نکانہ صاحب (بیورورپورٹ) تھانہ سٹی سانگلہ ہل سے رشوت لے کر منشیات فروش کو چھوڑنے والاپولیس کانسٹیبل نعیم فرار، ایس ایچ او کا کمپیوٹر آپریٹر کانسٹیبل پر مبینہ تشدد تفصیلات کے مطابق تھانہ سانگلہ ہل میں تعینات کانسٹیبل کمپیوٹر آپریٹر محمد عثمان اسلم نے اپنی درخواست میں کہا ہے کہ گذشتہ رات ایس ایچ او تھانہ سٹی سانگلہ ہل محمد شمشیر نے صفدر آباد روڈ پر ڈیوٹی پرموجود2کانسٹیبلان محمد نعیم اور محمد احسن کو کہیں ریڈ پر جانے کے لئے تھانہ بلایا اور کہا کہ تم نے منشیات فروش کو پکڑ کر رشوت لے کر چھوڑ دیا ہے میں آپ کے خلاف مقدمہ درج کررہا ہو ں ایس ایچ او دونوں کانسٹیبلان کو اپنے دفتر میں بٹھا کرخود اپنے کمرے میں چلے گئے کہ اس دوران موقع پا کر کانسٹیبل محمدنعیم تھانے سے بھاگ گیا جس کی رنجش پر ایس ایچ او محمد شمشیر نے مبینہ طور پر کو تھپڑوں ،ہوروں ، مکوں اور ڈھڈوں سے مجھے تشدد کا نشانہ بنایا مجھے گالیاں اور سنگین نتائج کی دھمکیاں دیںاور مجھے حبس بےجا میں رکھا جبکہ دونوں پولیس کانسٹیبلان محمد نعیم اور محمد احسن کے خلاف اغوا ، بھتہ خوری اور 155پولیس آرڈر2002کے تحت مقدمہ درج کیا جاچکا ہے درخواست گزار نے کہا ہے کہ میرا اس واقعہ سے کوئی تعلق نہ ہے جبکہ ایس ایچ او نے اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے صرف دوسرے پولیس اہلکاروں پر پریشر اوردباﺅ دالنے کے لیے بلا جواز مجھے تشدد کا نشانہ بنایا ہے اور فرنٹ ڈیسک والے ایس ایچ اوکے خلاف مقدمہ درج کر نے کے لیے میری درخواست وصول کرنے سے گریزاں ہیں پولیس ترجمان کے مطابق ڈی پی او سید ندیم عباس نے محمد عثمان اسلم کی درخواست کی انکوائری کے لیے ڈی ایس پی سی آئی اے سٹاف توصیف کو انکوائری آفیسر مقرر کر کے رپورٹ طلب کر لی ہے اور درخواست گزار کو معطل کر دیا ہے ۔