منڈی بہاوالدین ( میاں شریف زاہد )
شہر میں صفائی کے انتظامات کو میونسپل کمیٹی سے لے کر ایک پرائیویٹ کمپنی کے سپرد کرنے کے حکومتی فیصلے نے عوام میں تشویش کی لہر دوڑا دی ہے۔ شہریوں نے اس فیصلے کو نہ صرف غیر منصفانہ قرار دیا ہے بلکہ اس پر سخت احتجاج بھی کیا ہے۔
شہریوں کا کہنا ہے کہ میونسپل کمیٹی نے صفائی کے شعبے میں زبردست کارکردگی دکھائی تھی۔ ان کے مطابق کمیٹی نے گلی محلوں، بازاروں، اور اہم عوامی مقامات کی صفائی کو یقینی بنانے کے لیے دن رات محنت کی، جس سے شہر کے ماحول میں نمایاں بہتری آئی۔
ایک رہائشی نے شکایت کرتے ہوئے کہا، یہ فیصلہ ہمارے لیے حیران کن اور مایوس کن ہے۔ میونسپل کمیٹی نے صفائی کے حوالے سے جو کامیابیاں حاصل کیں، وہ ایک مثال ہیں۔ پرائیویٹ کمپنی کی کارکردگی ہمیشہ منافع پر مبنی ہوتی ہے، عوامی فلاح و بہبود پر نہیں۔
شہریوں نے پنجاب حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ فوری طور پر پرائیویٹ کمپنی کے ساتھ کیا گیا معاہدہ منسوخ کیا جائے اور صفائی کے معاملات دوبارہ میونسپل کمیٹی کے سپرد کیے جائیں۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ نہ صرف میونسپل کمیٹی کی محنت کو ضائع کر دے گا بلکہ صفائی کے معیار کو بھی بگاڑ دے گا۔
ایک سماجی کارکن نے کہا، میونسپل کمیٹی کے ملازمین نے اپنے وسائل کے باوجود بہترین کارکردگی دکھائی۔ انہیں مزید مواقع اور وسائل دیے جانے چاہیے تھے، نہ کہ ان کے اختیارات ختم کیے جاتے۔
شہریوں نے خبردار کیا ہے کہ اگر حکومت نے ان کا مطالبہ تسلیم نہ کیا تو وہ بڑے پیمانے پر احتجاج کریں گے۔ عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ شہر کو صاف ستھرا رکھنا حکومت کی ذمہ داری ہے، اور یہ ذمہ داری میونسپل کمیٹی بہتر طور پر نبھا رہی تھی۔
یہ معاملہ اب مقامی سیاست کا بھی حصہ بنتا جا رہا ہے، اور کئی عوامی نمائندے بھی اس فیصلے کے خلاف اپنی آواز بلند کر رہے ہیں۔