کراچی رپورٹ (ظفر عالم ملک )مسیحی کمیونٹی اہلیان سرفراز ٹاون کے رہائشی مذہبی سیاسی اور سماجی شخصیات نے باہمی مشاورت کے ساتھ دو سال پہلے اپنی کمیونٹی کی جگہ کو فری تعلیم کے لیے پادری سلیم ولیم کو عارضی طور پر دی تھی اور اور سلیم ولیم کو یہ جگہ اس لیے دی تھی کیونکہ وہ ایک انٹرنیشنل ادارے ورلڈ ہارویسٹ کے سندھ کے کوارڈینیٹر تھے۔لیکن ورلڈ ہارویسٹ نے بھی ان کو اپنے ادارے سے ٹرمینیٹ کر دیا ہے۔پادری سلیم ولیم اوچھے ہتھکنڈوں پر اتر ائے ہیں اس جگہ کو ہڑپ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں اور ٹیچروں سے بدتمیزی کرتے ہیں یہ اور ان کے بھائی عدیل ولیم ٹیچروں کو راستہ کرتے ہیں اور فری ایجوکیشن کے نام پر لوگوں سے فنڈنگ لیتے ہیں۔ان کا بھائی ندیم ولیم جس کا ڈیفنس میں سلون ہے اور ان کے کچھ افسران سے تعلقات بھی ہیں یہ ان افسران کے سامنے بھی اپنی جھوٹی مظلومیت کا رونا رو کر علاقہ ہے معززین کے خلاف جھوٹی درخواستیں لگا رہے ہیں اور ان کے خلاف جھوٹا پروپگنڈا کر رہے ہیں اور اسکول میں بیٹھ کر ٹیچروں سے نرسنگ میں ان کے ایڈمیشن کروانے کی مد میں لاکھوں روپے فراڈ کر کے لیے ہیں اور علاقے کے کچھ لوگوں سے ان کو باہر کے ملک پرتگال بھجوانے کی مد میں لاکھوں روپے فراڈ کر کے لیے ہیں بہت سے لوگوں کے جن کے پلاٹوں پر قبضے ہوئے ہیں ان کے قبضے چھڑوانے کی مد میں لاکھوں روپے لیے ہیں اور نہ جانے مختلف طریقوں سے بہت سے لوگوں کے ساتھ اور بھی فراڈ کر کے انہوں نے لاکھوں روپے بٹورے ہیں ان تمام چیزوں کی درخواستیں تمام متعلقہ تھانوں میں ایم پی ایم این اے کے پاس لوگوں نے جمع کروائی ہوئی ہیں ۔اہلیان سرفراز ٹاؤن کرسچن کمیونٹی سیاسی سماجی اور مذہبی رہنماؤں کا مطالبہ ہے کہ پادری سلیم ولیم اس کا بھائی عدیل ولیم اور اس کا بھائی ندیم ولیم سکول میں سے ہر طرح کی مداخلت ان کی بند کی جائے اور اسکول میں ان کی انٹری بند کی جائے
