
سکرنڈ(رپورٹ ولی محمد بھٹی)
نوجوانوں کی نصابی تعلیم کے ساتھ ذہن سازی کی بھی ضرورت ہے ۔ بچوں کی زہنی صلاحیت بڑھانے کے لئے انہیں زیادہ سے زیادہ ریاضی میں دلچسپی لینا چاہئے آگے بڑھنے کے لئے آرٹیفیشل انٹیلیجنس کی تعلیم بہت ضروری ہے۔ مقررین
تفصیلات کے مطابق آرٹیفیشل انٹیلیجنس اینڈ روبوٹکس کی جانب سے سرکاری و غیر سرکاری اسکولوں کے طلباء و طالبات کے درمیان ریاضی کے مقابلہ کا انعقاد کیا گیا جس میں تعلقہ سکرنڈ کے 14 اسکولوں کے 72 طلباء و طالبات نے حصہ لیا ۔ ۔ مقابلہ کا انعقاد تعلیمی ماہر رائو عبدالمنان کے زیر نگرانی کیا گیا تقریب میں رائو عبدالمنان ، پرنسپل گورنمنٹ ڈگری کالج سکرنڈ نورالآمین راجپوت ، ادیب و دانشور محمد صدیق منگیو نے خصوصی شرکت کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے رائو عبدالمنان کا کہنا تھا کہ رہاضی کے مقابلہ کا مقصد بچوں میں زہانت کو اجاگر کرنا ہے مقابلہ میں ساتویں اور آٹھویں جماعت کے طلباء و طالبات نے حصہ لیا اور یہ مقابلہ میں مختلف اسکولوں کے طلباء کے مابین 1998 سے کراتا آ رہا ہوں۔ پرنسپل گورنمنٹ ڈگری کالج نورالآمین راجپوت کا کہنا تھا کہ آرٹیفیشل انٹیلیجنس ایک جن ہے جو ہمیں کھا جائے گا اگر ہم نے اس سے ہاتھ نہ ملایا اس لئے نوجوانوں کو خاص طور پر اس پر کام کرنا چاہئے۔ ادیب دانشور محمد صدیق منگیو کا کہنا تھا کہ تعلیم کی بری صورتحال کی وجہ ریاست کے ساتھ ہم استاد بھی ہیں۔ ہمیں ان اساتذہ کی ضرورت ہے جو تعلیم کے ساتھ ذہن سازی بھی کریں ۔ تب ہی قوم آگے بڑھے گی۔ ۔ نئی ٹیکنالوجی سے نئی نسل کو روشناس کرانا انتہائی ضروری ہے تاکہ ہمارا ملک ترقی کرے تقریب کے منتظم بابر کھچی نے آرٹیفیشل انٹیلیجنس کے باریے میں تفصیلی گفتگو کی ۔ تقریب کے آخر میں پوزیشنیز کا بتایا گیا جس میں آٹھویں جماعت کے مقابلہ میں تینوں پوزیشن ملت ہائی اسکول کے طلباء نے حاصل کی ، پہلی پوزیشن گل مخ دوسری شفاء الطاف تیسری سویرا راشد ۔ جبکہ ساتویں کے امتحان میں پہلی پوزیشن کیرئر پوائنٹ ہائی اسکول کے عابد علی سومرو دوسری گورنمنٹ ہائی اسکول دلیل دیرو کے علی عباس
تیسری پوزیشن ملت ہائی اسکول کی طالبہ نبیہا بلقیس نے حاصل کی ۔ اسکے علاوہ جن اسکولوں نے مقابلہ میں شرکت کی انہیں اور طلباء کو اعزازی سرٹیفیکیٹ اور شیلڈز بھی تقسیم کی گئیں۔