ننکانہ صاحب( بیورورپورٹ ) ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر سیکنڈری ڈاکٹر صائمہ ظفر علی خاںنے کہا ہے کہ ننکانہ صاحب میں ضلعی محکمہ تعلیم نے حکومت پنجاب کے فیصلے کے بر خلاف کھولے جانے والے اسکولوں اور مالکان کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کیاہے 17 نومبر تک کوئی بھی تعلیمی ، تفریحی پروگرام یا اسپورٹس فیسٹیول پر بھی مکمل پابندی ہے جن بعض نجی سکول مالکان نے طلباءکو بغیر یونیفارم کے سول کپڑوں میں سکول حاضر ہونے کے احکامات دئیے ہیں ایسے نجی سکول مالکان کے خلاف کاروائی عمل میں لائی جارہی ہے۔اس حوالے سے گزشتہ روز سی ای او ایجوکیشن ننکانہ کی طرف سے کئی نجی اسکولوں کو گذشتہ روز شوکاز نوٹس جاری کرتے ہوئے تحریری جواب طلب کیا گیا ہے حکومتی احکامات کی خلاف ورزی کرنے والے نجی سکولوں کی رجسٹریشن منسوخ کی جائے گی۔حکومت پنجاب کی ہدایات کے مطابق تمام پرائیویٹ اور سرکاری تعلیمی ادارے17 نومبرتک بند رہیں گے یہ فیصلہ موجودہ حالات میں فضائی آلودگی اور اسموگ کی پیدا ہوتی ابتر صورتحال پر قابو پانے اور بچوں کو بیماریوں سے بچانے کے لیے کیا گیا ہے ڈاکٹر صائمہ ظفر علی خاں کا کہنا ہے کہ حکومتی اصولوں اور احکامات کی خلاف ورزی کرنے والے نجی اسکولوں کیخلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ کوئی اسکول انتظامیہ بچوں کو کلر ڈریس میں یا یونیفارم میں اسکول آنے پر مجبور نا کرے اگر کوئی اسکول انتظامیہ یونیفارم کی بجائے گھریلو ڈریسنگ میں بچوں کو اسکول آنے پر مجبور کرتے ہیں یا اسکولوں کو باہر سے تالے لگا کر اندر کلاسز جاری رکھتے ہیں تو ناصرف رجسٹریشن کینسل ہو گی بلکہ سخت ایکشن کیساتھ ساتھ بھاری جرمانے بھی ہونگے۔ڈاکٹر صائمہ ظفر علی خاں نے مزید کہاکہ اساتذہ تعلیمی نصاب تیار کر کے آن لائن طلبہ کو ہوم ورک ، لیکچر اور کلاسز دیں اور اس دوران طلبہ کے والدین سے بھی اپیل ہے کہ وہ روزانہ فون یا لیپ ٹاپ کے ذریعے بچوں کو آن لائن کلاس سے جوڑیں۔