سرگودہا پل گیارہ (رپورٹ ای این آئی)پورےپاکستان میں پہلی مرتبہ ایک نئی وھیل چیئر تیار آل پاکستان ڈلیوری معذور افراد کے لیے جدید ٹیکنالوجی ان حالات کا اظہارِ محمد حسن چوہان ہے۔کہا میرا تعلق خوشاب شہر سے ہے۔ میری عمر 28 سال ہے اور میں 8 سال کی عمر میں پولیو کے مرض میں مبتلا ہوگیا۔ باوجود اس کے کہ بہت زیادہ علاج کروایا، میں مستقل چلنے پھرنے سے قاصر ہوگیا۔ لیکن میں دوسرے معذور افراد کی طرح دل برداشتہ نہیں ہوا۔ مجھے اس بات کا بخوبی علم تھا کہ اب میں ساری زندگی چل پھر نہیں سکوں گا، لیکن میں نے ہمت نہیں ہاری۔ میں نے اپنے آپ کو مصروف رکھنے کے لیے چھوٹے موٹے الیکٹرک آئٹمز کی مرمت کا کام گھر سے ہی شروع کردیا۔ ساتھ ساتھ یہ ارادہ بھی رکھا کہ ایک دن کچھ ایسا بناؤں گا جس سے میں بھی دوسرے عام انسانوں کی طرح گھوم پھر سکوں۔اسی کوشش میں میں نے بہت سے تجربے کیے جن میں سے اکثر ناکام ہوئے۔ میرے پاس صرف ایک سادہ وہیل چیئر تھی۔ پھر میں نے اس کو تھری وہیل سائیکل میں تبدیل کیا لیکن چونکہ میرے ہاتھ بھی صحیح کام نہیں کرتے تھے تو میں اس کو خود چلا کر گھر سے باہر نہیں جا سکتا تھا۔چنانچہ میں نے اس سادہ وہیل چیئر پر موٹرز لگانے کے تجربے شروع کیے تاکہ اسے مکمل خودکار طریقے سے چلایا جا سکے۔ لیکن اس کام کے لیے میرے پاس وسائل بہت کم تھے۔ پھر بھی میں نے ہار نہ مانی اور آخرکار ایک ایسی جدید الیکٹرک موٹر ڈھونڈ نکالی جو میرے کام کی تھی۔ لیکن وہ موٹر اُس وقت پاکستان میں عام نہیں تھی، اس لیے اسے حاصل کرنے میں کافی مشکل پیش آئی۔ بہت محنت کے بعد میں نے وہ موٹر منگوالی، لیکن مسئلہ یہیں ختم نہ ہوا۔ وہ بالکل جدید موٹر سسٹم تھا جس کے بارے میں پاکستانی مکینکوں نے نہ سنا تھا نہ دیکھا تھا۔میں نے پھر اس پر مزید تجربے کیے، اسے اپنی تھری سائیکل میں فٹ کیا اور اس کے ساتھ باقی وائرنگ کرنے میں بھی کافی وقت لگا۔ یہ الیکٹرک موٹر کا آئیڈیا مجھے 2018 میں آیا تھا، لیکن موٹر اور مختلف اسیسریز اکٹھی کرنے میں تقریباً ایک سال لگ گیا کیونکہ اس کام کے لیے میرے پاس پیسے بھی بہت محدود تھے۔ایک سال کی انتھک محنت کے بعد میں نے ایک جدید الیکٹرک وہیل چیئر بنا لی۔ اس کام میں میرے گھر والوں اور بھائیوں نے بہت ساتھ دیا۔ ان کی سپورٹ کے بغیر شاید میں یہ چیز کبھی نہ بنا پاتا۔ میرا چھوٹا بھائی جس کا نام محمد شہزاد چوہان ہے، وہ کالج میں مکینیکل انجینئرنگ کا ڈپلومہ کر رہا تھا اور فارغ وقت میں میرے ساتھ یہ کام کرتا تھا۔جب ہم نے 2019 میں اپنی پہلی الیکٹرک وہیل چیئر بنا لی تو اس پر مزید تجربے کیے۔ ہم نے کوشش کی کہ معذور افراد کے لیے ایسی سواری بنائیں کہ اس پر بیٹھ کر وہ بھول جائیں کہ وہ چل پھر نہیں سکتے یا کسی کے آسرا کے محتاج ہیں۔ ہم نے اس کو پاکستانی گلیوں کے حساب سے ڈیزائن کیا اور اس کی پاور اور بیٹری ٹائمنگ بڑھانے کے بھی تجربے کیے۔ ان سب میں مزید 6 مہینے لگ گئے۔لیکن اس کے بعد جو چیز تیار ہوئی، جو بھی دیکھتا، رک کر ضرور پوچھتا کیونکہ یہ سب ان کے لیے نیا تھا۔ یہ سب دیکھ کر ہم نے فیصلہ کیا کہ اب اس چیز کو محدود نہیں رکھنا بلکہ ہر ضرورت مند شخص تک پہنچانا ہے۔اسی لیے ہم نے اس کام کے لیے سوشل میڈیا کا سہارا لیا اور 2019 کے درمیان میں ہم نے یوٹیوب پر Smart Pakistani کے نام سے چینل بنایا اور اس پر اپنی پہلی وہیل چیئر کی ویڈیو لگا دی۔ ظاہر ہے جب انسان نیت اور محنت سے کوئی کام کرے تو اللہ بھی مدد کرتا ہے۔ اسی کی بہترین مثال یہ ہے کہ ہماری پہلی ویڈیو پر ہی لوگوں نے بہت اچھا رسپانس دیا اور بہت سوں نے ہمارا کام پسند کیا۔اسی ویڈیو سے ہمیں پہلا آرڈر ملا جو پنڈی کی سائیڈ سے تھا۔ ہم نے فوراً اس کا کام شروع کیا۔ شروع میں ہم وہیل چیئر کا فریم اپنے علاقے خوشاب کے ایک ویلڈر سے بنواتے تھے۔ بعد میں جب میرا چھوٹا بھائی کالج سے فارغ ہوا تو ہم نے فریم بنانے کا کام بھی خود ہی شروع کردیا۔ باقی کام تو پہلے ہی ہم خود ہی کرتے تھے۔ گھر میں ہی بیٹھک میں چھوٹی سی ورکشاپ بنا رکھی تھی۔
پہلا آرڈر ہم نے 2020 میں بنا کر بھیج دیا اور اسی کے ساتھ ہمارے کام کا باقاعدہ آغاز ہوگیا۔ اس کے بعد ایک کے بعد ایک آرڈر آتا رہا اور اللہ کے کرم سے ایک وقت ایسا آیا جب کام بہت زیادہ بڑھ گیا تو ہم نے مارکیٹ میں ورکشاپ بنانے کا سوچا۔ پھر ہم نے خوشاب شہر میں مین جوہرآباد روڈ پر ورکشاپ کھولی۔ وہاں ہم نے 5 سال مارکیٹ میں کام کیا۔ اس عرصے میں ہم نے تقریباً 40 سے زائد الیکٹرک وہیل چیئرز، سائیکلیں حتیٰ کہ الیکٹرک بائیکس بھی بنائیں جو تقریباً پاکستان کے ہر چھوٹے بڑے شہر میں بھیجی گئیں۔2023 تک کچھ کمپنیوں نے الیکٹرک اسکوٹیز متعارف کروائیں۔ اُس وقت مارکیٹ میں ان کا کوئی مکینک موجود نہیں تھا، تو ہم نے ان کی مرمت کا کام بھی شروع کیا اور اس میں بھی نام بنایا۔ مختلف کمپنیوں کے ساتھ معاہدے بھی ہوئے جن کی وجہ سے مرمت کا بھی کافی کام آنے لگا۔ہم دونوں بھائی اس کام میں بہت محنت کرتے رہے۔ خوشاب میں وسائل بہت کم تھے جس وجہ سے کام میں بہت مشکلات آتی تھیں لیکن اس کے باوجود 5 سال وہاں کام کرنے کے بعد ہم نے سرگودھا منتقل ہونے کا پلان بنایا کیونکہ وہاں مارکیٹس بڑی تھیں اور ہماری وہیل چیئرز پورے پاکستان جاتی ہیں تو سرگودھا سے کارگو کی سہولت بھی خوشاب کی نسبت بہتر تھی۔
خوشاب شہر میں 5 سال نام بنانے کے بعد ہم سرگودھا منتقل ہوگئے۔ خوشاب آج بھی تقریباً ہر بندہ اور مارکیٹ کے سب لوگ ہمیں جانتے ہیں۔ اب ہم سرگودھا شہر میں نئے ہیں اور یہاں کام کر رہے ہیں۔ آرڈر آ رہے ہیں اور بن رہے ہیں کیونکہ ہمارا کام سارا آن لائن ہی ہوتا ہے۔ یوٹیوب پر جو ماڈل بناتے ہیں اس کی ویڈیو لگا دیتے ہیں۔ لوگ دیکھ کر ہم سے رابطہ کرتے ہیں۔ہمارے کام کی ایک اور خاص بات یہ بھی ہے کہ ہم جیسی چیز کوئی شخص چاہے، ویسی ہی مکمل کسٹمائزڈ الیکٹرک وہیل چیئر، بائیک یا سائیکل بنا دیتے ہیں۔ اب تک ہم 50 سے زیادہ الیکٹرک وہیل چیئرز، بائیکس اور سائیکلیں بنا چکے ہیں اور ان شاء اللہ آپ سب کی دعاؤں سے یہ سلسلہ جاری رہے گا۔اب ہماری ورکشاپ کا پتہ:49 ٹی ایل پی اے ایف روڈ، لیاقت کالونی، امام بارگاہ کےسامنے،سرگودھا۔رابطہ نمبر:محمد حسن چوہان
0306-7238038