
حیدراباد ۔۔ رپورٹ : بیورو چیف ۔ سید شوکت علی کوثر
اینٹی انکروجمنٹ سیل لطیف اباد انچارج اب تک کی سب سے کرپٹ انچارج بن گئی
اینٹی انکروچمنٹ سیل نے کچھ دن پہلے لطیف اباد 12 نمبر خدا حافظ سے لے کے ایئرپورٹ جاری تک انکروچمنٹ کی ایک کاروائی دکھائی تھی وہ صرف ایک جھوٹی اور فوٹو سیشن کاروائی تھی جس پہ اینٹی انکروچمنٹ سیل اور ان کے عملے نے کئی دکان کے اگے سے گیبن اسٹال اٹھائے تھے جو کہ غریبوں سے پیسے ہتھیانے کا ایک طریقہ تھا اینٹی انکروچمنٹ سیل انچارج لطیف اباد کی سربراہی میں کرپشن کا بازار گرم کرنے کی کاروائی تھی اصل حقیقت یہ ہے جو کہ اپ کو اس ویڈیو میں نظر ا جائے گی
مگر افسوس اینٹی انکروجمنٹ سے لطیف اباد کی یہ بدمعاشیاں اور کرپشن روکنے والا کوئی نہیں اعلی حکام غفلت کی منسونے پہ مجب
اینٹی انکروچمنٹ سیل انچارج لطیف اباد نا اہل اور کرپٹ ہے اور نہایت ہی کمزور اور ڈرپوک ہے یہ فور ٹو سیکشن اور کاروائی بھی صرف غریبوں اور مظلوموں پہ ہی کرتی ہیں جبکہ دوسری طرف بروھی ہوٹل پاکستان ہوٹل شنواری ہوٹل عمر خان ہوٹل منان ہوٹل کوئٹا پیالہ ہوٹل مالکان جو کہ ایک طاقتور ہے ان کی طرف تو غلطی سے بھی نہیں جاتی ہے اور غریبوں اور مظلوموں پہ کاروائیاں کر کے اپنے اپ کو ایک طاقتور افسر تصور کرتی ہیں افسوس کی بات ہے
اور دوسری طرف میئر حیدراباد غفلت کی نیند سو رہے ہیں اور میر حیدراباد کے احکامات جو کہ غریبوں کا کاروبار تحفظ دینے کے وعدے کو بھی ہوا میں اڑا دیا
لیکن افسوس میر حیدراباد اب تک کے سب سے کمزور میر حیدراباد ثابت ہوا ہے جو کہ ایک اینٹی انکروچمنٹ سیل انچارج سے بھی نوٹس نہ لے سکے افسوس
حیدراباد کی عوام کا معیار حیدراباد سے انٹی انکروچمنٹ سیل انچارج کے خلاف کاروائی کی جائے تاکہ یہ دورہ معیار طاقتور کے لیے الگ قانون اور غریب مظلوموں کے لیے الگ قانون ختم کیا جائے
اور میں حیدراباد سے یہ بھی گزارش ہے کہ شورو خاندان کی بڑی خدمات ہیں اس کو ضائع نہ کریں اور اپنے میئر ہونے کا حق ادا کریں
لطیف اباد کی عوام اپنے وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ سے وزیر بلدیات سید غنی صاحب میں یار حیدراباد کاشف شورو صاحب کمشنر زین العابدین صاحب اور ڈپٹی میر صغیر احمد قریشی صاحب سے مطالبہ کرتی ہے اینٹی انکروچمنٹ سیل لطیف اباد کی جھوٹی اور بے بنیاد کاروائیوں کا جھوٹی اور بے بنیاد کاروائیوں کا نوٹس لیں شکریہ