حیدرآباد(رپورٹ/ریاست علی ناغڑ)حیدرآباد کی قدیم اور متحرک ترین ثقافتی تنظیم ملک آرٹ پروموٹرز کے بانی ملک یوسف جمال کی جانب سے تھیٹر کے فروغ کیلئے فعال کردار ادا کرنے والی تنظیم بھٹائی آرٹس کونسل سندھ کے سربراہ رفیق عیسانی میمن کی جانب سے گذشتہ دنوں اسلام آباد میں اسٹیج کئے جانے والے دو ڈراموں گھاتو گھر نہ آیا اور مومل رانو کی شاندار کامیابی اور پسندیدگی پر انہیں اور ان کی پوری ٹیم کے اعزاز میں استقبالیہ اور تقریب پذیرائی حیدرآباد پریس کلب آڈیٹوریم میں سجائی گئی جس کے سرپرست اعلیٰ پیرزادہ آرٹ پروموٹرز کے چیئرمین اختر پیرزادہ تھے جبکہ پروگرام کی ترتیب و پیشکش ملک یوسف جمال کی اپنی تھی معروف آرجے عبد الغنی انصاری نے اپنی عمدہ کمپیئرنگ ،اشعار کے بروقت استعمال سے پروگرام کی دلچسپی کو برقرار رکھا اور تقریب کو چار چاند لگانے میں بھر پور مدد کی شہر کے اسٹیج ٹی وی اور فلم کے معروف اداکار شبیر مراد،معروف گلوکاران بہادر علی لاشاری،تنویر صدیقی،ملک یوسف جمال کے دست راست ملک حسنین حیدر،ندیم شہاب اور عاشق علی مشتمل پر آرگنائزنگ کمیٹی نے انتظامات کو پوری محنت سے سنبھالا سوشل میڈیا کوریج کی ذمہ داری معروف شوبز قلمکار اکرم سحر اور اسلم جاوید کے سپرد تھی اس موقع پر ملک آرٹ پروموٹرز سندھ آرٹس کونسل سندھ اور نیو حیدرآباد اسٹیج کونسل کی جانب سے رفیق عیسانی کی فنی خدمات کے اعتراف میں انہیں یادگاری شیلڈز پیش کی گئیں جبکہ انہیں جن شوبز شخصیات اور مداحوں نے اجرکیں ،لونگیاں،پھولوں کی مالائیں پہنا کر گلدستے اور دیگر تحائف پیش کرکے اپنی عقیدت و محبت کا اظہار کیا ان میں سندھ کے نامور اداکار منظور مراد،ذو الفقار ہیسبانی،ہوا آرٹسٹ ویلفیئر آرگنائزیشن کے چیئرمین اسرار لغاری،شہباز بلوچ،ماما لالو،منظور دانش،ماروی آرٹس کونسل کے سربراہ قاضی ذو الفقار علی پلی ،سندھ آرٹس کونسل سندھ کے چیئرمین رمیش کمار،سینئر وائس چیئرمین وکیل منگریو،جنرل سیکریٹری رحیم کیہر،اسٹیپس کے بانی وجنرل سیکریٹری عقیل قریشی،سینئر و کہنہ مشق فنکار سدرہ شیخ،ایڈووکیٹ رخسار میمن، وحیدہ ابڑو،چیئرمین نیو حیدرآباد اسٹیج کونسل خالد عمران،سندھیا سندھی،بینظیر جونیجو،منظور سیتائی،نوشادمرزا،جاوید شیخ،زوار خالد حسین کلیار،طالب مغل،شاہ نواز سولنگی،صوفی ستار،اسلم سیال،نور میمن، رسول بخش چانڈیو،سینئر شوبز قلمکار یعقوب رشید،ولی محمد بھٹی،سید لاروش،معروف غزل گائیک استاد شفیع وارثی،ہفت روزہ نگار کے خلیل رشید،سینئر صحافی و ڈرامہ نگار سید سرور ندیم،افضل سولنگی،سماجی شخصیات پروفیسر ڈاکٹر نیاز میمن،پروفیسر سید زوار حسین نقوی، انجینئر جواد منگریو،پیپلز پارٹی کی ایم پی اے فرحین مغل،فواد یوسف کھتری،شہناز صدیق راہو،شکیل کھتری،زبیر بھائی،ڈاکٹر غلام مصطفی کھیڑو،جاوید چنہ، طارق آکاش، راشد لاکھیر،وقار رحمانی،حاجی اسماعیل منگریو،زبیر افضل میمن،سندھ کے معروف شاعر عاشق ہالائی،مجید مغل،حاجی مشتاق راجپوت،ارباب صبح پوٹو،فلک شرمیلا ودیگر شامل تھے تقریب میں گلوکار بہادر لاشاری،تنویر صدیقی اور سہیل جاوید نے اپنی آوازوں کا جادوجگایا جبکہ مشہود خان اور صوفی ستار نے سانگ پرفارمنس پیش کی اور دانش مہدی نے رفیق عیسانی کی خدمات پر تحریر کردہ مقالہ پیش کیا اس موقع پر متعدد فنکاروں اور سماجی شخصیات نے رفیق عیسانی کی فنی خدمات پر اظہار خیال کیا اور تقریب منعقد کئے جانے پر انہیں مبارکباد پیش کی جبکہ رفیق عیسانی نے اپنے خطاب میں ملک یوسف جمال اور ان کی ٹیم کا تقریب سجانے پر شکریہ ادا کیا قبل ازیں تقریب کا آغاز قومی ترانے سے ہوا۔