ننکانہ صاحب (بیورورپورٹ) چئیرمین پنجابی سکھ سنگت پاکستان سردار گوپال سنگھ چاولہ نے بھارتی حکومت کی جانب سے سکھ یاتریوں کو مہاراجہ رنجیت سنگھ کی برسی اور جوڑ میلہ کی تقریبات میں شرکت کی اجازت نہ دینے پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے اسے مذہبی آزادی پر بدترین پابندی قرار دیا ہے۔اپنے ایک بیان میں سردار گوپال سنگھ چاولہ نے کہا کہ سکھ برادری کے مذہبی حقوق سلب کیے جا رہے ہیں، جو کہ نہ صرف اقلیتوں کے ساتھ ناانصافی ہے بلکہ انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی بھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر بھارت پاکستان کے خلاف جنگ نہیں جیت سکا تو اس میں سکھوں کا کوئی قصور نہیں، لہٰذا بھارت کو سکھوں کو سزا دینے کا کوئی حق نہیں پہنچتاانہوں نے بھارتی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ سکھ یاتریوں کو کرتارپور اور پاکستان میں سکھ مذہب کے اہم مذہبی تہواروں میں شرکت کی اجازت دے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر بھارت نے رویہ نہ بدلا تو سکھ قوم بہت کچھ سوچنے اور کرنے پر مجبور ہو جائے گی سردار گوپال سنگھ چاولہ نے عالمی برادری سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ بھارت میں اقلیتوں کے ساتھ روا رکھے جانے والے رویے کا نوٹس لے اور مذہبی آزادی کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے کردار ادا کرے۔