حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر)آل پاکستان واپڈا ہائیڈرو الیکٹرک وررکز یونین کے صدر عبداللطیف نظامانی نے کہا ہے کہ حکومت نے بجٹ میں سرکاری اور نجی ملازمین کو کوئی ریلیف نہیں دیا تنخواہوں اور پنشن میں کیا گیا معمولی اضافہ بھی ٹیکسوں کے ذریعے واپس لے لیا گیا ہے حکومت نے میڈیکل، کنونس ، ہائوس رینٹ اور کسی بھی الائونس میں اضافہ نہیں کیا اور نہ ہی روزگار کے ذرائع پیدا کئے ہیں بلکہ اداروں کو آپس میں ضم ، ختم اور نجکاری کے ذریعے عوام کو مزید بے روزگار کیا جارہا ہے جسکی وجہ سے عام آدمی روزگار نہ ہونے کے سبب فاقوں اور غلط راہ کی جانب گامزن ہے یونین نے اس بجٹ کے حوالے سے یہ بھی فیصلہ کیا کہ ایک چارٹر آف ڈیمانڈ حکومت کو پیش کرے گی جس میں اس سے میڈیکل،کنونس ،ہائوس رینٹ،لیو انکیشمنٹ میں تبدیلی ،پنشن ،اصلاحات کے نام پر غیر قانونی اقدام،فیملی کا تعین،اداروں کی توڑ پھوڑ اور قومی مفاد عامہ کے اداروں کی نجکاری ودیگر مسائل شامل ہوں گے اگر حکومت نے مسائل کے حل میں سنجیدگی کا مظاہرہ نہ کیا تو ملک گیر احتجاج کیاجائے گا اس تمام صورت حال کو مد نظر رکھتے ہوئے ملک کی سب سے بڑی ٹریڈ یونین آل پاکستان واپڈا ہائیڈرو الیکٹرک وررکز یونین کی مرکزی مجلس عاملہ کا ہنگامی اجلاس ہوا جس میں ملک بھر کے مرکزی رہنمائوں نے خصوصی شرکت کی اور بجٹ پر اپنے سخت تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے آئندہ کا لائحہ عمل بنایا اجلاس میں یونین کے صوبائی جنرل سیکریٹری اقبال احمد خان ، اعظم خان، محمد حنیف خان، الادین قائمخانی، نور احمد نظامانی ، عابد شاہ کے علاوہ زونل نمائندگان بھی موجود تھے۔