد عرف کوڈو بخش، سہراب رند اور شاکر قبضے سے 300 عدد تیار شدہ مین پوری برآمد ہوئی گرفتار منشیات سپلائر طارق عرف ٹونی مکرانی کے قبضے سے 1 کلو 50 گرام چرس برآمد ہوئی گرفتار ملزمان مختلف مقامات پر تیار شدہ مین پوری اور منشیات فروشی میں ملوث تھے گرفتار ملزمان کا سابقہ کرمنل ریکارڈ چیک کیا جا رہا ہے ۔