کراچی : ( رپورٹ : ڈاکٹر حماد احمد شاہ ) پاکستان میں لوگوں کا شناختی کارڈ نمبر ہی ان کا میڈیکل ریکارڈ نمبر ہوگا۔ مصطفیٰ کمال، رہنما ایم کیو ایم و وفاقی وزیر صحت
ڈیٹا کی بنیاد پر دستیاب وسائل کو بہتر انداز میں بروئے کار لا پائیں گے اور ٹیلی میڈیسن کے ذریعے عوام کی دہلیز تک دوائیں اور ڈاکٹر کو پہنچائیں گے۔
وفاقی وزیر صحت مصطفیٰ کمال کا ہیلتھ ریسرچ ایڈوائزری بورڈ کے تحت چھٹی عالمی میڈیکل ریسرچ کانفرنس کی تقریب کے شرکاء سے خطاب
کراچی۔۔۔20 اپریل 2025
ایم کیو ایم پاکستان کے سینئر مرکزی رہنما و وفاقی وزیر مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ پاکستان میں لوگوں کا شناختی کارڈ نمبر ہی میڈیکل ریکارڈ نمبر ہوگا۔ اس سے جہاں عوام کو فائدہ ہوگا کہ انکا ڈیٹا ایک جگہ محفوظ ہوگا چاہے وہ ملک کے کسی حصے میں بھی جائیں وہیں حکومت کے پاس بھی مکمل ڈیٹا موجود ہوگا کہ کب کہاں کتنے لوگوں کو کن ادویات یا صحت کی دیگر سہولتوں کی ضرورت ہے۔ ڈیٹا کی بنیاد پر دستیاب وسائل کو بہتر انداز میں بروئے کار لا پائیں گے اور ٹیلی میڈیسن کے ذریعے عوام کی دہلیز تک دوائیں اور ڈاکٹر کو پہنچائیں گے۔ پاکستان میں صحت کے شعبے میں کافی تحقیق ہو رہی ہے لیکن بد قسمتی سے اس پر عملدرآمد نہیں ہو رہا، ملک میں اس وقت ٹرشری کیئر اسپتال 70 فیصد مریضوں کا بوجھ اٹھا رہے ہیں، پرائمری اور سیکنڈری ہیلتھ کیئر کا فقدان ہے۔ ہر گزرتے دن کے ساتھ کوشش کر رہے ہیں کہ صحت کے شعبے میں عوام کو بہتری محسوس ہو۔ ہیلتھ ریسرچ ایڈوائزری بورڈ کے اراکین کی صحت کے شعبے میں بہتری کے لیے کی گئی تمام ریسرچ قابل قدر ہے جس سے مستقبل میں بہتری کیلئے راہ ہموار کرنے میں گراں قدر مدد ملے گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہیلتھ ریسرچ ایڈوائزری بورڈ کے تحت چھٹی عالمی میڈیکل ریسرچ کانفرنس کی تقریب میں بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ہیلتھ ریسرچ ایڈوائزری بورڈ کے فاؤنڈنگ چیئرمین ڈاکٹر عبد الغفار بلو، چیئرمین ڈاکٹر عبد الباسط، وائس چیئرمین ڈاکٹر اقبال آفریدی، جنرل سیکرٹری ذکی الدین احمد نے وفاقی وزیر صحت مصطفیٰ کمال کا استقبال کیا۔ اس موقع پر ڈاکٹر عبد الغفار بلو نے وفاقی وزیر مصطفیٰ کمال کے نظریے کو سراہتے ہوئے کہا ,۔ مصطفیٰ کمال کا کام ہی ان کی پہچان ہے۔ جبکہ ڈاکٹر عبد الباسط نے بھی وفاقی وزیر مصطفیٰ کمال کے صحت کے شعبے کا قلمدان سنبھالنے کو خوش آئیند قرار دیا اور امید ظاہر کی کہ اب صحت کے شعبے میں انقلاب برپا ہوگا۔